مسعود جھنڈیر ریسرچ لائبریری

پاکستان میں بہترین لائبریری کہ جہاں 3لاکھ سے زائد کتابیں موجود ہیں ،

دنیا ادب کا طور سینا دیکھا
دریائے معارف کا سفینہ دیکھا
جھنڈیر میں آج جا کے میں نے نصیر
نایاب کتابوں کا خزینہ دیکھا

ضلع وہاڑی کے ایک گائوں سردار پور جھنڈیر میں آب وتاب اور علمی رعنائیوں کے ساتھ خدمتِ خلق میں پیش پیش ہے، تحصیل میلسی سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر سردار پور جھنڈیر میں واقع ہے۔

علم و ادب کا گنجینہ گوہر مسعود جھنڈیر ریسرچ لائبریری وطن عزیز کی سب سے بڑی پرائیویٹ لائبریری جو 1890 میں گھر کے ایک کمرے میں قائم ہوئی، 1980 سے پوسٹ گریجوایٹ ریسرچ گریجوایٹ ریسرچ سکالرز بھی مستفیض ہو رہے ہیں، زمیندار ملک غلام محمد( میاں سردار محمد جھنڈیر)کی کتابوں سے اس کا آغاز ہوا۔

1936ء تک انہوں نے ہزاروں کتابیں جمع کر لیں۔میاں سردار محمد جھنڈیر مرحوم سے ان کے بیٹوں میاں مسعود احمد ، میاں محمود احمد ، میاں غلام احمد کو چند سو کتابیں بطور وراثت ملیں ،لیکن علم کی لگن ،لفظوں کے عشق اور کتاب کے نشے کو قائم رکھنے کے لیے 1960 میں کتب میں خاطر خواہ اضافہ کیا جو سلسلہ آج تک جاری ہے۔

سردار پور جھنڈیر 1963 میں معرض وجود میں آیا، میاں سردار محمد جھنڈیر (1887-1952) کے نام کی نسبت سے موسوم ہوا۔ جبکہ لائبریری کا نام بڑے بیٹے میاں مسعود احمد کے نام کی نسبت سے رکھا گیا۔
لائبریری میں سال 2017 میں 261000 کتابیں، 162000 رسائل، 4050 مخطوطات، 1152 قلمی قرآن رکھے گئے، 1980میں پوسٹ گریجوایٹ کے محققین کو لائبریری کی سہولت دی گئی ،جسکی بدولت آج تک ملکی و غیر ملکی سینکڑوں محققین یہاں سے تحقیقی مواد حاصل کر چکے ہیں اور کر رہے ہیں ،(بس انتظامیہ کی طرف سے گزارش یہ ہے کہ ریسرچ سکالرز اپنے ہمراہ 6 میگا پکسل سے زیادہ کا ڈیجیٹل کیمرہ اپنے ساتھ لے کر آئیں).

یہاں ملکی و غیر ملکی دانشور ،سکول،کالج،یونیورسیٹوں کے اساتذہ و طلبہ ،ادبی و دیگر نامور شخصیات آ چکی ہیں اور آ رہی ہیں ،ملکی و غیر ملکی اخبارات ،رسائل،ریڈیو،ٹی وی چینل پر مسعود جھنڈیر ریسرچ لائبریری کی خدمات کو تحقیقی اعتبار سے سراہتے رہتے ہیں، مسعود جھنڈیر ریسرچ لائبریری کا نیا کمپلیکس 2007 میں مکمل ہوا، جو 21000 ہزار مربع فٹ کورڈایریا پر محیط ہے ،جو 22*44 فٹ کے 8 کشادہ ہال آڈیٹوریم ، کمیٹی روم ، ہوسٹل ، وغیرہ پر مشتمل ہے۔

مسعود جھنڈیر ریسرچ لائبریری 5 ایکڑ پارک میں گھری ہوئی ہے ،مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان اسلام آباد میں اس لائبریری میں موجود قلمی کتب کی کیٹلاگ 10 ماہ کے عرصہ میں تیار کروائی گئی ۔
حکومت ایران نے اس کو کتابی شکل میں 2005 میں شائع کیا ہے۔

انٹرنیشنل لائبریری کانفرنس 2013 منعقد پنجاب یونیورسٹی لاہور میں لائبریری پر ایک پی ایچ ڈی سکالر نے انگریزی زبان میں ایک مقالہ پیش کیا۔

یوم پاکستان 2014 کے موقع پر لائبریری کے منتظم میاں غلام محمد کو "قومی ورثہ کی حامل تاریخی ،دینی،ثقافتی اور ادبی کتابوں کو جمع و محفوظ کرنے" کے شعبہ میں خدمات کے اعتراف میں سول صدراتی " تمغہ امتیاز" کا اعزاز دیا گیا۔

ساؤتھ ایشنز لائبریریز کانفرنس 2016 منعقد LUMS لاہور لائبریری میں لائف اچیومنٹ ایوارڈ دیا۔

