سیلاب سے بچاؤ کی تدابیر ۔ ۔ ۔

مبینہ طور پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پاکستان اور وزارت ماحولیات کے اعلٰی عہدے داروں کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مستقبل میں پاکستان میں آنے والی قدرتی آفات کے اسباب اور ان کے سدباب کے اوپر تفصیلی غور و خوض ہوا۔

اس اجلاس کے اختتام پر ماہرین نے چند تجویز حکومت کے لئے مرتب کیں۔ جن میں سے چند ذیل میں درج کی جارہی ہیں۔

١) بارشوں یا سیلاب سے ڈر کے ڈیمز بنانے کی ضرورت نہیں۔ یہ تو ایک قدرتی عمل ہے ہو سکتا ہے پاکستان میں اگلے دس سال تک کوئی بارش ہی نہ ہو تو ہم ان ڈیمز کا کیا کریں گے۔ یہ شوشہ کچھ وطن دشمن عناصر اپنے غیر ملکی آقاؤں کے ایما پر چھوڑ رہے ہیں جو نہیں چاہتے کہ پاکستان میں میٹرو بس کا جال پھیلے اور موٹر وے بنیں۔

٢) ڈیمز کے حامی شر پسند لوگ ہیں جو ان کی تعمیر کی حمایت میں بوگس دلیلیں پیش کر رہے ہیں جن میں سے ایک سستی بجلی کی پیداوار بھی ہے۔ بجلی کی پیداوار کے لئے حکومت چین سے فرنس آئل سے چلنے والے بجلی گھروں کا معاہدہ کر رہی ہے اس سے ان ڈیمز کی افادیت بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے ختم ہو جاتی ہے۔ ان بجلی گھروں کا فائدہ یہ ہے کہ اگر بارشوں کی وجہ سے بجلی گھروں کو ڈوبنے کا خدشہ ہو تو ان کی تنصیبات اکھاڑ کر دوسری جگہ لے جائی جا سکتی ہیں لیکن ایسی صورتِ حال میں ہم ڈیمز کو اکھاڑ کر کہیں اور نہیں لے جا سکتے۔

٣) پچھلے اور موجودہ تجربو سے ثابت ہوا ہے کہ سیلاب کو کنٹرول کرنے کے لئے ڈیمز بنانے کی قطعا ضرورت نہیں۔ کیونکہ ہم پہلے ہی قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیں اور میٹروں بس' بلٹ ٹرین اور موٹر وے جیسے عظیم اور ناگزیر منصوبے حکومت کی توجہ اور مالی وسائل کی فراہمی کے زیادہ مستحق ہیں اس لئے مناسب ہوگا کہ غیر ضروری منصوبوں میں مالی وسائل برباد نہ کئے جائیں۔

٤) پچھلے اور موجودہ سیلاب سے یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ سیلاب سے سب سے زیادہ سڑکوں کا نظام متاثر ہوتا ہے اور پوری کی پوری سڑکیں تک بہہ جاتی ہیں۔ اس لئے تجویز دی جاتی ہے کہ موٹر وے کی تعمیر سیلاب کے خدشوں کو مدِِ نظر رکھ کے کی جائے اضافی مضبوطی فراہم کرنے کے لئے اس کی تعمیری لاگت میں چار سے پانچ گنا اضافہ متوقع ہے لیکن بین الاقوامی تجارت کے لئے ہمیں موٹر وے کے یہ اضافی اخراجات برداشت کر لینے چاہئے۔

٥) پچھلے اور موجودہ سیلاب سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ سیلاب سے شہروں اور شہریوں کی جانوں کو بچانا بہت آسان ہے اور اس میں تقریبا کوئی لاگت ہی نہیں آتی۔ تھوڑا سا بارودی مواد چاہئے ہوتا ہے جو فوج کے پاس موجود ہوتا ہے۔ بس حکومت کو حکم دینے کی دیر ہے مختلف جگہ سے دریاؤں اور نہروں پر موجود بند اڑا دئے جائیں۔ یہ فوری اور آسان ترین حل حکومت کو ڈیمز کی تعمیر کے لئے دباؤ سے نکلنے کے لئے ایک ٹھوس دلیل ہے۔

سروں کو جوڑ کر
کہا شہر بچائیں گے
بندوں کو توڑ کر

(بندوں = بند کی جمع)
Dr. Riaz Ahmed
About the Author: Dr. Riaz Ahmed Read More Articles by Dr. Riaz Ahmed: 53 Articles with 40680 views https://www.facebook.com/pages/BazmeRiaz/661579963854895
انسان کی تحریر اس کی پہچان ہوتی ہےاس لِنک کو وزٹ کرکے بھی آپ مجھ کو جان سکتے ہیں۔ویسےکراچی
.. View More