چین: بونوں کا پراسرار گاؤں

Yangsi، جنوب مغربی چین کے سچوان صوبے میں واقع ایک دور دراز گاؤں ہے اور اس گاؤں نے کئی دہائیوں سے سائنسدانوں کو پریشان کر رکھا ہے-

اس گاؤں میں رہنے والے 80 افراد میں سے 36 افراد کا قد صرف دو فٹ ایک انچ سے لے کر تین فٹ دس انچ کے درمیان ہے- اور ماہرین آج تک اس کی وجوہات جاننے میں ناکام ہیں کہ ایک ہی جگہ اتنے زیادہ بونے کیوں ہیں؟
 

image


اور یہ معاملہ آج بھی اتنا ہی پراسرار ہے جتنا آج سے 60 سال قبل تھا۔

ایک ہی جگہ پر اتنی بڑی تعداد میں 'بونوں' کی موجودگی کے باعث اس گاؤں کا نام 'بونوں کا گاؤں' پڑگیا ہے۔

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ کئی سال پہلے گاؤں کے کئی افراد ایک پراسرار بیماری کا شکار ہوگئے تھے اور اس بیماری نے زیادہ تر پانچ سے سات سال تک کی عمر کے بچوں کو متاثر کیا جس کے بعد ان بجوں کا قد بڑھنا رک گیا۔

جبکہ ان میں سے متعدد بچے مختلف اقسام کی معذوریوں میں بھی مبتلا ہوگئے۔

سائنسدانوں نے اس گاؤں کی زمین٬ پانی اور بیماری سے متاثرہ افراد کا بھی جائزہ لیا گیا لیکن اس کی وجوہات تلاش کرنے میں ناکام رہے۔
 

image

1997ء میں ہونے والی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ خطے میں مرکری کی پائی جانے والی زیادہ تعداد اس بیماری کا سبب ہوسکتی ہے لیکن اس بات کو ثابت نہیں کیا جاسکا۔

ضلع افسران کے مطابق یہ بیماری 1951 میں دریافت ہوئی۔ اور یہ بیماری وہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ اگلی نسل میں بھی منتقل ہوگئی۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Yangsi, a remote village in southwest China’s Sichuan Province, has baffling scientists for decades. Around 40 percent of its inhabitants are several heads shorter than the average human being. 36 of the village’s 80 residents are dwarfs – the tallest one is about 3 ft. 10 inches tall and the shortest, 2 ft. 1 inch.