موسمی بخار اور کھانسی بڑی مشکل میں ڈال سکتی ہے۔۔۔ موسمی الرجی کو کورونا میں بدلنے سے کیسے روکا جائے؟

image
 
موسم کی تبدیلی اپنے ساتھ کئی بیماریاں اور الرجی بھی ساتھ لے کر آتی ہے کیونکہ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ہوا میں آلودگی کی سطح بڑھ جاتی ہے یا کم ہوتی ہے جو موسمی الرجی کو بڑھادیتی ہے اور جسم اس تبدیلی کو اپنانے میں مدد کرنے کے لیے کچھ اندرونی میکانزم شروع کرکے جواب دیتا ہے۔
 
کھانسی اور چھینکیں
موسم تبدیل ہونے کی وجہ سے کچھ لوگوں کو کھانسی، چھینکوں اور سانس لینے میں دشواری کا مسئلہ زیادہ پیش آتا ہے جبکہ بعض لوگ گلے اور سینے کے امراض کا شکار ہوتے ہیں اور فوری علاج نہ ہونے کی وجہ سے اکثر اوقات بیماری شدت بھی اختیار کرلیتی ہے۔
 
الرجی سے بچنے کی کوشش کریں
موسم تبدیل ہوتے وقت آپ کو کوشش کرنی چاہیے کہ اپنے آپ کو پولن الرجی سے محفوظ رکھیں، گھر سے باہر ماسک کا استعمال کریں اور ایسی اشیاء سے گریز کریں جس سے کھانس یا گلا خراب ہونے کاخدشہ ہو۔ پولن الرجی کو موسمی بخار بھی کہا جاتا ہے یہ عموماً موسم بہار کی آمد کے ساتھ لوگوں کو چھینکوں کی کثرت گلے کی خراش نزلہ زکام اور بخار کی شکایت کی صورت میں ہوتا ہے-
 
image
 
صفائی اور آلودگی
الرجی سے بچنے کیلئے گھر میں صفائی کا خاص خیال رکھیں اور آلودگی والی جگہ جانے سے گریز کریں اور جب ہوا میں آلودگی زیادہ ہو تو آپ گھر کی کھڑکیاں بھی بند کر سکتے ہیں کیونکہ فضاء میں موجود آلودگی آپ کے نظام تنفس کے ذریعے آپ کے جسم کو متاثر کرتی ہے جس سے آپ کا سینہ خراب ہوسکتا ہے اور گلے کی خرابی کی وجہ سے بخار اور دیگر پیچیدگیاں بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔
 
علامات کا علاج کریں
اگر آپ الرجی سے بچ نہیں سکتے اور علامات سے لڑ رہے ہیں تو جلد از جلد ان علامات کا علاج کریں۔ الرجی کی علامات جیسے سانس لینے میں دشواری، سردی، کھانسی اور سینے کی جکڑن کا جلد علاج نہ کیا جائے تو آپ پورے سیزن میں بیماری کیخلاف جدوجہد کرتے رہیں گے، اس لئے کوشش کریں کہ معمولی علامات کو بھی نظر انداز نہ کریں اور فوری معالج سے رجوع کریں کیونکہ کھانسی، بخار اور دیگر موسمی بیماریاں کورونا میں بدل کر آپ بڑی مشکل میں بھی ڈال سکتی ہیں۔
 
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: