ایسا درخت جسے ایٹم بم بھی تباہ نہ کرسکا

ایٹم بم ایک ایسا کیمیائی ہتھیار ہے جس کا استعمال نہ صرف اس مقام کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیتا ہے جہاں اسے مارا جائے بلکہ اس کی تابکاری کی وجہ سے وہاں آنے نئی نسلوں میں بھی اس کے مضر اثرات پیدا ہوتے ہیں-
 

image


لیکن دنیا میں ایک ایسا درخت بھی پایا جاتا ہے جس پر خطرناک ایٹم بم بھی کوئی اثر نہیں کرتا اور اس کی مثال ہمیں جاپانی شہر ہیرو شیما میں ملتی ہے جہاں یہ درخت ایٹم بم گرائے جانے والے مقام سے صرف ایک کلومیٹر کے فاصلے پر تھا اور بالکل صحیح سلامت رہا-

اس درخت کو ”جنکجو بلابا“ کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ طب کی دنیا کے مشہور ترین درختوں میں سے ایک ہے۔ اس درخت کو مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور آج بھی قدرتی دوائیوں کی تیاری میں اس کا اہم کردار ہے-
 

image

جاپانی شہر ہیرو شیما پر جب ایٹم بم گرایا گیا تو ایسے چھ درخت دھماکے والے مقام سے صرف ً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر موجود تھے۔ حیرت انگیز طور پر ایٹمی دھماکے کے بعد تمام پودے اور جانور مر گئے مگر یہ 6 درخت اپنی جگہ پر قائم رہے اور آج بھی اسی مقام پر موجود ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE:

At the end of World War II on August 6, 1945 an atomic bomb was dropped on Hiroshima by the Americans. The plants and trees in the area around the epicentre were examined in September 1945. Among the survivors were the six Ginkgo biloba trees. They were situated near the blast center and appeared to bud after the blast without major deformations and are still alive today.