جوڑوں کا درد اور عام عادات٬ ضرور بچیے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں جوڑوں اور ہڈیوں کے مرض کے شکار افراد کی ایک بڑی تعداد پائی جاتی ہے- یہ امراض صرف ایک دن میں پیدا نہیں ہوتے بلکہ ان کے عوامل کارفرما ہوتے ہیں جو ہمیں آہستہ آہستہ ان بیماریوں کا شکار بنا دیتے ہیں- جوڑوں کا ایک مرض جو عام پایا جاتا ہے اسے گھنٹیا کا درد (RHEUMATOID ARTHRITIS) کہا جاتا ہے- یہ مرض جوڑوں میں درد٬ سوجن اور سوزش کا باعث بنتا ہے- لیکن اس مرض کو دعوت دینے میں سب سے بڑا کردار ہماری اپنی ہی چند عام عادات کا ہوتا ہے جنہیں ہم یکسر نظر انداز کردیتے ہیں- ایسے کونسی عادات ہیں جو جوڑوں کے درد کا باعث بنتی ہیں آئیے جانتے ہیں:
 

High Impact Exercise
لوگوں کی ایک بڑی اکثریت کا خیال یہ ہوتا ہے کہ سڑک پر زیادہ دیر تک چلنے یا دوڑنے سے ان کی جسمانی صحت اچھی ہوگی- لیکن مختلف تحقیق میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ بہت زیادہ دوڑنا یا کھیلوں میں زیادہ حصہ لینے کے باعث ہڈیوں کے جوڑوں کے ٹشو میں ورم پیدا ہوسکتا ہے جو کہ طویل مدت کے لیے نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے- ماہرین کے مطابق صرف 10 سے 15 منٹ کی چہل قدمی کیجیے اور دوڑنے کے لیے بھی ہمیشہ معاون اور مناسب جوتے پہنیں-

image


Sedentary Lifestyle
بہت زیادہ ورزش بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے یعنی دوسرے معنی میں یہ ہڈیوں کے جوڑ کمزور بنا سکتی ہے- ہمارے جسم میں موجود پٹھے یا مسلز ہمارے جوڑوں کی حفاظت کرتے ہیں لیکن مسلز کا غلط استعمال یعنی کام کی زیادتی سے مسلز کمزور ہوجاتے ہیں- اور ان کی کمزوری کا مطلب ہے ہڈیوں کے جوڑوں کا کمزور ہوجانا- اس کمزوری بچنا کا بہترین زریعہ محدود ورزش ہے جو آپ کے جسم میں خون کے بہاؤ میں اضافے کا سبب بنتی ہے- اور یوں مسلز کو آرام ملتا ہے اور ان کی سوزش کم ہوجاتی ہے-

image


Obesity
اپنے جسمانی اسٹرکچر کا خیال رکھیے- انسان کی ہڈیوں کے جوڑ ہی انسانی وزن کو برداشت کرتے ہیں- اگر آپ موٹاپے کا شکار ہوں گے تو ان جوڑوں پر وزن بڑھ جائے گا جس کا نتیجہ سنگین مسائل کی صورت میں نکل سکتا ہے- سال 2014 میں Annals of Rheumatic Diseases کی شائع کردہ ایک تحقیق کے مطابق موٹاپے کے شکار زیادہ تر افراد جوڑوں کی بیماری کا شکار بھی بن رہے ہیں- جوڑوں پر آہستہ آہستہ بڑھنے والا وزن جوڑوں کو کمزور بنا سکتا ہے-

image


Stress
یاد رکھیں کہ ہمارا مدافعتی نظام بھی جوڑوں پر حملہ آور ہوسکتا ہے- جب ہم دباؤ میں ہوتے ہیں تو ہمارا مدافعتی نظام گھومنا شروع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے جوڑوں اور ان سے ملحقہ ٹشوز میں سوزش بڑھ جاتی ہے- اس وقت ورزش نہ صرف ہمارے پٹھوں کو مضبوط بناتی اور ان پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرتی ہے بلکہ ذہنی دباؤ کو بھی کم کرتی ہے-

image


Omega-3 Deficiency
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ جوڑوں کے علاج کے طور پر ایک بہترین غذائی اجزاﺀ میں سے ایک ہیں- اس کے برعکس اومیگا 6 فیٹی ایسڈ میں پایا جانے والا CoX-2 ہمارے جوڑوں کی سوزش میں اضافہ کرتا ہے اور اس کی بدترین علامات ظاہر ہوتی ہیں- اومیگا 6 فیٹی ایسڈ گوشت اور سبزیوں کے تیل میں پائے جاتے ہیں- اس لیے جتنا ہوسکے ان دونوں غذاؤں سے بچیے- اس کے علاوہ ایسی غذاؤں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیے جن میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ موجود ہوں جیسے کہ مچھلی- اس طرح آپ کے جوڑ مضبوط رہیں گے-

image


Avoiding Treatment
جوڑوں کی کسی بیماری کو نظرانداز کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے- اگر بیماری کی تشخیص آغاز میں ہی ہوجائے تو اس کا علاج آسان ہوتا ہے- جوڑوں کی بیماری کی پہلی علامت دائمی درد ہے- ایسی صورت میں آپ کو فوراً اپنے فیملی ڈاکٹر یا مساج تھراپسٹ سے رجوع کرنا چاہیے- چند supplements آپ کے جسم کو مضبوط بنا سکتے ہیں اور جوڑوں کی بیماری کو دور کرسکتے ہیں-

image


Smoking
تمباکو نوشی جہاں دل کی بیماریوں٬ کینسر اور پھیپھڑوں کے لیے خطرناک ثابت ہوتی ہے وہیں یہ ہڈیوں کے جوڑوں کو بھی بہت نقصان پہنچاتی ہے- آپ تمباکو نوشی کی وجہ سے جوڑوں کے درد میں مبتلا ہوسکتے ہیں- اور آپ مستقل جوڑوں کی بیماری کا شکار بن سکتے ہیں اس لیے بہتر ہے کہ تمباکو نوشی ترک کردیں-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Chronic pain impacts all of us in one way or another. Whether you struggle with headaches, back pain or repeat mental exhaustion, our bodies have a lot to defend against and wherever possible we want to limit our exposure to common pain triggers.