سحر انگیز مناظر کے حامل دلکش شہر

صنعتی ترقی کے ساتھ ہی شہروں کی صورت تبدیل ہونے لگی۔ چھوٹے چھوٹے کچے مکانوں کی جگہ کنکریٹ اور فولاد سے بلندوبالا عمارتیں تعمیر کی جانے لگیں۔ ان عمارتوں نے شہروں کے مکینوں کو فطرت سے دور کر دیا۔ دنیا کے اکثر شہروں کو دیکھ کر یک رنگی اور اکتاہٹ کا احساس ہوتا ہے، تاہم اب بھی دنیا میں چند ایسے خوب صورت شہر موجود ہیں جن کا جمال ان شہروں میں رہنے والوں اور سیاحوں پر سحر سا طاری کر دیتا ہے۔ آج ہم ایسے ہی چند شہروں کے بارے میں بتائیں گے جن کا ذکر دنیا میگزین نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔ زندگی کی مصروفیات آپ کو مہلت دیں تو اپنے ذوقِ جمال کی تسکین کے لیے ان میں سے کسی ایک یا تمام خوب صورت شہروں کی سیر کیجیے گا۔
 

سٹاک ہوم
سٹاک ہوم سویڈن کا دارالحکومت ہے۔ یہ شہر بحیرہ بالٹک کے 14 جزیروں پر محیط ہے۔ جس جگہ یہ شہر واقع ہے وہاں انسانوں نے پتھر کے زمانے میں رہنا سہنا شروع کیا تھا جبکہ شہر کے طور پر اسے 1252ء میں برگر جارل نے بسایا تھا۔ یہ شہر جدید اصطلاح میں کاسموپولیٹن شہر کہلاتا ہے۔ کاسموپولیٹن ایسے شہروں کو کہا جاتا ہے جہاں دنیا کے مختلف علاقوں کے لوگ اپنی اپنی ثقافتی اقدار کی رنگا رنگی کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہوں۔ سٹاک ہوم میں یورپ کے عہدِ وسطیٰ کے نوابوں کے قلعہ نما محلات ہیں۔ ان میں بعض محلات تیرہویں صدی عیسوی میں تعمیر کروائے گئے تھے۔ ان کا طرزِ تعمیر اتنا خوب صورت ہے کہ انسان انہیں دیکھ کر دنگ رہ جاتا ہے۔ سٹاک ہوم کی ٹھنڈی ہوا سے ہلکورے لیتے پانی والی جھیلوں اور تاحدِ نگاہ سبزے، پھولوں اور درختوں کے درمیان پریوں کی کہانیوں جیسے محلات اور تاریخی عمارتیں جگہ جگہ موجود ہیں۔ یہ تمام مناظر دیکھنے والوں پر اک انوکھی سرخوشی طاری کر دیتے ہیں۔ ان خوبیوں کی وجہ سے سٹاک ہوم کو دنیا کا سب سے خوب صورت شہر قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں ’’نوبل میوسیٹ‘‘ واقع ہے جس میں نوبل پرائز کی پوری تاریخ محفوظ ہے۔ نوبل پرائز حاصل کرنے والے تمام ممتاز افراد اور ان کارناموں کے بارے میں معلومات اس میوزیم میں محفوظ کی گئی ہیں۔ سٹاک ہوم میں پیدا ہونے والے جن افراد نے زندگی کے مختلف شعبوں میں شہرت پائی ان میں شامل ہیں نوبل انعام کے بانی ایلفرڈ نوبل، فلمی اداکارہ گریٹا گاربو، مصور کارل لارسن، ناول نویس، شاعر، مصور اور ڈراما نویس آگسٹ سٹرنڈبرگ، بچوں کی ادیبہ سلما اوٹیلیا لوویسا لوگرلوف اور اداکارہ انگرڈ برگ مین۔ سٹاک ہوم کی سیاحت پر جانے والوں کو ان مقامات کی سیر ضرور کرنا چاہیے: گیملا سٹین (پرانا شہر)، شاہی محل، واسا میوزیم، جرگارڈن (وسطی سٹاک ہوم میں واقع ایک خوب صورت جزیرہ)، سکین سن اوپن ایئر میوزیم، فوٹوگریفسکا میوسیٹ (فوٹوگرافی کا دل کش میوزیم)، سٹی ہال، مَوڈرنا میوسیٹ (جدید فنونِ لطیفہ کا میوزیم)، رائل نیشنل سٹی پارک، سکائی ویو دی گلوب (دنیا کی سب سے بڑی گنبد نما عمارت)اور اوسٹرمیلم (سویڈن کا سب سے مہنگا رہائشی علاقہ جو وسطی سٹاک ہوم میں واقع ہے) اور ابّا میوزیم (سویڈن کا سب سے مشہور میوزیم جہاں ہر سال تقریباً50 لاکھ افراد سیر کرنے آتے ہیں)۔ سٹاک ہوم پبلک لائبریری میں 20 لاکھ کتابیں، 24 لاکھ آڈیو ٹیپیں، سی ڈیز اور آڈیو کتابیں موجود ہیں۔ سویڈن کی نیشنل لائبریری بھی سٹاک ہوم میں واقع ہے۔اس لائبریری میں موجود کتابوں، پوسٹروں، تصویروں، مخطوطوں، اخبارات وغیرہ کی تعداد ایک کروڑ اسّی لاکھ ہے۔ یہاں موجود ریکارڈڈ میٹریئل 70 لاکھ سے زیادہ گھنٹوں کی ریکارڈنگز پر مشتمل ہے۔

image


لِیما
لیما پیرو کا حیران کر دینے والے حسن و جمال کا مالک شہر ہے۔ یہ اپنے باسیوں اور سیاحوں کو لافانی خوشی عطا کرنے والا شہر ہے۔ اسے باغوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ یہ پیرو کا دارالحکومت اور اس ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اس شہر میں موجود مسیحیوں کی بعض مذہبی عمارتیں سولہویں صدی سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس شہر میں سارا سال میلے، پریڈیں اور تقریبات جاری رہتی ہیں۔ بازاروں میں ہر وقت دنیا بھر کے لوگ رونق لگائے رکھتے ہیں۔لیما میں پیدا ہونے والے معروف افراد میں شامل ہیں اقوامِ متحدہ کے ایک سابق جنرل سیکریٹری جیویئر پیریز ڈی کوئیلر، پیرو کے ایک سابق صدر ایلن گارشیا، پیرو کے ایک اور سابق صدر فرنانڈو بیلاندے، لاطینی امریکہ میں پیدا ہونے والے اوّلین رومن کیتھولک سینٹ روز آف لیما، ناول نویس ایلفرڈ برائس ایکنیق، افسانہ نویس اور شاعر وولف گانگ زنگل مین فیرو، افسانہ و ناول نویس جولیو ریمن ریبیرو،موسیقار جمی لوپیز اور گریمی ایوارڈ یافتہ لوک گلوکارہ سوسانا بیکا۔ پیرو کی نیشنل لائبریری لیما میں واقع ہے۔ یہ ملک کی سب سے پرانی اور سب سے اہم لائبریری ہے۔ اس کی بنیاد 1821ء میں جوزے ڈی سان مارٹن نے رکھی تھی۔ اس لائبریری میں موجود کتابوں، اخبارات، رسائل، مخطوطات، تاریخی دستاویزات، فلموں، تصویروں، آوازوں اور موسیقی کی ریکارڈنگز کی مجموعی تعداد 70لاکھ ہے۔ لیما کی سیاحت پر جانے والوں کو ان مقامات کی سیر ضرور کرنا چاہیے: ایلیاگا ہاؤس (میوزیم)، گورنمنٹ پیلیس (قدیم تاریخی عمارت، پیرو کے صدر کا دفتر اور رہائش گاہ)، پلازا ڈی ارماس (لیما شہر کا مرکزی چوک جس کے گرد شہر کی تمام اہم عمارات واقع ہیں)، چرچ آف سان فرانسسکو، لارکو میوزیم، پکلانا ٹیمپل(آثارِ قدیمہ)، ایل میلکون میرافلورس (بحرالکاہل کے ساحل پر واقع خوب صورت ترین پارک)، لارکومر میوزیم، برِج آف سائیز (لکڑی سے بنا ہوا ایک تاریخی پُل) اور میجک واٹر سرکٹ (لیما شہر کا ایک خوب صورت پارک)۔

image


وِلم سٹَیڈ
ہالینڈ کے شہر ولم سٹیڈ کی منفرد خصوصیت یہاں موجود نوآبادیاتی دور سے تعلق رکھنے والی عمارتیں ہیں جو سحر انگیز حسن کی حامل ہیں۔ گلیوں کے دونوں سِروں پر موجود ولندیزی دور کے مکانات اور دوسری عمارتیں راہ گیروں کو نہایت دل کش نظارہ پیش کرتی ہیں۔ اس شہر کو خلیجِ سانتا اینا نے دو حصوں میں بانٹا ہوا ہے۔ یہ تنگ سی خلیج ہے۔ اوٹروبنڈا اس خلیج کی مغربی جانب اور پنڈا اس کی مشرقی جانب واقع ہیں۔ اس شہر کی خوب صورت عمارتیں دیکھنے پوری دنیا سے سیاح آتے ہیں۔اس شہر کے مرکزی حصے کو یونیسکو نے عالمی ورثے میں شامل کیا ہوا ہے۔ ولم سٹیڈ کے معروف افراد میں شامل ہیں ادیب ٹپ میرگ، ماڈل اور اداکارہ ریونا مرسیلینا، امریکہ کی شہریت حاصل کر لینے والے مشہور شیف اور ٹی وی شخصیت انگرڈ ہوف مین، موسیقار اور پیانو نواز وم سٹیٹیئس ملر اور 1795ء میں ہونے والی غلاموں کی بغاوت کے رہنما ٹیولا۔ اس شہر کے قابلِ دید مقامات میں شامل ہیں کینیپا بِیچ، کوئن ایما پونٹون برِج، کیوراکاؤ ڈولفن اکیڈمی، شیٹے بوکا نیشنل پارک، کیوراکاؤ انڈرواٹر میرین پارک، ہنیڈلسکیڈا، کوئن جولیانا برج، فورٹ وِلِج، ہاٹو غاریں، میری ٹائم میوزیم، فورٹ نساؤ، پلایا سانتا کروز اور کیورا ہولینڈا میوزیم۔

image


گوانا جواتو سٹی
گوانا جواتو سٹی میکسیکو کا ثقافتی حسن سے مالامال شہر ہے۔ اسے دنیا کے ایسے شہروں میں شامل کیا جاتا ہے جو اپنے فطری رنگوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ یہ شہر اپنے قصے کہانیوں کی وجہ سے بھی بہت معروف ہے۔ آپ اس شہر کی سیر کو جائیں تو یہ کہانیاں سن کر ضرور مسرور ہوں گے۔ یہ انسانی مسرت اور غم کی کہانیاں ہیں، محبت اور نفرت کی کہانیاں ہیں۔یہ آپ کی روح کو اسیر کر لیں گی۔ اس شہر میں کئی مشہور عالمی میلے منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان کے علاوہ ثقافتی پروگرام اور رقص و موسیقی کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ ڈراموں کے پروگرام بھی باقاعدگی سے منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس شہر کے معروف افراد میں شامل ہیں عالمی شہرت یافتہ مصور اور میورل ساز ڈیگو ریویرا۔ اس شہر کی سیاحت کرنے والوں کو ان مقامات کی سیر ضرور کرنا چاہیے: جواریز تھیئیٹر، جارڈین ڈی لا یونین، یونی ورسٹی آف گواناجواتو، میوزیو ایگزاسینڈا سان گیبریل ڈی بیریرا، مونیومینٹو اے چرسٹو رے، ڈان کوئیکزوٹ آئیکونوگرافک میوزیم، ایلہونڈیگا ڈی گریناڈیٹاس، مونیومینٹو ایل پیپیلا، ڈیاگو ریویرا میوزیم اینڈ ہوم، بیسیلیکا آف آور لیڈی آف گواناجواتو، ٹیمپلو لا ویلنسیانا، پوزوس ڈی منرل، ایل میوزیو بوکامیناسان ریمون، اِگلیسیا ڈی سان کیٹانو، ٹیمپلو ڈی لا کومپانیا ڈی جیزس اور ایل نوپال مائن۔

image


والپاریزو
والپاریزو چِلی کا ایک تاریخی شہر ہے۔ یہ چلی کے دارالحکومت سانتیاگو سے تقریباً 113کلومیٹر دور واقع ہے۔ یہاں موجود کیتھڈرل، عجائب گھر، نوآبادیاتی دور کی عمارتیں اور گرجے دیکھنے والوں کو ملکوتی خوشی اور سرور عطا کرتے ہیں۔ یہ شہر ساحل پر واقع شہروں میں ایک ممتاز مقام رکھتا ہے۔ دنیا کے مشہور ترین ادیبوں میں سے ایک ادیب پابلو نرودا اور نکاراگوا کے معروف شاعر ریوبین ڈاریو اس شہر میں رہتے تھے۔ اس شہر کے معروف افراد میں شامل ہیں چلی کے اوّلین سوشلسٹ صدر سلواڈور الاندے،ڈکٹیٹر جنرل آگسٹو پنوشے، ناول نویس رابرٹو ایمپیورو اور اوپرا سِنگر گیانکارلو مونسالوے۔ والپاریزو کی سیر کو جانے والے سیاحوں کو بحریہ کا عجائب گھر ضرور دیکھنا چاہیے جو چلی کی تاریخ کا ایک شان دار مظہر ہے۔ والپاریزو پبلک لائبریری میں موجود کتابوں، اخبارات، رسائل اور ریکارڈنگز وغیرہ کی مجموعی تعداد 293181 ہے۔ اس شہر کے قابلِ دید مقامات میں شامل ہیں پیلیسیو بیبوریزا (فنونِ لطیفہ کا میوزیم)، لا سیباستیانا (عالمی شہرت یافتہ ادیب پابلو نرودا کا گھر)، سیرو کنسیپشن (خوب صورت پہاڑی) اور پیسیو گرواسونی (پہاڑیوں میں واقع تاریخی عمارتوں والی سڑک)۔

image


اتریخت
اتریخت ہالینڈ کا چوتھا سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ دیکھنے والوں کو حیران کر دینے والے حسن کا مالک ہے۔ اس شہر میں شان دار عجائب گھر، تاریخی اہمیت کے حامل مقامات، عظیم الشان دربار، تھیئیٹر، سحر انگیز چھوٹی چھوٹی دکانیں، غنودہ فضا والے قہوہ خانے اور بڑے بڑے ریستوراں موجود ہیں۔ اس شہر کا تھیئیٹر کلچر بہت باثروت ہے۔ یہاں سارا سال میلے اور ثقافتی پروگرام منعقد ہوتے ہیں۔ اس شہر کے قابلِ دید مقامات میں شامل ہیں کینال ایریا (نہر کے ساتھ آباد خوب صورت علاقہ)، ریلوے میوزیم، ڈوم ٹاور (ہالینڈ کا سب سے اونچا گرجا کا مینار)، نیشنل میوزیم، بیٹرکس تھیئیٹر، ٹریجیکٹم لیومین، بوٹینک گارڈنز، سینٹ کیتھرینز کانوینٹ، سینٹرل میوزیم اور ایب اوریجنل میوزیم۔

image


سینٹ جونز نیو فاؤنڈلینڈ
کینیڈا کا شہر سینٹ جونز نیوفاؤنڈلینڈ برِاعظم شمالی امریکہ کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ اس شہر کی تاریخ پندرہویں صدی تک جاتی ہے۔ اس شہر کی خوب صورت سڑکوں کی اطراف میں خیرہ کُن طرزِ تعمیر والی عمارتیں موجود ہیں جو شہر کا فخر ہیں۔ یہ کینیڈا کے سب سے حیران کن طرزِ تعمیر والا اور رنگوں بھرا شہر ہے۔ اس شہر کے قابلِ دید مقامات میں شامل ہیں ایسٹ کوسٹ ٹریل، سگنل ہل، کیپ سپیئر لائٹ ہاؤس، جونسن جیو سینٹر، باؤرنگ پارک، رینیز ریور ٹریل، کیبٹ ٹاور، اینگلیکن کیتھڈرل آف سینٹ جان دی بیپٹسٹ، بیسیلیکا آف سینٹ جان آف دی بیپٹسٹ، جارج سٹریٹ، ٹیری فوکس مونیومینٹ، فورٹ ایمہرسٹ لائٹ ہاؤس، کومیسیریئٹ ہاؤس، ریلوے کوسٹل میوزیم، نارتھ ہیڈ ٹریل اور آرٹ گیلری آف نیوفاؤنڈلینڈ اینڈ لیبراڈور۔

image


مینارولا
کہا جاتا ہے کہ اٹلی کے اس شہر کا نام دراصل لاطینی میں میگنا روٹا تھا جو کثرتِ استعمال سے مینارولا بن گیا۔ اس شہر کے باسی اسے میگنا رویا بھی کہتے ہیں جس کے معنی ہیں بڑا پہیہ، جس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں بہت بڑی پَوَن چَکّی نصب تھی۔ ماہی گیری اس شہر کے باسیوں کا بڑا پیشہ ہے۔ بِلاشبہ یہ دنیا کے خوب صورت ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ یہ شہر سمندر کے کنارے پہاڑیوں پر آباد ہے۔ مینارولا بارہویں صدی میں آباد ہوا تھا۔ یہاں کے مکان رنگ برنگے ہیں جن کا نظارہ دیکھنے والوں کو مسحور کر دیتا ہے۔ اس شہر کے قابلِ دید مقامات میں شامل ہیں سان لورینزو چرچ (چودہویں صدی کا گرجا)، وایا ڈیل ایمور (محبت کا راستہ نامی پہاڑی علاقہ) اور دوسرے دل خوش کُن پہاڑی راستے۔

image


وروکلا
وروکلا پولینڈ کا سب سے خوب صورت شہر ہے۔ یہ مغربی پولینڈ کا سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ آبادی کے اعتبار سے پولینڈ کا چوتھا بڑا شہر ہے۔ اس میں 200 پُل ہیں۔ وروکلا کے مارکیٹ سکوائر اور تنگ گلیوں میں عالمی درجے کے بہت سے ریستوراں، فٹ پاتھ کے ساتھ ساتھ واقع کافی شاپس، کیفے،بیکریاں اور بوتیک موجود ہیں۔ وروکلا کے قابلِ دید مقامات میں شامل ہیں اوسٹرو ٹمسکی (شہر کا قدیم ترین حصہ)،وروکلا کیتھڈرل (گیارہویں صدی میں تعمیر کیا جانے والا گرجا)، مرکزی چوک (چودہویں صدی سے قائم بازار)، سینٹینیئل ہال (یونیسکو کی طرف سے عالمی ورثہ قرار دیا گیا علاقہ)، ملٹی میڈیا فاؤنٹین، وروکلا زُو، اولمپک سٹیڈیم، سکائی ٹاور، یونی ورسٹی آف وروکلا ، وروکلا واٹر ٹاور، وروکلا پیلیس، وروکلا کا مرکزی سٹیشن اور وروکلا اوپرا۔

image

پٹّایا
پٹایا شہر خلیجِ تھائی لینڈ کے مشرقی ساحل پر واقع ہے۔ ہر سال دسیوں لاکھ سیاح اس کی سیر کو آتے ہیں۔ یہ شہر اپنے خوب صورت ہوٹلوں اور مکانوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ ان کے سبب پٹایا کو دنیا کے سب سے مسحور کن شہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس شہر کے قابلِ دید مقامات میں شامل ہیں ٹریکس اینڈ ٹریلز پٹایا (موٹر سائیکلوں کی دوڑ کے لیے مشہور مقام)، کھاؤ کھیوو اوپن ایئر زُو، ٹو سکائی پٹایا راکٹ بال، نونگ نوچ ٹروپیکل بوٹینیکل گارڈن، پرست ست جاتم، ملین ایئر سٹون پارک، پٹایا کروکوڈائل فارم، بگ بدھا، ایلی فینٹ ولیج، آرٹ ان پیراڈائز اور بدھا ماؤنٹین۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

While most cities are acres of boring gray concrete, there are some cities in this world that are like from fairy tale, magical and colorful, and they look much more attractive for residents and tourists.