غلطی کس کی

ھمارے حکمران بادشاھی خزانے کی طرح یہ جو “ھمارا“ مال و دولت لوٹ رھے ھیں کبھی ھم نے سوچھا ھے کہ یہ کس کی غلطی ھے؟یہ جو بڑے بڑے دلائل دیتے ہیں،بات سے بتنگڑ بناتے ہیں،جو اپنے آپ کو افلاطون سمجھتے ہیں،کیا انہوں نے کبھی ان غلطیوں کو اپنے کسی کالم میں جگہ دی ہے یا (زیرو)پوائنٹ کیا ہے،کیا کسی نے “وغیرہ وغیرہ“ غلطیوں کو بیان کیا ہے،کیا کسی نے اپنے “گریباں“ میں دیکھا ہے کہ میں عوام کو کس طرف لے جا رہا ھوں،کیا ان سب کو“ارض حال“ میں کوئی بھی غلطی نظر نہیں آ رہی۔

میرے خیال میں یا تو یہ حکومت سے ڈرتے ھیں یا پھر ان سب کے پاس اتنی دولت ھے کہ “انگار جانے لوھار جانے“۔

یہ جوھزاروں گریجویٹ بےروزگار گھومتے ھیں یہ کس کی غلطی ہے، یہ جو ایک غریب باپ اپنے بیٹے کو آگے پڑھنے سے روک رہا ہے یہ کس کی غلطی ہے۔ بجلی نہ ھوتے ھوئے بھی قیمتوں میں اضافہ ھو رھا ہے۔ گیس کے ذحائر ھو نے کے باوجود قیمتوں میں اضافہ ھو رہا ہے۔ گھی،چاول،دال وعیرہ تو غریب کی پہنچ سے دور ھو گئے۔ لیکن ان عریبوں کو بے اجل موت سے روکنا کس کی ذمہ داری ھے۔

یہ جوسپریم کورٹ سے زیرو کورٹ بن گیا ھے اس کا ذمہ دار کون ھے، کبھی کسی نے سوچھا ھے۔

میں زیادہ تفصیل میں نہیں جاؤنگا کیونکہ وہ بندہ تو پاکستا نی ھے ہی نہیں جنکو سارے مسائل کا پتہ نہیں۔ اور ان سارے مسائل کا اندازہ اس بندے کو ھوگا جو دال،سبزی،آٹا،چاول،بچوں کے لئے کپڑے خود خریدتا ھو۔

گیس بل،بجلی بل، وغیرہ خود جمع کرتا ھو۔ لیکن یہی بندہ خود تمام مسائل کی جڑ ھے اور سب غلطی بھی اسی بندے کا ہے اور تمام مسائل کا ذمہ دار بھی یہی بندہ ھے۔

لیکن سب سے طاقتور بھی یہی بندہ ھے جسکو اپنے طاقت کا اندازہ نہیں ہے۔ اور طاقت ھے اس کا ووٹ۔ کیا کسی دانشور نے انکو اس طاقت کا احساس دلایا ھے؟کسی اینکر نے کسی غریب،ناحواندہ آدمی کو اپنے پروگرام میں بلایا ھے۔ انتہائی بے عقلی کی بات ھے کہ جو بندہ (سیاستدان) مسائل پیدا کرتا ھے اسی بندے سے اسی مسئلے کو مزید گمبھیر بنانے کے لیے بلاتے ھیں۔ آپ بجلی کا مسئلہ ہی لے لیں،پرویز اشرف کو ٹی وی پر بلایا اور اسنے رینٹل منصوبوں کا اعلان کر دیا۔

اگر آپ اسکی جگہ عام آدمی کو بلاتے اور ان کو طاقت کا احساس دلاتے تو آج اندھیروں کی بجائے روشنی ھوتی،سپریم کورٹ کا ہر حکم مانا جاتا اورسلالہ چیک پوسٹ سے شہیدوں کی بجائے غازیوں سے بھرے فوجی گاڑیاں آتی۔لیکن اینکر اور دانشوروں کو تو عام آدمی کی بجائے سیاستدان زیادہ عزیز ہیں جو مسائل کو مزید حراب کریں اور انکا روزی روٹے چلتا رہے کیونکہ“زیرو پوانٹ“،“وغیرہ وغیرہ“،“جرگہ“،“۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو بھی تو چلانہ ہیں اور وہ بھی ٹاپ(سیاستدان) سٹوری کے ساتھ نہ کہ فلاپ(عوام) سٹوری کیساتھ ۔ اب آپ ھود ھی اندازہ کر لیں کہ غلطی کس کی ہیں۔
Hassan Zeb
About the Author: Hassan Zeb Read More Articles by Hassan Zeb: 3 Articles with 2264 views MS/Mphil in computer science.. View More