مہنگے ڈائلیسس کا خرچہ برداشت نہیں کر سکتا، 13 سالوں سے انوکھے انداز میں اپنے ڈائلیسس خود کرنے والا انوکھا انسان

image
 
گردوں کو انسان کے جسم کا فلٹر پلانٹ کہا جاتا ہے جس کا کام جسم کے زہریلے مادوں کو خون سے نکال کر پیشاب کی صورت میں جسم سے خارج کرنا ہوتا ہے۔ لیکن اگر کسی وجوہ سے گردے کام کرنا چھوڑ دیں تو اس صورت میں میڈیکل سائنس ایک طریقہ کار کا استعمال کرکے انسان کے خون کو مصنوعی طور پر صاف کرتی ہے- اس عمل کو ڈائلیسس کہا جاتا ہے جو خصوصی مشینوں کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے-
 
یہ عمل دنیا بھر میں دائمی گردوں کے امراض میں مبتلا افراد بطور علاج استعمال کرتے ہیں جو کہ ہفتے میں دو سے تین بار کیا جاتا ہے- یہ عمل اپنی افادیت اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے سبب کافی مہنگا ہوتا ہے مگر انسانی جان کو بچانے کے لیے ضروری ہوتا ہے ورنہ اس کا دوسرا حل گردے کی تبدیلی ہوتا ہے جو کہ ہر ایک کے لیے ممکن نہیں ہوتا ہے- لہٰذا اس مرض میں مبتلا افراد ڈائلیسس کروانے پر مجبور ہوتے ہیں-
 
چین میں مہنگے ڈائلیسس سے پریشان شخص
چین میں موجود شخص ہو سونگوین کو انتہائی کم عمری میں جب کہ وہ صرف کالج میں زير تعلیم تھا پتہ چلا کہ اس کے دونوں گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے اور اس کو زندگی کو بچانے کے لیے ہفتے میں تین بار ڈائلیسس کروانے کی ضرورت ہے-
 
image
 
چھ سال تک یو سونگوین ہفتے میں تین بار ڈائلیسس کے عمل سے ہسپتال جا کر گزرتا رہا جس کے سبب اس کی ساری جمع پونجی ختم ہو گئی- جس کے بعد اس نے اپنی جان بچانے کے لیے ایک انوکھا حل دریافت کیا-
 
چھ سال کے عرصے میں بار بار ڈائلیسس مشین سے خون صاف کروانے کے دوران ہو سونگوین نے اس مشین کے حوالے سے تمام بنیادی معلومات حاصل کر لی جس کے بعد اس نے گھر کے کچھ برتنوں اور پرانے میڈيکل سامان کی مدد سے اپنے لیے ایک ڈائلیسس مشین تیار کرنے کا نہ صرف فیصلہ کیا بلکہ اس میں کامیاب بھی ہو گیا- اس مشین کے ذریعے ڈائلیسس کرنے کا خرچہ ہسپتال جا کر ڈائلیسس کروانے کے مقابلے میں اسی گنا سستا پڑتا تھا-
 
گھریلو ڈائلیسس مشین کے کام کرنے کا اصول
یہ مشین بیرونی گردے کے طور پر کام کرتی ہے جس میں دو خانے بنے ہوئے ہیں جو کہ ایسی جھلی سے ایک دوسرے سے جدا ہوتے ہیں جس میں سے کچھ چیزيں گزر سکتی ہیں جب کہ کچھ نہیں گزر سکتی ہیں-
 
مشین کے ایک حصے میں خون آتا ہے جبکہ دوسرے حصے میں وہ محلول موجود ہوتے ہیں جو کہ خون کی صفائی کرتے ہیں- ان محلول میں پوٹاشیم کلورائڈ ، سوڈيم کلورائڈ اور سوڈيم بائی کاربونیٹ ہوتے ہیں-
 
علاج کے لیے ہو سونگوین اپنے جسم میں دو نالیاں ڈالتا تھا جس میں سے ایک نالی سے خون مشین میں داخل ہوتا ہے جبکہ دوسری نالی سے مشین سے خون صاف ہونے کے بعد جسم میں دوبارہ داخل کیا جاتا ہے-
 
ہو سونگوین گزشتہ تیرہ سالوں سے اس طریقہ علاج سے اپنے ٹوائلٹ میں بیٹھ کر اپنے خون کو صاف کر رہا ہے جبکہ اس کے دو ساتھی اسی قسم کی مشین کے استعمال کے دوران ہلاک بھی ہو چکے ہیں- مگر ہوسونگوین کامیابی سے اس کا استعمال کر رہا ہے اس کے گھر میں اس کے علاوہ اس کی 81 سالہ ماں موجود ہے-
 
image
 
حکومت کی آفر
جب ہوسونگوین کی اس مشین کی شہرت سوشل میڈيا کے ذریعے زبان زد عام ہوئی تو چین کی حکومت نے ہوسونگوین کو رعائتی بنیاد پر باقاعدہ ڈائلیسس کی آفر کی کیونکہ میڈيکل ماہرین کے مطابق اس طرح کی مشین کا استعمال شدید انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے- مگر ہوسونگوین نے حکومت کی اس آفر کو یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ ہسپتال اس کے گھر سے بہت دور ہے اور وہ اتنا فاصلہ طے کرنے کی مشقت نہیں کر سکتا ہے-
 
چین میں علاج کی صورتحال
دنیا میں ایک سپر پاور کے طور پر ابھرنے والے ملک چین جس کی بڑی آبادی علاج کے اخراجات انتہائی مہنگے ہونے کے سبب ادا کرنے سے قاصر ہیں جبکہ میڈيکل انشورنس کی بنیاد پر حکومت اپنے ملک کے تمام شہریوں کو ان کے علاج کے آدھے اخراجات خود ادا کر رہی ہے- مگر باقی آدھے اخراجات ان کو خود ادا کرنے پڑتے ہیں جو کہ غریب لوگوں کی طاقت سے باہر ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: