موجودہ کشیدہ صورتحال اورآرمی چیف سے چند گزارشات

پاکستان کا دارلحکومت اسلام آباد گزشتہ دس روز سے انتہائی کشیدہ ماحول سے گزرررہاہے جہاں پاکستان تحریک انصاف ،پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان مسلم لیگ سمیت متعدد سیاسی ومذہبی جماعتیں ہزاروں لوگوں کیساتھ دھرنا دئیے ہوئے ہیں اور حکومت پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہی ہیں ۔

11مئی کے انتخابات کی شفافیت پر انگلیاں الیکشن کے فوراََ بعد سے ہی اٹھنا شروع ہوگئی تھیں اور کئی جماعتوں نے اپنے مینڈیٹ پر ڈاکے کا الزام لگایا مگر ملک کے وسیع تر مفاد اور جمہوریت کی بقا کیلئے یہ نتائج قبول کرلئے گئے اور میاں برادران کو موقع دیا گیا کہ کہ وہ جیسے بھی آئے ہیں وہ حکومت کریں اور کچھ کرکے دکھائیں ملک و قوم کی خدمت کریں اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی کے راستے پر ڈالیں مگر ایک سال حکومت کے بعد بھی جب مسلم لیگ ن کی حکومت کچھ deliverنہ کرپائی ،امن و امان کی صورتحال مزید بگڑتی رہی ،بچییوں کے ساتھ زیادتی اور سٹریٹ کرائمز کی ریشو میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ،اپنی وہ ٹیم جس کی بنا پر میاں صاحب کہتے تھے کہ وہ مختصر ترین عرصہ میں ملک سے غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کا خاتمہ کرکے اسے اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ملک میں جاری بدترین توانائی بحران چھہ ماہ میں ختم کردینے کے وعدے بھی وفا نہ ہوپائے تو ایک بارپھر حکومت کے خلاف آوازیں اٹھنی شروع ہوگئیں خصوصاََ عمران خان نے باضابطہ طور پر چار حلقوں میں الیکشن نتائج کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا مگر حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور انہوں نے اس اہم مطالبے کو اپنے غرور اورانا کا معاملہ بناتے ہوئے مسترد کردیا جس کے بعد حکومت کے خلاف عوامی دباؤ میں اضافہ ہوتا گیا جس کا نتیجہ 14اگست کی ڈیڈلائن کی صورت میں نکلا اس دوران چاہئے تو یہ تھا کہ حکومت ہوش کے ناخن لیتی اور سیاسی جماعتوں کے جائز مطالبات مان لیتی مگر اب بھی ایسا نہ کیا تو اس کے بعد جو ہوا وہ اب پوری دنیا کے سامنے ہے کہ پوری دنیا ہم پر ہنس رہی ہے اسلام آباد کا ریڈزون مظاہرین سے بھرا ہوا ہے اور وہ وزیراعظم کی رخصتی کا مطالبہ کررہے ہیں اب جب کہ مظاہرین کسی بھی طرح وہاں سے وزیراعظم کے استعفیٰ کے بغیر نہیں ہٹ رہے تو اس میں یقیناََ ایک بڑا کردار حکومت کی بے وجہ کی ضد اور ہٹ دھرمی کا ہے ۔اور اسی ضد اور اناپرستی کی وجہ سے پوری قوم پریشان ہوچکی ہے میں یہاں دوماہ تک پاکستان میں رہا ہوں وہاں بھی جن دوستوں سے ملاقات رہی انہوں نے بھی یہی رونا رویا کہ موجودہ حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے بہت مایوسی ہوئی اور اب میں یہاں لندن میں آیا ہوا ہوں تو یہاں بھی اوورسیزپاکستانی شدید بے چینی کاشکار نظرآئے سب دوستوں نے اس پر اتفاق کیا کہ پاکستان آرمی کو پس پردہ رہتے ہوئے اس بحرانی صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے ہم بیشک مارشل لاء نہیں چاہتے مگر آرمی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غیرمتنازعہ سیاسی لوگوں پر مشتمل ایک ایسی حکومت تشکیل دے کر انتخابی اصلاحات کروائے جن کی روشنی میں آئندہ کوئی بھی کرپٹ حکومت عوام پر مسلط نہ ہوسکے میں یہ سمجھتا ہوں کہ فوج کا یہ پس پردہ کردار کوئی بری بات نہیں ہوگی میں گزشتہ تقریباََ27سال سے امریکہ میں بزنس کررہاہوں اور ہم دیکھتے ہیں کہ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہورریت ہونے کے باوجود پینٹاگان کی مرضی کے بغیر کوئی اہم اور بڑا فیصلہ نہیں کرتا ہاں البتہ اس کو اناؤنس وائٹ ہاؤس سے کیا جاتا ہے اسی طرح اور بھی کئی ممالک کی مثال دی جاسکتی ہے اوورسیز پاکستانی بھائیوں کی جانب سے میں اپنے کالمز میں پہلے بھی کئی بار یہ پیغام دے چکاہوں کہ اگر پاکستان میں ایک ایماندار اور صالح قیادت ہوتو وہ ملک کا تمام قرضہ ایک سال میں اتار سکتے ہیں اور اب بھی ہم اپنے اس عزم پر قائم ہیں مگر اب کیا کیا جائے کہ پاکستان پر چند مخصوص سیاسی خاندانوں نے قبضہ کررکھا ہے جنہوں نے عوام کی خدمت کی بجائے لوٹ کھسوٹ کو اپنا مشن بنا رکھا ہے جس کا ایک ثبوت سویٹزرلینڈ میں پڑے 200ارب ڈالر ہیں جو پاکستانی قوم کا خون چوس کر وہاں منتقل کئے گئے ہیں اور یہ سلسلہ رکا نہیں ہے آج بھی جب پورا ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے فیکٹریاں بند اور مزدور بیروزگار ہورہے ہیں اور بڑے بڑے سرمایہ کار اپنے اثاثے اورکاروبار بیرون ممالک لے کرجارہے ہیں ایسے میں اب بھی جنریٹر مافیا حکومت کی بغل میں چھپا ہوا ہے جو محض اپنے جنریٹر کے کاروبار کو فروغ دینے کیلئے پورے ملک کی عوام کی تذلیل کررہے ہیں دوسری جانب ایسے بے ضمیر لوگوں کی بھی کمی نہیں جن کو کمیشن اور کرپشن کا ایسا چسکا پڑا ہے کہ وہ ایسے پاور پلانٹس کو بھی باقاعدگی سے ادائیگیاں کررہے ہیں جو سر ے سے بجلی بنا ہی نہیں رہے یا اتنی نہیں بنارہے جتنی ان کو ادائیگی کرکے درمیان میں مال کھایا جاتا ہے ۔یہ تو دو مثالیں ایسا تقریباََ محکموں میں ہورہاہے کرپشن کا ناسور پورے ملک کو کھارہاہے ۔لہٰذا جناب آرمی چیف صاحب اس خوفناک صورتحال میں آخری فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے پوری پاکستانی قوم اور لاکھوں اوورسیزپاکستانی آپ کی جانب دیکھ رہے ہیں جیساکہ اس سے قبل بھی بہادپاک افواج پاکستان کو ہر مصیبت اور آفت سے نکالنے کیلئے اپنا مثبت کردارادا کرتی رہی ہے اسی طرح اب بھی ملک کو اس بحران سے نجات دلائے گی اور یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ اگر اس موجودہ صورتحال سے ملک کو نہ نکالا گیا تو اس سے نہ صرف یہ کہ خانہ جنگی پیدا ہوسکتی ہے بلکہ اس گھمبیر صورتحال سے مختلف مسالک کے مابین پہلے سے موجود اختلافات مزید گہرے ہوکرایک نیافساد پیدا کرسکتے ہیں جس کو کنٹرول کرنا بہت مشکل ہوجائے گا ۔ اﷲ پاکستان کو سلامت رکھے۔

mian zakir hussain naseem
About the Author: mian zakir hussain naseem Read More Articles by mian zakir hussain naseem: 44 Articles with 25728 views my name is mian zakir hussain naseem i live in depalpur pakistan but i also running a construction company zhn group in america i am also president pm.. View More