میں دن میں تین بار قہوہ پیتی تھی، ایک خاتون کا صحت بہتر بنانے کے چکر میں بڑا نقصان، آنکھیں کھول دینے والی حقیقت

image
 
جنوری 2023 میں کیوریس جرنل آف میڈیکل سائنس کے امریکہ میں چھپنے والے جریدے میں 45 سالہ ایک خاتون کی کہانی شئير کی گئی- رسالے میں اس خاتون کی شناخت کو اور تصویر کو پوشیدہ رکھا گیا ہے-
 
یہ کہانی ان تمام افراد کے لیے خصوصی طور پر سبق آموز ہے جو کہ سوشل میڈيا پر چھپنے والے اشتہارات کو دیکھ کر باقاعدگی سے جڑی بوٹیوں کی بنی چائے پینے لگتے ہیں اور یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ان کی صحت اس سے بہتر ہو جائے گی- مگر ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا بلکہ کبھی کبھار ایسا بھی ہو جاتا ہے جیسا ان خاتون کے ساتھ ہوا-
 
دن میں تین بار جڑی بوٹیوں کی چائے کے ہولناک نتائج
رسالے کے مطابق امریکہ کے ایک ہسپتال میں ایک خاتون لائی گئيں جو کہ شدید پیٹ کے درد کی شکایت کر رہی تھیں۔ جب ڈاکٹر نے اس خاتون کا معائنہ کیا اور بلڈ ٹیسٹ لیے تو یہ ہولناک انکشاف ہوا کہ اس عورت کا جگر بری طرح متاثر ہے-
 
image
 
يہ خاتون دن میں تین بار جڑی بوٹیوں سے تیار کیا گیا ایسا قہوہ قوت مدافعت میں اضافے کے لیے استعمال کر رہی تھیں جس میں ایلو ویرا اور جن سنگ موجود تھے جن کی زيادتی نے اس عورت کے جگر کے افعال کو متاثر کیا-
 
جس کے بعد تین مہینے تک اس عورت کو جگر کا علاج کروانا پڑا اور پھر طویل علاج اور پرہیز کے بعد اس عورت کا جگر دوبارہ سے صحت مند حالت میں آنے میں کامیاب تو ہو گیا مگر ڈاکٹر حضرات نے اس عورت کو سختی سے اس قہوے کے استعمال سے روک دیا-
 
ہر تیسرا شخص قہوے سے متاثر
جڑی بوٹیوں سے تیار شدہ ادویات اور چائے وغیرہ کے ضمنی اثرات کے نہ ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے مگر میڈیکل ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ یہ بات غلط ہے کہ ان کے خطرناک ضمنی اثرات نہیں ہوتے بلکہ عدم تحقیقات کے سبب ان کے ضمنی اثرات لوگوں کے سامنے نہیں آتے- اس وجہ سے وہ لاعلمی میں ایسی ادویات اور قہوے استعمال کر کے اپنی صحت کو شدید خطرات سے دو چار کر دیتے ہیں-
 
سال 2005 میں کیے گئے سروے کے مطابق ایلو ویرا کا منہ کے راستے استعمال اس حد تک خطرناک ہوتا ہے جس سے ہر تیسری عورت متاثر ہوتی ہے اور اس کی جلد کی رنگت زرد پڑنی شروع ہو جاتی ہے یا پھر ان کو پیٹ درد کی بھی شکایت ہو جاتی ہے-
 
image
 
اس موقع پر میڈیکل ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسے تمام سپلیمنٹ کے استعمال سے قبل اس کے ضمنی اثرات کے بارے میں جاننا ضروری ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: