31 دن زیرِ سمندر گزارنے کا انوکھا ریکارڈ

دنیا میں انوکھے اور حیرت انگیز ریکارڈ بنانے کی کوشش کرنے والوں کی کمی نہیں- بعض افراد ان میں سے کامیاب ہوجاتے ہیں جبکہ چند کو ناکامی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے- ایسا ہی ایک انوکھا ریکارڈ چند روز قبل سامنے آیا ہے جس میں ایک شخص نے 31 دن زیرِ سمندر گزارے-

ایک معروف فرانسیسی بحری ماہر Jacques-Yves کے پوتے Fabien Cousteau نے 31 روز تک زیرِ سمندر رہ کر اپنے ہی دادا کا بنایا ہوا ریکارڈ توڑ ڈالا- انہوں نے یہ ریکارڈ تقریباً نصف صدی قبل قائم کیا تھا-
 

image


46 سالہ فیبین نے یہ ریکارڈ بنانے کے لیے 31 روز فلوریڈا کے پانی میں گزارے۔

فیبین نے 31 دن زیرِ سمندر بنائی گئی ایک لیبارٹری میں رہ کر کر گزارے اور اس ریکارڈ کا مقصد سمندری آلودگی اور موسموں کی تبدیلی کا مطالعہ کرنا تھا اور ساتھ ہی یہ جانچنا تھا کہ لمبے عرصے تک زیرِ سمندر رہنے کی صورت میں انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں-

فیبیئن کی ٹیم سائنسدانوں اور فلم میکرز پر مشتمل تھی اور انہوں نے اپنے اس مشن کا آغاز 1 جون سے کیا-

اس گروپ نے 31 روز سطح سمندر سے 63 فٹ نیچے گہرائی میں ایک اسکول بس کے سائز جتنی بنائی گئی لیبارٹری میں گزارے- اور ٹھیک 31 دن بعد یعنی بدھ کی صبح فیبین اور ان کی مکمل ٹیم واپس زمین پر آگئی-

فیبین اس ریکارڈ کے لیے گزشتہ کئی ماہ سے کوشاں تھے لیکن اس میں انہیں متعدد بار تاخیر کا سامنا کرنا پڑا لیکن آخرکار وہ اپنا مقصد حاصل کرنے میں کامیاب رہے-

1963 میں فیبین کے دادا نے زیرِ سمندر Conshelf II نامی لیبارٹری میں 30 دن گزارے تھے اور ان کے ساتھ 6 غوطہ خوروں پر مشتمل ایک ٹیم تھی- یہ لیبارٹری سوڈان کی بندرگاہ کے نزدیک تھی-
 

image

فیبین کا کہنا ہے کہ “ مجھے اس ریکارڈ کو بنانے کے لیے متعدد جسمانی اور نفسیاتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا- میں پیرس میں پیدا ہوا اور اپنے دادا کے بحری جہاز پر بڑا ہوا“-

فیبین نے 31 دن Aquarius نامی جس لیبارٹری میں گزارے وہ مکمل طور پر ائیر کنڈیشنڈ ہونے کے ساتھ ساتھ وائر لیس انٹرنیٹ کی سہولت سے بھی آراستہ تھی- اس لیبارٹری میں ایک شاور٬ ایک باتھ روم اور 6 بیڈ موجود تھے-

اس کے علاوہ لیبارٹری میں چند ایسی portholes بھی موجود تھے جہاں سے کسی بھی وقت آبی مخلوق کا نظارہ کیا جاسکتا تھا-

زیرِ سمندر ایک ہی مقام پر ٹھہرے رہنے کے باوجود اس ٹیم کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا-

ایک ٹیم ممبر Andrew Shantz جنہوں نے 17 روز لیبارٹری میں گزارے٬ کا کہنا تھا کہ “ ایک رات ائیر کنڈیشن نے کام کرنے چھوڑ دیا جس کی وجہ سے ہمیں 95 فیصد نمی کا سامنا کرنا پڑا“-
 

image

یہ زیرِ سمندر آخری لیبارٹری ہے جو کہ اب تک اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ دنیا بھر میں زیرِ سمندر درجنوں لیبارٹریاں قائم کی گئیں لیکن بھاری اخراجات کے باعث جلد ہی انہیں بند کر دیا گیا-

یہ لیبارٹری فلوریڈا کے جزیرے Key Largo کے جنوب میں 9 میل کے فاصلے پر سمندری کی گہرائی میں بنائی گئی ہے-

اس ٹیم نے سمندر سے باہر آتے ہی اپنے کلاس رومز سے بذریعہ اسکائپ اپنے تجربات بھی شئیر کیے-
YOU MAY ALSO LIKE:

The grandson of famed ocean explorer Jacques-Yves Cousteau surfaced Wednesday after 31 days under the sea. Fabien Cousteau spent 31 days inside an undersea laboratory off the Florida Keys for one month to break a half-century-old record set by his grandfather.