کچھ تو ہے جسکی پردہ داری ہے

ریل گاڑیوں پر حملے شروع ہوئے تو نئے نئے وزیر خواجہ سعد رفیق نے اپنے مخصوص لب و لہجے میں دہشت گردوں کو دھمکی دی کہ ایک مارو گے تو ہم چار ماریں گے۔ اگر یہ زبانی بیان تھا تو اسکے الفاظ ہوا میں تحلیل ہوچکے اگر کوئی پریس ریلیز جاری بھی ہوتی تو یہ ردی کی ٹوکری کی نذر ہوچکی، ریلوے پر پے درپے حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں نے ایسے جوتے کی نوک پر رکھا ہوا ہے وزیر موصوف قوم سے کیے گے وعدے کو بھول گئے، اور اگر انہیں کچھ یاد ہے تو صرف یہ کہ مشرف کو رگڑا کیسے دینا ہے۔ ریلوے کا محکمہ شاہد خانہ پری کے لیے انہیں سونپا گیا ہے کیوں کہ بے چاری ریل کی وہی بے ڈھنگی چال ہے جو پہلے تھی سو اب بھی ہے، گزشتہ ایک ریل گاڑی پر ایسا حملہ ہوا کہ اچھے بھلے 16 انسان کوئلہ بن گے، اسلام آباد کی فروٹ منڈی میں امرود میں بارود پھٹ گیا تو اس میں بھی 23 گھروں کے چراغ بجھ گئے طالبان نے اس دھماکے کی مزمت کی اور ایسے حرام قرار دیا جو سمجھ سے بالاتر ہے کل کے حلال دھماکے آج حرام کیسے ہوگئے بھی واہ گرگٹ کی طرح رنگ بدلنا تو کوئی ٹی ٹی پی سے سیکھے-

خواجہ سعد رفیق ابھی تک ریلوے کے وزیر ہیں ظاہر ہے نہ انکا نام شاستری ہے نا لالو پرشاد بھئی واہ بھئی واہ کیا جانے خواجہ بھا، حکومت میں ایک خواجہ اور بھی ہیں شعلہ بیانی انکی وجہ شہرت ہے، خواجہ آصف کا قارورہ فوج سے نہیں ملتا وہ فوج پر برستے نہیں دھاڑتے ہیں، گزشتہ دنوں سے سوشل میڈیا پر خواجہ آصف کی وہ تقریریں گھوم رہی ہے جن میں پاک فوج کو بے نقطہ سنائی گئی ہیں، قومی اسمبلی میں بھی وزیر دفاع نے اپنے زیر کمان تینوں مسلح افواج کا دفاع کرنے کے بجائے حکومت وقت کا دفاع کیا اور الٹا ملکی افواج کو یاد دلایا کہ سب سے مقتدر ادارہ پارلیمنٹ ہے، اصولی طور پر یہ درست ہے، آرمی چیف نے بھی یہی کہا کہ وہ دوسرے اداروں کی عزت کرتے ہیں اور اپنے ادارے کی بھی عزت چاہتے ہیں، انہوں نے پارلیمنٹ کے وقار پر کوئی انگلی نہیں اٹھائی تو پھر وزیر دفاع کو کیوں ضرورت پڑی کہ وہ پارلیمنٹ کے وقار کا سوال اٹھائیں، ویسے خواجہ آصف قوم کو یہ بتائیں کہ انکی حکومت کس قدر پالیمنٹ کا حترام کرتی ہے انکے وزیر اعظم کتنی بار ایوان میں تشریف لاتے ہیں، حکومتی وزراہ کا ایوان میں حاضری کا ریکارڈ کیا ہے، دہشت گردی کی جنگ کا مستقبل طے کرنے کے لیے میاں نواز شریف نے پالیمنٹ کو نظر انداز کیوں کیا باہر بیٹھ کر فیصلے کیوں کیے اس پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کب لیا گیا ملکی خزانے میں جو ڈیڑھ ارب ڈالر آئے اسکا حساب پارلیمنٹ میں پیش کیوں نہیں کیا، جبکہ یہی پارلیمنٹ بجٹ کے ایک ایک دھیلے کی منظوری دیتی ہے مگر ڈیڑھ ارب ڈالر اس سے بالا بالا حاصل کرلیے گئے۔ ملک کی خارجہ پالیسی میں نت نئی تبدیلیاں آرہی ہیں-

روس نے کریمیا پر قبضہ کیا مگر اس اقدام کی منظوری کریمیا کی پالیمنٹ نے دی اسکی عوام نے ریفرنڈم میں اسکے حق میں فیصلہ دیا اور ہمارے ہاں کی پارلیمنٹ نے کسی اہم فیصلے میں شریک نہیں کیا تو پھر خواجہ آصف کا یہ اصرار کہ پالیمنٹ سپریم ادارہ ہے تو اس دعوے کو لطیفہ سمجھ کر قہقہہ ہی لگایا جاسکتا ہے بھئی واہ خواجہ دوجہ خواجہ بھا بھئی واہ خواجگان-

طالبان سے مزاکرات عوام سے مذاق کے مترادف ہیں کبھی ایک کمیٹی بنتی ہے تو کبھی دوسری کمیٹی امن آیا امن آیا کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے، وزارت داخلہ کی طرف سے طالبان قیدی رہا کردیئے گئے ان قیدیوں کی رہائی کا نتیجہ سامنے آگیا، انہوں نے واپس جا کر وہی کیا جس کی انہیں ٹریننگ دی گئی تھی اسلام آباد کا دارالحکومت خون میں نہا گیا اور اسکی ذمے داری قبول بھی نہیں کی حکمت عملی یہ ہے کہ طالبان نے اسکی مزمت کی اور ایسے حرام قرار دیا کل حلال تھے تو آج حرام کیسے ہوگئے دھماکے اب طالبان کسی بھی دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کریں گے، ہم نے فوج کے ہاتھ پائوں باندھ دیئے ہیں، ایک فوج کیا ہم نے تو امریکی ڈرون بھی جکڑ دیے ہیں، کیا آپ چونکے نہیں-

میرے خیال میں یہ ایجنڈا بہت پیچیدہ ہے، پاک فوج کو ذلیل و رسوا کرنا کسی عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے، ورنہ ڈرون بند نہ ہوتے نہ جنرل راحیل شریف کو بولنے کی ضرورت ہوتی، اور خواجہ آصف اپنا قول نبھاتے کہ ایک کے بدلے میں چار ماریں گے ورنہ اپنی ماتحت فوج کو یاد نہ دلاتے کہ پالیمنٹ سپریم ادارہ ہے۔ بے چارہ یوسف رضا گیلانی دہائی دیتا رہے گیا، سپریم کورٹ نے ایک نہ سنی اور ایسے چلتا کیا-

مگر سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان کے دفاع کی ذمے داری طالبان کے سپرد کردی جائے گی یا سنگاہ پور اور جاپان کی طرح ہم اپنے دفاع کا ٹھیکہ امریکی افواج کو دینا چاہتے ہیں؟ خود امریکہ افغانستان میں بندے مروا مروا کر تھک چکا ہے، کچھ تو ہے جسکی پردہ داری ہے-
mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 243981 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.