اس ٹرین کا سفر کرنا ہے تو دل کو مضبوط بنانا ہوگا

ٹرین کے سفر سے تو لازماً آپ آگاہ ہوں گے جس کے دوران آپ کو خوبصورت اور حسین مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں لیکن جس ٹرین کا ذکر آج ہم کرنے جارہے ہیں اس پر سفر کرنا کمزور دل افراد یا پھر بلندی سے خوف کھانے والے افراد کے بس کی بات نہیں-

ہم بات کر رہے ہیں سوئزرلینڈ کے علاقے برن (Bern) میں چلنے والی ریل گاڑی کی جو بالکل سپاٹ ڈھلان پر لوگوں کو اوپر تقریباً 6 ہزار فٹ کی بلندی پر لے جاتی ہے-
 

image


سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ٹرین میں سیٹ بیلٹ وغیرہ کا کوئی سسٹم موجود نہیں ہے اور اگر آپ خود بچانا چاہتے ہیں اپنے سیٹ کے اردگرد موجود لوہے کے ڈنڈوں کو مضبوطی سے تھامے رکھیے-

لوگوں کی تفریح کے غرض سے چلنے والے اس ریلوے سسٹم کو Gelmerbahn funicular کے نام سے جانا جاتا ہے-

زیر نظر تصاویر میں آپ اس بلندی کا بخوبی مشاہدہ کرسکتے ہیں جسے دیکھتے ہی سانسیں تھم سی جاتی ہیں-
 

image

آپ کو یہ جان کر مزید حیرت ہوگی کہ یہ ٹرین اتنی آہستہ چلتی ہے کہ نیچے کی جانب دیکھتے ہوئے اس پر سفر کرنا کمزور دل والوں کے بس کی بات نہیں-

اس ٹرین میں بیک وقت 24 مسافر سفر کرتے ہیں اور جبکہ اس ٹرین کا سفر 12 منٹ کے دورانیے پر محیط ہوتا ہے- سفر کے اختتام پر لوگ اوپر پہنچ کر برن کے خوبصورت اور دلکش نظاروں سے خوب لطف اندوز ہوتے ہیں-

زیر نظر تصاویر ایک سوئس فوٹو گرافر Monika Flückiger نے لی ہیں-
 

image

اس 48 سالہ فوٹوگرافر کا کہنا ہے کہ “ میں جانتا ہوں کہ یہ دیکھنے میں انتہائی خطرناک لگتا ہے لیکن اس درحقیقت ایسا نہیں ہے- اگر کوئی منفرد نظاروں کی تصاویر حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسی لازمی یہاں کامیابی حاصل ہوگی“-

“ تعجب کی بات یہ ہے کہ یہ مقام کوئی خاص مشہور نہیں ہے اور میرے کئی دوست اور ساتھی اس مقام سے ناواقف ہیں“-

اس ریلوے ٹریک یا ٹرین کی تعمیر 1926 میں اس مقام پر موجود Gelmer جھیل پر بننے والے ڈیم کی تعمیر میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے کی گئی تھی-

سنہ 2001 میں اس ٹرین کو ایک مسافر ٹرین میں تبدیل کر کے لوگوں کی تفریح اور دلچسپی کا ذریعہ بنا دیا گیا-
 

VIEW PICTURE GALLERY
 

 

YOU MAY ALSO LIKE:

These are the stomach-churning pictures of Europe's steepest funicular which has a gradient of 106 per cent - but not a seatbelt in sight. The breathtaking images show two children clutching onto a single rail as the ground drops away beneath them in Bern, Switzerland.