سینے میں درد اور پسینہ۔۔۔۔ دل کا دورہ یا گیس کا درد ان میڈیکل ٹیسٹ سے حقیقت جانیں

image
 
عام طور پر دل انسانی جسم کا بہت مضبوط عضو ہونے کے ساتھ ساتھ بہت نازک عضو بھی ہوتا ہے اور اس میں ہونے والی خرابی جان لیوا بھی ہو سکتی ہے- یہی وجہ ہے کہ سینے میں ہونے والا درد انسان کو دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کے خوف سے دوچار کر دیتا ہے۔
 
لیکن یاد رکھیں کہ سینے میں ہونے والا ہر درد دل کا نہیں ہوتا ہے اور اگر آپ کو یہ شک ہو کہ کہیں آپ مریض دل تو نہیں ہو گئے تو اس کے لیے آپ ڈاکٹر کے مشورے سے یہ تمام میڈيکل ٹیسٹ کروا سکتے ہیں جس سے حقیقت سامنے آسکتی ہے-
 
دل کے دورے کا سراغ لگانے والے میڈیکل ٹیسٹ
سینے میں درد کے ساتھ یا سینے میں بھاری پن کی صورت ہو اور درد بازو اور جبڑے تک منتقل ہو رہا ہو یا بعض اوقات پیسنہ کے ساتھ قے ہو اور معدے پر بھاری پن محسوس ہو رہا ہو تو یہ تمام علامات ایسی ہیں کہ جس کے بعد فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے جو کہ دل کے دورے کی جانچ کے لیے درج ذيل ٹیسٹ کرواتے ہیں-
 
ای سی جی
دل کے دورے کا سراغ لگانے کے لیے کیا جانے والا یہ سب سے پہلا ٹیسٹ ہوتا ہے جس میں برقی لہروں کو جسم میں بازوں، سینے اور پیروں پر الیکٹروڈ کی مدد سے داخل کیا جاتا ہے- اور ان لہروں کو ایک پٹی پر منتقل کرتے ہیں جس کے ذریعے دل کے مختلف حصوں کے افعال کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس کو الیکٹرو کارڈیو گرام بھی کہا جاتا ہے-
 
image
 
خون کا ٹیسٹ
بعض اوقات ای سی جی حتمی نتیجہ دینے میں ناکام رہتی ہے کیوں کہ یہ دل کی اس وقت کی حالت کو ظاہر کرتی ہے۔ یعنی اگر کچھ وقت پہلے دل کا دورہ پڑ چکا ہو اور اس کے بعد دل واپس اپنی نارمل حالت میں آگیا ہو تو اس صورت میں ای سی جی سے اس کی تشخیص نہیں ہو سکتی ہے- دل کے دورے کی صورت میں ایک خاص قسم کی پروٹین خون میں خارج ہوتی ہے جو اس بات کا اشارہ ہوتی ہے کہ دل کا دورہ کچھ دیر پہلے پڑ چکا ہے اس بلڈ ٹیسٹ کو ٹروپ آئی بھی کہتے ہیں۔ اسی سی جی کے بعد ڈاکٹر دل کے دورے کی تشخیص کے لیے جو دوسرا ٹیسٹ کرتے ہیں اس کو ٹراپ آئی کہتے ہیں-
 
سینے کا ایکس رے
دل کے دورے کی صورت میں دل کے سائز میں تبدیلی واقع ہو جاتی ہے جس کو چیک کرنے کے لیے ایکس رے بھی معاون ثابت ہوتا ہے جس میں سینے کا ایکس رے کیا جاتا ہے اور دل میں ہونے والی تبدیلی کو نوٹ کیا جاتا ہے-
 
ایکو کارڈیو گرام
جس کو عام زبان میں ایکو بھی کہا جاتا ہے یہ ایکو درحقیقت دل کا الٹرا ساونڈ ہوتا ہے اس کی مدد سے یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ دل کے مختلف حصوں میں خون کیسے گردش کر رہا ہے اور دل کے مختلف حصوں میں موجود والو درست کام کر رہے ہیں یا ٹھیک کام نہیں کر رہے ہیں- ان تمام باتوں کی تشخیص ایکو سے کی جا سکتی ہے-
 
image
 
انجیوگرام
اس ٹیسٹ کو کورونری کیتھرائزیشن بھی کہتے ہیں اس میں ایک ٹیوب انسان کے جسم کی کسی شریان میں داخل کی جاتی ہے عام طور پر یہ شریان ٹانگ کی ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ ٹیوب جس میں رنگین مادہ ہوتا ہے دل تک لے جائی جاتی ہے- جس سے دوران خون میں ہونے والی کسی رکاوٹ کی تشخیص ہو سکتی ہے اور اکثر صورتوں میں اسی ٹیوب کی مدد سے پریشر کے ذریعے اس رکاوٹ کو دور بھی کر دیا جاتا ہے-
 
کارڈیک سی ٹی یا ایم آر آئی
اس ٹیسٹ میں مریض کو ایک ٹیبل پر لٹا کر اس کو ایک ٹیوب نما مشین میں داخل کیا جاتا ہے جس میں مقناطیسی شعاعوں کی مدد سے دل اور سینے کی ایسی تصویر نکالی جاتی ہے جو کہ دل کے اندر موجود ہر تکلیف کو ظاہر کر دیتے ہیں۔
 
عام طور پر ان تمام طریقوں سے آج کل کے دور میں ڈاکٹر حضرات مریض کے نہ صرف دل کی کنڈیشن کے بارے میں حتمی طور پر جان لیتے ہیں بلکہ اس کا علاج بھی فوری طور پر شروع کر سکتے ہیں جس سے مریض کی زندگی بچ سکتی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: