جزال میری٬ برقعہ پوش ہیوی میٹل بینڈ گٹارسٹ

ہم میں سے بیشتر لوگوں کا خیال ہے کہ مسلمان خواتین مظلومیت کی منہ بولتی تصاویر ہوتی ہیں جنہیں اپنی مرضی سے کچھ بھی کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہوتا- تاہم یہ صرف ایک من گھڑت بات ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے اور اس حقیقت کی ایک جھلک جزال میری (Gisele Marie) دیکھی جاسکتی ہے-

برقع پوش مسلم خاتون جزال میری نے برازیل میں ہونے والے ایک میوزک کنسرٹ میں گٹار بجا کر تمام حاضرین کو دنگ کردیا-
 

image


42 سالہ جزال میری نے ان تمام دقیانوسی خیالات کو ختم کر کے برقعہ پوش گٹارسٹ بن کر ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے-

جزال میری کا تعلق جرمنی کے ایک کیتھولک خاندان سے تھا لیکن جزال نے اپنے والد کی وفات کے بعد 2009 میں مذہبِ اسلام قبول کرلیا- مذہب کی تبدیلی ان کے دل سے موسیقی کی محبت ختم نہ کر سکی اور اپنے اس شوق کی تسکین کے لیے انہوں نے اپنے بھائیوں کے ہیوی میٹل بینڈ Spectrus میں 3 سال بعد شمولیت اختیار کرلی-

جزال کے مطابق “ لوگ یہ تصور بھی نہیں کرسکتے کہ ایک مسلمان برقعہ پوش عورت اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہیوی میٹل بینڈ میں گٹار بجا سکتی ہے٬ اور یہ چیز دنیا کے لیے حیرت کا باعث بنی- مگر کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جنہیں یہ سب بہت دلچسپ لگا مگر بیشتر کو تعجب ہوا“-
 

image

میری نے بچپن میں ہی کلاسیکل پیانو کی تربیت حاصل کی اور اب وہ ایک پیشہ ور گٹارسٹ ہیں۔

عورت اور اسلام:
اسلام امن پسند اور متوازن مذہب ہے- دائرہِ اسلام میں داخل ہونے والے مرد و عورت پر کچھ حدود لاگو ہوتی ہیں جن پر عمل کرنا بےحد ضروری ہے- یہ حدود ہر مسلمان مرد و عورت کی بھلائی کے لیے ہیں جن پر عمل کر کے برائیوں سے بچا جاسکتا ہے اور اپنے معبود کے قریب ہونے کا موقع مل سکتا ہے- اسلام میں عورت کا مقام بہت معتبر ہے- ان کی عزت اور حفاظت نقاب اور برقعہ کے ذریعے کی گئی ہے- مغربی دنیا میں عورتوں کا برقعہ پہننا دقیانوسی تصور کیا جاتا ہے کیونکہ ان کے خیال میں مسلمان اپنی خواتین کو گھروں میں قید کر کے ان پر ہر قسم کی سماجی پابندیاں عائد کر دیتے ہیں-

جزال میری نے برقعہ پہننے سے متعلق ہر قسم کے منفی خیالات کو بالائے طاق رکھ دیا ہے- وہ برقعہ بھی پہنتی ہیں اور میوزک بینڈ میں گٹار بھی بجاتی ہیں- انہوں نے اپنی اس منفرد صلاحیت اور انوکھے روپ سے دنیا بھر کے مبصرین کو حیران کر دیا ہے-
 

image

یہ ان تمام نام نہاد وسیع ذہن رکھنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو عورت کی آزادی محض اس کے مختصر لباس پہننے کو سمجھتے ہیں نہ کہ کیریر بنانے کو-

بلاشبہ میری کو کئی عالمِ دین اور معتبر حضرات کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مگر اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ خاتون اسلام کے بارے میں پائے جانے والے خیالات کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں-
 
YOU MAY ALSO LIKE:

Most of us consider Muslim women are oppressed and not allowed to follow their heart. This is surely a myth. The 42 years old Gisele Marie has broken the stereotypes and made history by becoming Burka – clad guitarist.