سر کے پاس پیاز کو اس خاص طریقے سے رکھیں اور... بند ناک کھولنے کے 5 گھریلو طریقے جو بڑی مشکل آسان کریں

image
 
بہتی ناک عام طور پر سردی کی پہلی اور پریشان کن نشانی سمجھی جاتی ہے جو چھینکیں بار بار آنے کی وجہ سے بہنا شروع کرتی ہے- دراصل ناک بھری ہوتی ہے جس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے- ناک زیادہ بلغم پیدا کر کے وائرس سے چھٹکارا پانے کی کوشش کرتی ہے- لیکن 5 گھریلو طریقے ایسے بھی ہیں جو اس پرییشانی سے نجات میں آپ کی مدد کرسکتے ہیں-
 
بھاپ
بھری ہوئی ناک کے لیے ایک بہترین گھریلو علاج یہ ہے کہ گرم بھاپ لی جائے- کیونکہ یہ جھلیوں کو نرم کرتی ہے اور ناک میں موجود رطوبت کو مائع کی شکل دیتی ہے- اس کے علاوہ بھاپ لینے سے خون کی فراہمی بھی مناسب ہوجاتی ہے- اور آہستہ آہستہ تکلیف میں کمی آنے لگتی ہے-
 
image
 
پانی کا زیادہ استعمال
پانی، بغیر چینی کی چائے یا سبزیوں کا شوربہ نزلہ و زکام کے لیے بہترین ہے۔ جب آپ کو زکام ہوتا ہے تو آپ کا جسم زیادہ سیال سے محروم ہوجاتا ہے۔ تاہم، زیادہ پانی یا چائے وغیرہ کا استعمال خاص طور پر بلغم کی جھلیوں کو صحیح حالت میں رکھنے، بلغم کو مائع کرنے اور اسے بہتر طریقے سے منتقل کرنے کے لیے اہم ہے۔
 
ریڈ لائٹ ٹریٹمنٹ
اس مسئلے کا علاج ایک خاص ریڈ لائٹ لیمپ سے انجام دیا جا سکتا ہے۔ یہ فارمیسیوں یا آن لائن دستیاب ہے۔ اس لیمپ کی گرم، آرام دہ روشنی نزلے زکام کی علامات کو کم کرنے اور وائرس اور بیکٹیریا سے لڑنے میں مدد کر سکتی ہے۔
 
پیاز
پیاز ناک کی بندش کو دور کرنے کے لیے سستا اور مؤثر گھریلو علاج ہے۔ آپ کو صرف ایک پیاز کو آدھا کاٹ کر بستر کے پاس پلیٹ میں رکھنا ہے۔ یہ عمل بھری ہوئی ناک میں موجود بلغم کو نرم کر دیتا ہے۔ اس کے لیے پسا ہوا لہسن بھی استعمال کیا جاسکتا ہے-
 
image
 
نمی
اگر آپ کی ناک بند ہے تو یہ آپ کی اپنی چار دیواری میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ہے۔ ایسا کرنے کے لیے، اپنے ہیٹر پر پانی کا ایک چھوٹا پیالہ رکھیں اور اس پر نم کپڑا رکھیں۔ ہوا میں نمی میں اضافہ خشک جھلیوں کے خلاف ایک ثابت شدہ علاج ہے اور سانس لینے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: