اقوام متحدہ کا دوغلا کردار

غزہ جل رہا ہے گزشتہ چھ دنوں میں سو سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہیں جس میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں ۔انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والا امریکہ اور برطانیہ کیوں خاموش ہے اور حملے کی پشت پناہی کر رہا ہے غیر تو غیر اپنےبھی اعتدال کا راستہ اپنانے میں عافیت محسوس کر رہے ہیں۔یہی حملے کسی یورپی ملک میں ہوتے تو اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے اراکیں دنیا کے ناک میں دم کر دیتے اور دنیا کا میڈیا شور مچا کر پوری دنیا کو ہائی جیک کر لیتا لیکن یہاں معاملہ ذرا مختلف ہے۔طاقت اور نشے سے چور اسرائیل کو امریکہ،برطانیہ ،فرانس اور اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے ۔تو میڈیا کس پوائنٹ پر شور مچائے گا۔

حالات کا دوسرا رخ دیکھیے اور مسلمان حکمرانوں کی بے حسی اور معنی خیز خاموشی پر ماتم کیجیے ۔سوائے مصر اور چند ایک کے علاوہ کسی نے قابل زکر سفارتی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔مسائل تو مذاکرات اور سفارتی ذرائع سے بھی حل کیے جاسکتے ہیں لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس وقت مسلم حکمرانوں میں کوئی بھی ایسا قابل رہنما موجود نہیں جو حالات کا صحیح ادراک کرے اور اقوام متحدہ اور دوسرے سفارتی فورم کا راستہ اپنا تے ہوئے جنگ بندی کروائے۔دنیائے میڈیا نے ملالہ کے نام پر تو پیالی میں طوفان پرپا کرنے کی کوشش کی اور انسانی حقوق کا خوب ڈھنڈورا پیٹا،آخر کیوں نہ کرتے انکل سام کو اور پاکستان کو بدنام کرنے کا کوئی رستہ اپنے ہاتھ سے نہیں جانے دیتے،یہاں پر اقوام متحدہ کا دوغلا کردار سب کے سامنے آ گیا ملالہ کے نام پر ملالہ ڈے منانے والے فلسطینی معصوم بچوں کے خون کو کیوں بھول گئے۔

اقوام متحدہ میں ستاون سے زائد اسلامی ریاستوں کا کیا کردار ہے ،او آئی سی اور عرب لیگ بلکل کاغذی کاروائی بن کر رہ گئی ہیں۔سوال فلسطین کا نہیں یہ وقت کسی بھی اسلامی ملک پر آسکتا ہے اور انہی حالات میں کوئی بھی یہودی لابی کسی نہتی مسلم ریاست پر شب خون ما ر سکتی ہے ۔

انسانی حقوق کے نام پر پاکستان سے سزائے موت ختم کروانے والوں کو فلسطین میں خون کی ندیا ں نظر نہیں آرہی قصور ان کی نظر کا نہیں بلکہ ہماری معنی خیز خاموشی اور بے حسی کا ہے۔
کیوں کہ شاعر نے تو بہت پہلے کہہ دیا تھا
تو ادھر ادھر کی نہ بات کر یہ بتا کہ لٹا کیوں قافلہ
مجھے راہزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے

ًمحرم ایک عظیم مہینہ ہے اس کی تاریخ اس قسم کی مثالوں سے بھری پڑی ہے۔محرم کا مہینہ جہاں ہمیں انسانی رواداری اور مذہبی عقیدت کا درس دیتا ہے وہیں پر ہم سے اسلام کے نام پر قربانی بھی مانگتا ہے۔یہ مہینہ ان مہینوں میں سے ہے جن کی حرمت کو اللہ پاک نے قرآن میں بیان کیا ہے۔اس محرم میں جنگ و قتال میں پہل کرنے سے روکا گیا ہے لیکن اگر کو ئی پہل کر دے تو پیچھے ہٹنے سے بھی روکا گیا ہے۔اور اگر مسلمانوں نے اسی طرز کی خاموشی کو اختیار کیا تو محرم کی تاریخ تو نہیں بدلے گی بلکہ کسی محمد بن قاسم اور صلاح الدین ایوبی کی منتظر ہو جائے گی۔
waseem akhtar
About the Author: waseem akhtar Read More Articles by waseem akhtar: 5 Articles with 5802 views i am writter and .. View More