ضمنی الیکشن ۔۔۔زرداری ،نواز اور فرشتے

حضرت مولانا یوسف کاندھلوی ؒ اپنے تصنیف حیات الصحابہ ؓ میں تحریر کرتے ہیں کہ حضر ت ابی بن کعب ؓ نے فرمایا جو بندہ بھی کسی چیز کو اﷲ کے لیے چھوڑ دیتا ہے اﷲ اس کے بدلے میں اس سے بہتر چیز اس کو وہاں سے دیتے ہیں جہاں سے ملنے کا اسے گمان نہیں ہوتا اور جو بندہ کسی چیز کو ہلکا سمجھ کر اسے وہاں سے لے لیتا ہے جہاں سے لینا ٹھیک نہیں تو پھر اﷲ تعالیٰ اسے اس سے زیادہ سخت چیز وہاں سے دیتے ہیں جہاں سے ملنے کا اسے گمان بھی نہیں ہوتا ۔

قارئین آج انتہائی مختصر سا کالم لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہیں میرپور کے ضمنی الیکشن میں ایسی ایسی باتیں ظاہر کی ہیں کہ کچھ سمجھ نہیں آرہا آپ کو کیسے بیان کریں بقول شاعر
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آسکتا نہیں
محو ِ حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی

قارئین ایک طرف تو وفاق میں میاں محمد نواز شریف کی حکومت موجود ہے جو اپنے وفاقی وزراء کو آنے والے دنوں میں میرپور بھیج کر انتخابی میدان کو ہموار بنانے کی بات کر رہی ہے اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکرٹری سنیٹر ظفر اقبال جھگڑا نے آزادکشمیر کے پہلے ٹی وی جے کے نیوز ٹی وی پر راقم کو انٹر ویو دیتے ہوئے تصدیق کی کہ آنے والے دنوں میں وفاقی سطح کی بڑی شخصیات مسلم لیگ ن کے امیدوار ارشد محمود غازی کی انتخابی مہم میں حصہ لینگے اور یہ غلط فہمی دور کر دینگے کہ ارشد محمود غازی الیکشن سے دستبردار ہو رہے ہیں یہاں یہ ذکر بھی کرتے چلیں کہ 26جون 2011کے انتخابات میں ارشد محمود غازی نے اس وجہ سے آخری دنوں میں الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا کہ بقول ’’ شرارتی مخبروں ‘‘ کے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سابق صدر و وزیراعظم سردار سکندر حیات خان چونکہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے قریبی خیر خواہ ہیں اور انہوں نے میاں محمد نواز شریف کو میرپور میں ارشد محمود غازی کے اہم ترین انتخابی جلسے میں شرکت نہ کرنے دی خیر یہ تو افواہ ہے لیکن یہ بات حقیقت ہے کہ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کا میرپور سے ٹکٹ ملنے کا سب سے مضبوط امیدوار چوہدری سعید کے علاوہ کوئی نہ تھا لیکن شاید شرارتی مخبروں والی ’’شرارتی مخبری ‘‘ درست تھی کہ سردار سکندر حیات خان اپنے دوست سابق وزیراعظم و قائد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے دلی محبت کرتے ہیں خیر یہاں عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ بظاہر وفاقی حکومت کی یہ خواہش ہے کہ ان کا امیدوار میرپور سے الیکشن جیتے اور اس سلسلے میں یہ الزامات بھی سنے میں آئے ہیں کہ محترمہ ماروی میمن جو وزیر مملکت ہو نے کے ساتھ ساتھ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے زبردست امدادی مالیاتی ادارے کی چیئر پرسن ہیں وہ میرپور بظاہر تو ویمن ڈے میں شرکت کے لیے تشریف لائیں لیکن اندرون خانہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے چار ہزار کارڈز تقسیم کرنے کے ذریعے پندرہ ہزار کے قریب ووٹوں کو مسلم لیگ ن کے بیلٹ بکسوں میں ڈالنے کی کوشش کی گئی اگرچہ اس بات کی ارشد محمود غازی بھی تردید کر چکے ہیں اور راقم سے گفتگو کرتے ہوئے محترمہ ماروی میمن نے بھی اسے غلط قرار دیا تھا ۔

آئیے اب آگے چلتے ہیں ۔
سندھ میں ’’ کھپے والی سرکار ‘‘ انمول مسکراہٹ کے مالک جناب آصف علی زرداری کی حکومت پیپلزپارٹی کی حرکتوں اور برکتوں کے ساتھ دن دگنی ترقی کر رہی ہے اور اس کی گواہی کراچی میں پاک آرمی کی طر ف سے کیا جانے والا آپریشن بھی دے رہا ہے آزادکشمیر میں مغل اعظم کی شاندار کامیابی کے بعد ’’ مجاور اعظم ‘‘ کا دربار قائم و دائم ہے اور گڑھی خدا بخش اور نوڈیرو کے خود ساختہ خلیفہ اور مجاور جناب وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اپنے وزراء کے ایک جتھے کے ساتھ سرکاری گاڑیوں کے قافلے لیکر اہل میرپور کا ناطقہ گزشتہ 45دنوں سے بند کیے ہوئے ہیں اور اہل میرپور دعا کر رہے ہیں کہ وہ جلد از جلد ہار یا جیت کر میرپور کی جان چھوڑ دیں وہ بھی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طریقے سے مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کو ہرا کر اپنے نئے شاہ سوار اور جیالے سابق مسلم کانفرنسی امیدوار و حالیہ پیپلزپارٹی کے لیڈر چوہدری محمد اشرف کو وزیر بنا کر اہل میرپور کی بھرپور خدمت کریں اب آئیے تیسری طرف چلتے ہیں ۔

تیسری جانب پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری تبدیلی اور انقلاب کا جھنڈا پکڑ کر چھٹی مرتبہ اپنا سیاسی قبلہ تبدیل کر چکے ہیں اور ان پر سب سے زیادہ تنقید اسی حوالے سے کی جا رہی ہے کہ وہ ہر کچھ عرصے بعد وزارت عظمیٰ نہ ملنے کے بعد مایوس ہو کر یا تو نئی پارٹی بنا لیتے ہیں یا کسی پرانی بوتل کا حصہ بن جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ میرپور کے عوام اور ان کے نکتہ چیں انہیں ’’ نیا جال لائے پرانے شکاری ‘‘ کے محاورے سے تشبیہ دیتے ہیں خیر ہم یہاں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری پر کوئی ذاتی تنقید نہیں کر رہے لیکن آپ کو ایک خاص سمت کی طر ف لیجائیں گے جس سے نتائج اخذ کرنے میں مدد ملے گی ۔جب پاکستان تحریک انصاف کا لاہور میں تاریخی جلسہ ہوا جس میں دس لاکھ کے قریب لوگوں نے شرکت کی اور میڈیا نے رپورٹ کیا تو اس وقت آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل شجاع پاشا کا نام کھلے عام لیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے اس جلسے کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے اور آنے والے دنوں میں جب جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی کے بعد دیگر بڑی شخصیات پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوئیں تو اس وقت بھی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل شجاع پاشا کا نام قومی پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا پر رپورٹ ہوا ۔اب اس میں صداقت کتنی ہے یہ تو ادارے ہی بتا سکتے ہیں لیکن ہم آپ کو یہاں یہ بتاتے چلیں کہ میرپور اور آزادکشمیر کے تمام سیاسی و سماجی حلقوں میں یہ بات رپورٹ کی جا رہی ہے اور اس پر نجی محفلوں میں ڈسکشن کی جاتی ہے کہ قومی سلامتی کے ادارے جو وطن سے سچی محبت کرتے ہیں ان کی یہ خواہش ہے کہ میرپور کا ضمنی الیکشن پاکستان تحریک انصاف یعنی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری بھاری مارجن سے جیت جائیں اور پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر بھر میں 2016کے الیکشن میں بھرپور طریقے سے حصہ لیکر یہاں حکومت بنائے اس حوالے سے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور چوہدری ظفر انور بھی میڈیا پر آن ریکارڈ کہہ چکے ہیں کہ 2016میں انتخابات سے پہلے پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے بہت سے ’’ نظریاتی ہیوی ویٹ ‘‘ سیاستدان تبدیلی اور انقلاب کے فلسفے پر حلف اٹھا کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونگے بقول چچا غالب یہ کہتے چلیں
بازیچہ اطفال ہے دنیا مرے آگے
ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے
اک کھیل ہے اور نگِ سلیمان مرے نزدیک
ایک بات ہے اعجاز مسیحا مرے آگے
جز نام نہیں صورت عالم مجھے منظور
جز و ہم نہیں ہستی اشیا مرے آگے
ہوتا ہے نہاں گرد میں صحرامرے ہوتے
گھستا ہے جبیں خاک پہ دریا مرے آگے
مت پوچھ کہ کیا حال ہے میرا تیرے پیچھے
تو دیکھ کہ کیا رنگ ہے تیرا مرے آگے
سچ کہتے ہو خود بین و خود آراہوں نہ کیوں ہوں ؟
بیٹھا ہے بت آئینہ سیما مرے آگے
پھر دیکھیے انداز گل افشانی گفتار
رکھ دے کوئی پیمانہ و صہبا مرے آگے
نفرت کا گماں گزرے ہے میں رشک سے گزرا
کیوں کر کہوں لو نام نہ ان کا مرے آگے
ایماں مجھے روکے ہے جو کھینچے ہے مجھے کفر
کعبہ مرے پیچھے ہے کلیسا مرے آگے

قارئین کچھ بھی ہو ہم حیرانگی کے عالم میں اس سب منظر نامہ کو دیکھ رہے ہیں ہم نے حالیہ دنوں میں سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان ،سابق سپیکر شاہ غلام قادر ،سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ،سابق وزیر صحت ارشد محمود غازی ،اب تک ’’ذلف کے سر ہونے ‘‘ کے انتظار کی کیفیت میں مبتلا مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے امیدوار چوہدری سعید ،مسلم کانفرنس چھوڑ کر پیپلزپارٹی کا جیالا بننے والے چوہدری اشرف ،پیپلزپارٹی سے وعدہ خلافی اور چوہدری عبدالمجید وزیراعظم کی طرف سے پیٹھ میں چھرا گھونپنے کا الزام لگانے والے آزاد امیدوار اعجاز رضا سمیت متعدد سیاسی شخصیات سے گفتگو کی ان میں عبدالقیوم قمر کا نام شامل نہ کریں تو زیادتی ہو گی جو چوہدری اشرف کی طرف سے گھوڑا چھوڑ کر تیر تھامنے کے بعد مسلم کانفرنس کے گھوڑے پر سوار ہونے پر ’’ مجبو ر ‘‘ کر دیئے گئے ۔یہ تمام لوگ بظاہر تو باتیں غریب عوام کی کرتے ہیں لیکن جب سے پاکستان بنا ہے اور جب سے آزادکشمیر میں سیاست ایک طوائف بن کر تماش بینوں کے درمیان رقص کرنے پر مجبور ہوئی ہے تب سے لیکر اب تک نہ تو غریبوں کے حالات بدلے ہیں اور نہ ہی ان کے دن رات بدلے ہیں اﷲ کرے آنے والے دنوں میں کوئی تبدیلی تو آ جائے ۔آمین ۔آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
سردار جی نے بڑے جوش وخروش سے ٹیکسی کو روکا اور رکنے پر ڈرائیور سے پوچھنے لگے
’’ لال قلعے چلو گے کیا ‘‘
ڈرائیور نے جواب دیا
’’جی چلو ں گا ‘‘
سردار جی نے خوش ہو کر کہا
’’ جب بھی جاؤ مجھے بھی ساتھ لے جانا ‘‘

قارئین ہم سمیت سب غریبوں کی یہ بد قسمتی ہے کہ یہ ہر راہ رو کے ساتھ یہ سوچ کے چل دیتے ہیں کہ شاید یہ رہبر ہے لیکن کچھ وقت گزرنے پر پتہ چلتا ہے کہ یہ تو راہزنوں کی اس سے بھی بدترین قسم ہے جس سے ان کا پہلے پالا پڑا تھا اﷲ سب کے حال پر رحم کرے ۔آمین ۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 336246 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More