غلط غذا سراسر نقصان٬ 5 غذائیں جو ہزار کوشش کے باوجود آپ کا وزن کم نہیں ہونے دیتیں

image
 
بعض غذائیں ایسی ہوتی ہیں جن کے ہم شوقین ہوتے ہیں لیکن ہم ساتھ ہی وزن کم کرنے کی خواہش بھی رکھتے ہیں- عموماً جب لوگ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں تو وہ باقی غذائیں چھوڑ کر صرف اپنی من پسند غذاؤں کو ہی اپنی خوراک کا حصہ بنا لیتے ہیں- لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ یہی غذائیں ان کی دشمن بنی ہوئی ہیں اور انہیں اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دے رہیں- وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں کہ آخر کیا وجہ ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ان کا وزن کم نہیں ہورہا؟ وزن کم کرنے کے دوران غذاؤں پر توجہ دینا انتہائی ضروری ہوتا ہے چاہے وہ آپ کی پسندیدہ ہی کیوں نہ ہوں- مندرجہ ذیل میں چند ایسی غذائیں موجود ہیں جو آپ کا وزن کبھی کم نہیں ہونے دیتیں-
 
جوس
مارکیٹ میں دستیاب پھلوں کے جوس میں چینی کی بھاری مقدار موجود ہوتی ہے اور بعض اوقات تو ان میں پھلوں کا رس بہت تھوڑی مقدار میں شامل کیا جاتا ہے- اس لیے یہ جوس کسی صورت آپ کو وزن کم کرنے نہیں دیتے- بہتر یہی ہے کہ آپ پھلوں کے رس گھر پر ہی خود ہی تیار کریں اور ان میں چینی ہرگز شامل نہ کریں- گھر پر تیار کردہ جوس نہ صرف آپ کا وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ یہ صحت بخش بھی ہوگا-
image
 
مختلف اناج اور اسنیکس
مختلف اناج جو کھانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں مثلاً گندم اور مکئی وغیرہ بھی وزن کم کرنے کے دوران کھانا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے کیونک ان میں شکر اور کم معیار کی حامل چکنائی موجود ہوتی ہے- اناج کے استعمال کو محدود کریں اور اس کے متبادل کے طور پر پھلوں اور شہد کا استعمال بڑھا دیں-
image
 
ٹافی اور نسبتاً خشک پھل
میٹھی کینڈی یا ٹافی اور نسبتاً خشک پھلوں میں عام پھلوں سے کئی زیادہ چینی شامل کی جاتی ہے جو کہ وزن کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے- اس کے برعکس ڈرائی فروٹ کو ترجیح دینی چاہیے جو کہ صحت کے لیے بھی بہترین سمجھے جاتے ہیں- جبکہ خشک پھل وہ ہوتے ہیں جنہیں سُکھایا تو جاتا ہے لیکن ان میں پھر بھی نمی کسی حد تک موجود ہوتی ہے-
image
 
آئس کریم
یقیناً آئس کریم سامنے آئے تو اسے کھائے بغیر رہا نہیں جاتا ہے لیکن ایسے افراد کو لازمی خود کو قابو میں رکھنا ہوگا جو وزن کم کرنے کی خواہش رکھتے ہیں- آئس کریم کی زیادہ تر اقسام میں بہت بھاری مقدار میں چینی موجود ہوتی ہے- آئس کریم کبھی کبھی معمولی مقدار میں کھانا پھر بھی بہتر ہے لیکن یہ مشکل ہوتا ہے کیونکہ جب انسان اسے کھانا شروع کرتا ہے تو پورا کھائے بغیر نہیں رکتا-
image
 
سویا بین
ویسے تو ہمارا ہاں سویا بین کا استعمال کم ہی ہوتا ہے لیکن جو لوگ انہیں کھانے کا شوق رکھتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جب سویا بین مکمل قدرتی کے بجائے مصنوعی طریقے سے حاصل کیے جاتے ہیں تو ان میں اکثر جی ایم او اور ایسٹروجن شامل ہوتے ہیں، جو ہارمون کے عدم توازن کا باعث بنتے ہیں- جس کی وجہ سے وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس لیے انہیں ایسے کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: