روزہ سے متلعق چند اہم مسائل

بسم اﷲ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن، وَالصَّلاۃُ وَالسَّلامُ عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِیْم ِوَعَلٰی آلِہِ وَاَصْحَابِہِ اَجْمَعِیْن۔

٭ حیض اُ س خون کا نام ہے جو عورت کوعموماً ہر ماہ کم از کم ۳ دن، اور زیادہ سے زیادہ ۱۰ دن تک آتا ہے۔
٭ نفاس اُ س خون کا نام ہے جو عورت کو بچے کی پیدائش کے بعد زیادہ سے زیادہ ۴۰ دن تک آتا ہے۔
٭ اِن دَونوں حالتوں میں عورت روزہ نہیں رکھ سکتی ہے ۔ بلکہ اُس کو رمضان کے بعد اِن دَونوں حالتوں میں چھوٹے ہوئے روزوں کی قضاکرنی ہوگی۔ روزہ کا فدیہ دینا کافی نہیں ہوگا۔
٭ نماز اور روزہ میں تھوڑا فرق ہے کہ اِن دَونوں حالتوں میں عورتوں کے لئے نماز بالکل ہی معاف ہے، یعنی نماز کی کوئی قضا بھی نہیں ہے۔ لیکن رمضان کے روزہ کی بعد میں قضا ہے۔
٭ اِن دونوں حالتوں میں عورت قرآن کی تلاوت بھی نہیں کرسکتی ہے ، البتہ اﷲ کا ذکر کرسکتی ہے۔
٭ حیض ونفاس کا خون شروع ہوجانے سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے، یعنی روزہ رکھنے کے بعد اگر کسی عورت کو ماہواری آجائے تو اُس کا روزہ فاسد ہوجائے گا مگر عورت کے لئے مستحب یہ ہے کہ شام تک روزہ دار کی طرح کھانے پینے سے رکی رہے۔
٭ حیض ونفاس والی عورت اگر رمضان میں سحری کا وقت ختم ہونے سے پہلے پاک ہوگئی تو اُس پر روزہ رکھنا ضروری ہے۔ اگرچہ وہ سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد ہی غسل کرے۔
٭ بعض خواتین رمضان میں عارضی طور پر ماہواری روکنے والی دوا استعمال کرلیتی ہیں تاکہ رمضان میں روزے رکھتی رہیں، بعد میں قضا کی دشواری نہ آئے، تو شرعی اعتبار سے ایسی دوائیں استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔
٭ نفاس کا خون اگر ۴۰ دن سے کم مثلاً ۲۰ یا ۳۰ دن میں بند ہوجائے، تو عورت کو چاہئے کہ غسل کرکے نماز اور روزہ شروع کردے۔ ۴۰ دن کا انتظار کرنا غلط ہے۔ البتہ اگر کمزوری بہت زیادہ ہے تو روزہ نہ رکھے۔
٭ روزہ کی حالت میں عورت کے لبوں پر سرخی لگانے سے روزہ میں کوئی خرابی نہیں آتی ہے۔ لیکن اگر منہ کے اندر پہنچنے کا احتمال ہو تو مکروہ ہے۔
٭ بیوی کے ساتھ بوس وکنار کرنے میں صرف چند قطرے رطوبت (مذی) نکل جائیں تو اُس سے روزہ میں کوئی خرابی نہیں آتی، لیکن بہتر یہی ہے کہ روزہ کی حالت میں بیوی سے بوس وکنار ہونے سے بچیں۔
٭ روزہ میں بیوی سے باقاعدہ ہم بستری نہیں کی ہے بلکہ صرف بوس وکنار ہونے یا ساتھ لیٹنے کی وجہ سے انزال ہوجائے تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔ اﷲ تعالیٰ سے توبہ واستغفار کے ساتھ ایک روزہ کی قضاء کرنی ہوگی۔ (یاد رہے کہ رمضان کے ایک روزہ کی فضیلت پورے سال روزہ رکھ کر بھی حاصل نہیں کی جاسکتی ہے)۔
٭ اگر رمضان کے روزے کی حالت میں قصداً باقاعدہ صحبت کرلی ہے تو دونوں میاں بیوی پر ایک ایک روزہ کی قضا کے ساتھ‘ ہر ایک کو مسلسل ۶۰ دن کے روزے رکھنے ہوں گے، روزہ کی طاقت نہ ہونے کی صورت میں ہر ایک کو ۶۰ مسکینوں کو کھانا کھلانا پڑے گا۔
٭ حمل کی وجہ سے اگر روزہ رکھنا دشوار ہے تو روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے، لیکن رمضان کے بعد چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کرنی ہوگی۔ روزوں کا فدیہ دینا کافی نہیں ہوگا۔
٭ اگر کسی عورت یا مرد کے ذمہ غسل کرنا واجب ہے اور سحری کا وقت ختم ہوگیا، تو کوئی حرج نہیں۔ سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد بھی غسل کیا جاسکتا ہے۔ اس سے روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
٭ روزہ کی حالت میں سوتے ہوئے اگر احتلام ہوجائے تو روزہ میں کوئی خرابی نہیں آتی، روزہ بدستور باقی رہتا ہے ، البتہ غسل کرنا واجب ہے۔
٭ ایسا مریض جس کو روزہ رکھنے سے ناقابل برداشت تکلیف پہونچے، یا مرض بڑھ جانے کا قوی اندیشہ ہو یا وہ شرعی مسافر ہے تو اس کو روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے مگر اس کو اپنے چھوٹے ہوئے روزوں کی دوسرے دنوں میں قضا کرنا ضروری ہے، خواہ مسلسل کرے یا متفرق طور پر۔
٭ جو لوگ کسی وجہ سے روزہ رکھنے سے معذور ہوں، اُن کے لئے بھی ضروری ہے کہ رمضان المبارک میں کھلّم کھلّا کھانے پینے سے بچیں، اور بظاہر روزہ داروں کی طرح رہیں۔
٭ جن لوگوں پر روزہ فرض ہے ، پھر کسی وجہ سے ان کا روزہ فاسد ہوجائے تو اُن کو بھی چاہئے کہ دن کے باقی حصے میں روزہ داروں کی طرح رہیں۔
٭ بھول کر کھانے پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔
٭ خود بخود بلاقصد قے ہوجانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔
٭ انجکشن لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔
٭ روزہ کی حالت میں کان یا ناک میں دوا نہیں ڈالنی چاہئے کیونکہ ناک وکان کا براہ راست حلق سے تعلق ہونے کی وجہ سے اس سے اکثر اوقات روزہ ٹوٹ جاتا ہے، البتہ آنکھ میں سرمہ لگانے اور دوا ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
٭ Xray، Ultrasound، ECG، Echo، BloodTest یعنی ایسے ٹیسٹ کرانے سے جس میں کوئی غذا معدہ میں نہیں جاتی ہے، روزہ نہیں ٹوٹتا۔
Najeeb Qasmi
About the Author: Najeeb Qasmi Read More Articles by Najeeb Qasmi: 133 Articles with 154904 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.