سیاسی ڈاکو جمہورکی آواز میں جمہوریت کے سب نغمے

سیاست کسی کے لئے کھیل ، کسی کے لئے تماشہ ،کسی کے لئے مال کمانے کا ذریعہ ،کسی کے لئے ڈکیٹی کا ہنر ، کسی کے لئے رہزنی کا طریقہ ، کسی کے لئے عبادت ،کسی کے لئے عزت ، کسی کے لئے شہرت ،کسی کے لئے مقتول کے لواحقین سے بچنے کی پناہ گاہ،چور ،ڈاکو اسلحہ کیوں ساتھ رکھتے ہیں ،ڈرانے کے لئے دھمکانے کے لئے یا جان بچانے کے لئے چوری کا مال بچانے کے لئے ، چوریا ڈاکو کو جب بھی کوئی للکارتا ہے تو وہ بچاؤ کے لئے دو تدبیریں کرتا ہے موقع سے فرار کی مال و متاع کے ساتھ کوشش کرتا ہے ،اگر اسے للکار میں دہشت دکھائی دے تو مخالف کو ہوائی فائرنگ سے ڈراتاہے اگر ہوائی فائرنگ سے جان چھوٹتی نظر نہ آئے وہ للکارنے والے کو پکڑنے والے کو زخمی کرنے کی کوشش کرتا ہے ، جب اسے یہ لگے کہ پکڑنے والے کی پکڑ مضبوط ہے وہ اسے فائر کرکے شدید زخمی کرنے کی کوشش کرتا ہے یہاں تک کے اسے جان سے مار کر بھی اپنی جان چھڑانے کی کوشش کرتا ہے ،پھر اسے اگر لگے للکار کی آواز چاروں طرف سے ہے اب لوٹا ہوا مال اور جان بچانا بہت مشکل ہو گیا ہے وہ اندہ دندھ فائرنگ کرتا ہے ، للکارنے والے اور پکڑنے والے اسکے سر پہنچ گئے ہیں پھر اسکو اپنی جان بچانا مقصود ہوتا ہے 14قتل ہوں یا 89زخمی ہوں اس وقت اس کے دو مقصد ہوتے ہیں ایک لوٹا ہوا مال بچانا دوسرا لوگوں پر اپنی دہشت پھیلانا کہ آئندہ نہ تو اسے کوئی للکار سکے اور نہ ہی اسے کوئی پکڑنے کی کوشش کرے، تاکہ وہ آزادانہ لوٹ مار کر سکے ، لوگ قتل و غارت کے ڈرسے مزاہمت نہ کریں ، طاہرالقادری نے للکاراتھا نہ صرف بلکہ پکڑنے کی بھی منصوبہ بندی کرلی تھی ،للکارنے والوں کے جتھے بھی ٹریند کر لئے تھے کہ مال مفت دل بے رحم لوٹنے والوں کو انقلاب کے ذریعے نہ صرف بے نقاب کریں گے بلکہ انکو پکڑ کر منصف کے سامنے پیش بھی کریں گے ، پھر سیاسی ڈاکو مرتے کیا نہ کرتے کچھ تدبیر تو کرنی تھی ،بعض ؂تدبیر یں بن جاتی ہیں ز نجیریں،حشر دیہاڑے حساب ہوسن ،حسین چہرے خراب ہوسن ،سیاسی ڈاکو بے نقاب ہوسن ، ، سارے ڈاکو بلائے جاسن، سب توں پہلے جناب ہوسن ۔ سیاسی ڈاکو منصف کی پناہ میں ہے ، عوام بھی منصف کی درگاہ میں ہے ،دھرنے ،مرنے ،کفن بھرنے،چیخ چیخ کر چیف ،چیف کر رہے ہیں ،جسٹس نہ ملنے پر مرنے کی باتیں کر رہے ہیں،سادہ سے قلم کی دھاک دیکھی ہے،تاریخ میں ہم نے تیز سی تلوار کی ایک تاریخی کاٹ دیکھی ہے،پھرسیاسی ڈاکو جان چھڑانے مال بچانے کی نئی تدبیر کررہے ہیں ، سیاسی ڈاکو جمہورکی آواز میں جمہوریت کے سب نغمے کاسٹ کر رہے ہیں۔
Bashir Ahmad Chand
About the Author: Bashir Ahmad Chand Read More Articles by Bashir Ahmad Chand: 19 Articles with 16501 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.