نوٹ! لائبریری ضلع وہاڑی کی تحصیل میلسی سے دنیا پور روڑ (براستہ اشرف شاہ) واقع ہے ،ملتان سے 85 کلومیٹر اور بہاولپور سے 70 کلومیٹر دور واقع ہے ،تحصیل میلسی سے اڈا آرے واہن (میلسی کہروڑ پکا روڑ)سے 8 کلومیٹر دور کارپوریٹ روڑ موجود ہے (بس نشاندھی کے لیے سائن بورڈ کی کمی ہے ورنہ تحصیل میلسی سے راستہ مشکل نہیں) امید ہے کہ تحصیل میلسی کی انتظامیہ یہ مسلئہ بھی حل کر دے گی ۔

دوسرا راستہ
مسعود جھنڈیر ریسرچ لائبریری جانے کے لیے ایک راستہ خانیوال چوک میتلا سے ٹبہ سلطان اور ٹبہ سلطان سے دوکوٹہ اور دوکوٹہ سے تقریباً 12 کلومیٹر تین گاؤں سے ہوتا ہوا راستہ لائبریری تک پہنچ جاتا ہے (6 کلومیٹر کارپٹ روڑ اور 6 کلومیٹر زیر تعمیر ہے)

خاص بات!

لائبریری کا تمام عملہ اپنی مثال آپ ہے ،میاں صاحب کی گفتگو اور لفظوں سے محبت ان کے ساتھ سلام و دعا سے ہی معلوم ہو جاتی ہے ،اس کے بعد لائبریری کے منتظمین کا رویہ قابل ذکر ہے ،مہمان نوازی کا ہنر کتابوں میں جس طرح لفظوں میں بیان کیا جاتا ہے ویسا ہی رویہ آپ ان منتظمین میں دیکھ سکتے ہیں ،
لائبریرین غلام رسول خاکی قلندری صاحب بڑے سادہ انسان ہیں ،جھنڈیر خاندان کے پرانے وفاداروں میں سے ہیں ،کتابوں کو بچوں کی مانند رکھتے ہیں اور آنے والے جو کتابوں اور لفظوں کی محبت میں لائبریری دیکھنے آتے ہیں ان کو بڑے اخلاق و محبت کے ملتے ہیں اور لائبریری کے بارے میں گائیڈ بھی کرتے ہیں۔

اللّٰہ کے فضل سے اس لائبریری میں جہاں 3 لاکھ سے زائد کتابیں موجود ہیں وہاں ان کتابوں میں میری پہلی کتاب،
امام کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
حب الادب کے فورم سے شائع ہونے والی دونوں کتابیں
122 لکھاریوں کی مشترکہ کاوش
تذکرہ اصحاب بدر رضوان اللہ علیہم اجمعین
58 لکھاریوں کی مشترکہ کاوش
ذکرِ اہل بیت رضوان اللہ علیہم اجمعین
اور گزشتہ سال ایک ادبی فورم کے ساتھ مشترکہ کاوش
63 لکھاریوں کی مشترکہ کاوش
ختم الرسل صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
108 لکھاریوں کی مشترکہ کاوش
اصحابی کالنجوم رضوان اللہ علیہم اجمعین
۔۔۔۔۔۔یہ کتابیں بھی ان شاءاللہ پڑھنے والوں کو اس لائبریری میں ملیں گئیں۔

اللّٰہ کریم میاں صاحب کی کتابوں سے محبت کو ذریعہ صدقہ جاریہ بنائے کیونکہ اب کہاں ایسے لوگ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بطور لکھاری میرا مشورہ ہے کہ پاکستان کی تمام ادبی حلقوں کو ایک ایک محفل اس لائبریری میں کرنی چاہیے۔

تمام ادبی حلقوں کو اپنے سالانہ پروگرام ،اپنے سالانہ اجلاس ،اور ایوارڈ تقریب یہاں منعقد کرنی چاہیے تاکہ نئے لکھنے والوں میں ادب کی حقیقت ،تاریخ، کتابوں سے عشق ، کا ایک نیا رنگ دیکھنے کو ملے،
اس کے علاؤہ سکول ٹیچر ہونے کے ناطے میرا تعلیمی اداروں سے منسلک افراد سے گزارش ہے کہ وہ بچوں کے سالانہ تفریحی پروگراموں کے لیے لیے لائبریری کا وزٹ کریں تاکہ ہماری آنے والی نسلوں میں کتاب کی محبت پیدا ہو اور جن بچوں میں لکھاری بننے کی صلاحیت ہو وہ اپنے آپ کو تیار کریں کیونکہ ان کے کتاب کے حوالے سے پیدا ہونے والا شوق اور پیار اس بات پر ان کے دل میں ایک حوصلہ پیدا کرے گا کہ کاش ان کتابوں میں میری کتاب ،میری کوئی تحریر بھی رکھی جائے اور ان شاءاللہ ایک مثبت پہلو لے کر ہر بچے کا تفریحی پروگرام اختتام پذیر ہو گا۔

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 875 Articles with 459616 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More