زنزانیا مسٹری آف رینی نائٹس (قسط:13)‎

ZANZANIA mystery of Rainy Nights
Episode: 13
Chapter:13 ANOTHER NIGHT
"ارے واہ آج تو بڑے بڑے لوگ آئے ہیں، میں بھی کہوں باہر طوفان کیوں آیا ہوا ہے. ."
رینا نے غصے سے رایل کو دیکھا، وہ مسکرا رہا تھا..
"تم کب آئے رایل، مجھے بتایا تک نہیں. تم تو کہہ رہے تھے کہ رات وہیں رہو گے.."
"ہاں بعد میں مجھے احساس ہوا کہ میں آپ کے بغیر نہیں رہ سکتا..."
"جھوٹ کی بھی کوئی حد ہوتی ہے."وہ الٹا خفا ہونے لگیں،"واپس کیوں آ گئے تم..؟؟"
"سچ سچ بتاؤں. .؟؟"رایل نے پوچھا..
"یہاں جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں ہے.."مسز جین نے گھورا...
"آپ کی گاڑی کی وجہ سے..."
"میری گاڑی.."وہ حیران ہوئیں.
"جی ہاں. دو منٹ گاڑی چلتی تھی اور گھنٹہ مجھے رک کر ٹھیک کرنا پڑتا تھا..."پھر رینا کو کن اکھیوں سے دیکھتے ہوئے تفتیشی انداز میں پوچھنے لگا.."یہ یہاں کیا کر رہی ہے..؟؟"
"پہلے تم میرے سوال کا جواب دو.." مسز جین نے سخت لہجے میں کہتے ہوئے اس کا رخ اپنی طرف موڑا.."میری گاڑی کے ساتھ کیا کیا ہے تم نے.. جانتے ہو تم یہ کافی سالوں سے چل رہی ہے..."
"ہاں مجھے اندازہ ہو گیا تھا،" رایل نے بےزاری سے کہتے ہوئے دوبارہ رینا کی طرف اشارہ کیا.. "آپ بتاتی کیوں نہیں ہیں .."
"تمہیں اس سے مطلب؟؟؟" انہوں نے ڈانٹ دیا.."اور اب تمیز سے بیٹھو، وہ آج یہی رہے گی.."
"کیا..!!!" رایل کی پیشانی پر بل پڑ گئے.." وہ یہاں کیوں رہے گی....؟؟!!....ہم ابھی اسے گھر چھوڑ آتے ہیں. ."
"رایل behave yourself.."انہوں نے جھڑک دیا..
"اوکے.."وہ کھڑا ہو گیا.." میں نہا لوں.بہت سستی چڑھی ہوئی اور بعض لوگوں کو دیکھ کر تو...." وہ اپنی بات ادھوری چھوڑ کر سیڑھیوں کی طرف بڑھ گیا. رینا نے بمشکل غصہ دبایا تھا، خدا جانے اس لڑکے کے ساتھ کیا مسئلہ تھا، وہ الٹی سیدھی باتوں کا نشانہ رینا کو ہی کیوں بناتا تھا،
"اس کی باتوں کی پرواہ مت کرو، یہ ویسے ہی فضول بولتا رہتا ہے-" مسزجین نے کہا.پتہ نہیں مسز جین اس کی بےجا حمایت کیوں کرتی تھیں، اچھا خاصا بدتمیز لڑکا تھا وہ...
"میں ابھی آتی ہوں. ." وہ اٹھ کر کچن میں چلی گئیں اور رینا کھڑکی کے سامنے جا کھڑی ہوئی..بارش کی بوندیں تڑ تڑ کرتیں شیشے پر برس رہی تھیں، بجلی کے چکمتے ہی پل بھر کے لیے روشنی پھیلتی، پھر وہی اندھیرا اور وحشت...بادلوں کی گھن گرج ہر تھوڑی دیر بعد سنائی دے رہی تھی، اس نے شیشے پر ہاتھ رکھ کر بارش کے قطروں کو محسوس کرنے کی ناکام کوشش کی جو دوسری طرف پھسلتے جا رہے تھے،..ماضی کے ان لمحوں کی طرح جو آنکھوں کے سامنے تو ہوتے ہیں مگر ہم انہیں چھو نہیں سکتے......
اسے Tazain کی بارشیں یاد آ گئیں جب وہ اپنے باپ کے ساتھ باہر لان میں اچھلا کرتی تھی،اسے بارش کے پانی سے بننے والے تالاب میں پاؤں مارنا بہت اچھا لگتا تھا، اسے بارش سے انسیت تھی، اس کی موسیقی سے عشق تھا جو اس پیاسی سماعتوں کو سیراب کرتی تھیں، اور بارش کا پانی...وہ اس کے وجود کو بھگو کر اسے اپنائیت کا احساس دلاتا تھا، کتنے اچھے تھے وہ دن، وہ لمحے ، وہ باپ کے ساتھ گزرا ہر پل.... ماضی ماضی کیوں رہتا ہے، کبھی اس کا عکس مستقبل کے آئینے میں نظر کیوں نہیں آتا... لوگ مر کیوں جاتے ہیں؟ ؟...زندگی ویران کیوں ہو جاتی ہے...؟؟....
"اگر بارش کا منظر اس حد تک پسند ہو کہ پاس کھڑے شخص کی موجودگی کا احساس تک نہ ہو تو میرا مشورہ ہے کہ ایسے لوگوں کو باہر جا کر بارش میں بھیگنا چاہیے.."
رایل کی آواز اسے خیالات کی دنیا سے کھینچ کر حقیقت میں لے آئی، اس نے سر گھما کر اسے دیکھا- وہ بلیک جینز کے ساتھ ریڈ اور بلیک کمبینیشن کی شرٹ میں ملبوس جیبوں میں ہاتھ ڈالے مہویت سے باہر دیکھ رہا تھا.اس کی جرسی ٹائپ شرٹ کا ہڈ کندھوں پر گرا ہوا تھا، اور بال پچھلی بار کی طرح آج بھی گیلے تھے..
"مجھے بیمار ہونے کا شوق نہیں ہے.."سرد لہجے میں کہتے ہوئے اس نے رایل کے چہرے سے نظریں ہٹا لیں..
"بیمار ہونے کا شوق ہوتا کس کو ہے؟؟؟"وہ اس کے جواب سے محظوظ ہوا پھر بولا" ویسے ایک سوال کا جواب مجھے ابھی تک نہیں مل سکا..." وہ یہ توقع کر رہا تھا کہ رینا سوال کے بارے میں پوچھے گی مگر وہ اسے نظرانداز کیے کھڑی رہی..
"اور وہ سوال یہ ہے کہ آج آسمانی بلا اس خوفناک موسم میں یہاں کیا کر رہی ہے....؟؟؟؟"جب رینا نہیں بولی تو اس نے خود ہی بات مکمل کر دی..
"سب سے بڑی بلا تم ہو.."رینا نے غصے سے کہا..
"تم سے پھر بھی کم ہوں.." وہ ہنسا..
"اوہ اچھا.." سینے پر بازو باندھتے ہوئے وہ اس کی طرف مڑی.."بھوتوں کے سے انداز میں جس طرح تم اچانک سامنے آ کر ڈراتے ہو، ایسی حرکتیں آسمانی بلائیں کرتی ہیں. ."
"تمھاری چیخیں جیسے بہت سریلی ہیں. .. ایسے جیسے سیسہ پگھال کر کانوں میں ڈالا جا رہا ہو..اور یہی ٹاپ بلاوں کی خوبی ہوتی ہے.." وہ ہنسا..
"تم..." وہ رایل کو سخت سست سنانے ہی لگی تھی کہ مسز جین کو کچن سے نکلتا دیکھ کر خاموش ہو گئ..وہ کھانے کے لوازمات ڈائننگ ٹیبل پر رکھ کر دوبارہ کچن میں چلی گئیں
"ڈرپوک.." وہ مسکرایا.."ان کے سامنے تو معصوم سی بلی بن جاتی ہو..ایسے جیسے تمھارے منہ میں زبان ہی نہ ہو..."
"میں بڑوں کے احترام میں خاموش ہو جاتی ہوں ورنہ جواب دینا مجھے بھی آتا ہے.." اس نے سلگ کر کہا...
"ہاں..ہاں..جانتا ہوں میں. .اتنی لمبی زبان تمھاری بھی ہے.. میں تو خواہ مخواہ بدنام ہوں.."
"کون بدنام ہے بھئ...!" مسزجین کی بات پر رایل نے سر گھما کر ان کی طرف دیکھا، وہ اسٹرابری کیک ہاتھوں میں اٹھائے ڈائننگ ٹیبل کی طرف جا رہی تھیں. .
"ارے آج کس کا برتھ ڈے ہے. ." وہ ان کے سوال کا جواب دئیے بغیر اپنی کہتا ان کی طرف بڑھ گیا...
"دور ہٹو.." مسز جین نے اسے خفگی سے ٹوکا اور کیک میز پر رکھ کر بولیں" ابھی ہاتھ مت لگاو.."
"آج میں گھر پر نہیں تھا تو آپ نے کیک بنا لیا .." کرسی کھینچ کر بیٹھتے ہوئے اس نے خفگی سے کہا..
" تم تو جانتے ہو کہ مجھے ٹازین کا اسٹرابری کیک کتنا پسند ہے.. یہ رینا نے میرے لیے بنایا ہے..."
رایل کیک پر سے نظریں ہٹاتے ہوئے پلیٹ میں چاول نکالنے لگا...
"حد کرتے ہو رایل.. ذرہ صبر نہیں ہے تم میں. .."
"مجھے بھوک لگی ہے.."اس نے کبابوں سے بھری پلیٹ بھی اٹھا لی...
"رینا بیٹا تم بھی آ جاو.." مسز جین نے بیٹھتے ہوئے رینا کو آواز دی..." اس سے پہلے کہ رایل سارا کھانا کھا جائے.."
رایل کے تیور یک دم بدل گئے تھے اور رینا مسکراہٹ دباتی کرسی کھینچ کر اس کے سامنے آ بیٹھی...
"اتنا بھی گیا گزرا نہیں ہوں میں کہ دوسروں کا کھانا بھی کھا جاوں.." اس نے کھانے سے ہاتھ کھینچ لیے.. رینا کی مسکراہٹ نے اسے اندر تک سلگا دیا تھا....
"اب باتیں مت کرو کھانا کھاو.." مسز جین نے اسے ٹوکا..
" تو آپ کو کیا لگ رہا تھا کہ اگر آپ نہ کہتیں تو میں کھانا چھوڑ کر بیٹھا رہتا......" وہ چاولوں سے بھرا چمچ منہ میں ڈالتے ہوئے بولا..." میں کھانے سے کبھی بھی ناراض نہیں ہوتا..."
"یہ تو بہت ہی اچھی بات ہے..." مسز جین نے اس کی اکلوتی خوبی کو سراہتے ہوئے کہا...
"شکریہ.." رایل نے ادب سے سر خم کیا جبکہ رینا گہری سانس کھینچ کر اپنی پلیٹ میں چاول نکالنے لگی..
کھانے سے فارغ ہونے کے بعد مسز جین نے دونوں کو پلیٹوں میں کیک کاٹ کر دئیے.
" پہلے آپ مجھے اس بات کی ضمانت دیں کہ کیک کھانے کے بعد میں بیمار نہیں پڑوں گا.."
وہ پھر سے شروع ہو رہا تھا، رینا کے لب سختی سے بھنچ گئے ....
"تمہیں کچھ بھی نہیں ہو گا..." مسز جین نے لاپرواہی سے کہا..
"اور اگر کچھ ہوا تو...!!!"
"ہر کوئی خوش قسمت نہیں ہوتا..." رینا کی بات مسز جین کو سمجھ نہیں آئی تھی مگر جو پیغام وہ رایل تک پہنچانا چاہ رہی تھی وہ اسے مل گیا تھا تبھی وہ اسے سرد نگاہوں سے گھورنے لگا پھر مسز جین سے گویا ہوا..." اگر یہ کیک کھانے کے بعد دوسرے جہاں رخصت ہو گیا تو میری وصیت ہے کہ مجھے یہاں کے قبرستان میں دفنایا جائے..." مسز جین اس کی بات پر گھبرا گئیں. ." اوہو رایل.. کیا اول فول بک رہے ہو تم...."
"ظاہری سی بات ہے..." رایل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے رینا نے کیک کاٹ کر اپنے منہ میں ڈالا.." اب تمہیں یہاں کے لوگ خاص شاہی قبرستان میں دفنانے سے تو رہے.."
"اور دوسری وصیت یہ ہے کہ چونکہ میری موت.. رینا کا کیک کھانے کے بعد ہو گی اس لیے میری روح کو تب تک سکون نہیں ملے گا جب تک اسے پھانسی نہیں دی جائے گی.."
"تمھارے منہ میں خاک..." رینا تڑپ کر بولی اور وہ ہنستے ہوئے اپنی پلیٹ پر جھک گیا..
"رایل یہ کہانیاں سنانا بند کرو.." مسز جین نے اسے ڈانٹا.." چپ چاپ کیک کھاو..."
"آلرائٹ..." اپنی مسکراہٹ دباتے ہوئے اس نے فورک کی مدد سے کیک توڑ کر کھا لیا.. پہلا لقمہ منہ میں بغیر کسی چوں و چرا کے چلا گیا تھا مگر دوسرے لقمے پر نکتہ چینی شروع ہو گئ..
"چینی زیادہ ہے..."
"نہیں چینی کم ہے..."
"اس میں کیا ڈالا ہے..؟؟؟... مجھے کبھی مچھلی کا ذائقہ محسوس ہوتا ہے اور کبھی مرغی کا.."
"اوہو یہ تو اندر سے بھی جلا ہوا ہے یا شاید جلنے کی بو کہیں اور سے آ رہی ہے...."
"اوہ اللہ.. یہ.. یہ.. کیا ہے... .!!"
" آنٹ اس کیک میں ایسی خاص بات کیا ہے.. فلیور بھی اسٹرابری کا نہیں ہے...."
اف.... رینا کا غصے سے برا حال ہو گیا.. وہ بمشکل خود پر ضبط کے پہرے بٹھائے اپنا سارا غصہ کیک پر اتار رہی تھی. چند لمحوں کی خاموشی کے بعد رایل نے خالی پلیٹ مسز جین کی طرف بڑھائی. رینا سمجھ گئی تھی کہ وہ اپنی خالی پلیٹ میں دوبارہ کیک دیکھنا چاہتا ہے... اس سے پہلے کہ مسز جین اس پلیٹ میں کیک رکھتیں، رینا نے رایل کے ہاتھوں سے پلیٹ جھپٹ کر ایک طرف رکھ دی..
"یہ کیا حرکت ہے...؟؟"وہ چیخا...
"کیک تو بہت برا بنا ہے نا..." وہ اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سخت لہجے میں بولی." تو پھر مانگ کیوں رہے ہو تم...؟؟؟"
"ویل میں نے یہ تو نہیں کہا کہ کیک برا بنا ہے.." وہ بڑی فرصت کے ساتھ اس کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے بھرپور انداز میں مسکرایا.." تمہیں زیادہ پتہ ہے..."
"اوہ خدایا.." مسز جین نے اکتاہٹ بھرے انداز میں کہا.." کتنا لڑتے ہو تم دونوں. ..رایل behave yourself..."
"ہاں آپ ساری نصیحتیں مجھے کیجئیے گا . یہ تو فرشتہ ہے نا جیسے .." وہ کڑھ کر بولا-
"اب بس ایک لفظ نہیں. ." انہوں نے گھورا ..
"پہلے کیک ڈال کر دیا جائے اس کے بعد میں فیصلہ کروں گا کہ مجھے بات کرنی ہے یا خاموش رہنا ہے..." اس نے کھنکھار کا گلا صاف کرتے ہوئے کہا...
"اچھا یہ لو ...." رایل نے فاتحانہ انداز میں مسکراتے ہوئے رینا کو دیکھا اور پلیٹ مسز جین کی طرف بڑھا دی جنہوں نے کیک کاٹ کر پلیٹ پر رکھ دیا تھا... اور رینا... وہ غصہ دبائے اسے دیکھتی رہ گئی........
جاری ہے.....
 
Husna Mehtab
About the Author: Husna Mehtab Read More Articles by Husna Mehtab: 4 Articles with 7816 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.