حاملہ خواتین میں ہائی بلڈ پریشر خطرناک بھی ہو سکتا ہے، حاملہ خواتین کے لیے آم کھانا ان کو بڑی مشکل سے کیسے بچا سکتا ہے؟

image
 
آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اس کا سبب نہ صرف اس کا ذائقہ ہوتا ہے بلکہ ذائقے کے ساتھ ساتھ اس کی طبی خصوصیات اس کو پھلوں کی دنیا پر بے تاج حکومت کرنےکا حق دیتا ہے- یہی وجہ ہے کہ انسان کا تعلق کسی بھی عمر کا جنس سے ہو اس کو آم ضرور پسند ہوتے ہیں-
 
حاملہ خواتین کے لیے آم کی اہمیت
آم میں وٹامن سی اور وٹامن اے کی موجودگی اور فولاد کی بڑی مقدار اس کو ایک پاور ہاوس بنا دیتی ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کے استعمال کے کسی قسم کے سائڈ افیکٹ کا نہ ہونا اس کو غذائیت سے بھرپور غذا ثابت کرتی ہے-
 
مختصراً ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ طاقت کا خزانہ آم صرف حاملہ عورت کے لیے ہی نہیں بلکہ اس کی کوکھ میں پلنے والے بچے کے لیے بھی بہت مفید ہوتا ہے- یہی وجہ ہے کہ غذائیت سے بھرپور آم کا استعمال حمل اور حاملہ ماں کے لیے بہت مفید ہوتا ہے-
 
حاملہ خواتین کے لیے آم کے کچھ فوائد اس طرح سے ہیں:
 
1: خون کی کمی کو دور کرتا ہے
حمل کے دوران اکثر خواتین میں خون کی کمی واقع ہو جاتی ہے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے اکثر خواتین کو آئرن سپلیمنٹ کا استعمال کروایا جاتا ہے- لیکن اس کی جگہ اگر آم کا استعمال کروایا جائے تو اس کے استعمال سے جسم میں وٹامن سی کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے جس سے جسم میں آئرن یا فولاد کو جزب کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور خون کی کمی کا خاتمہ ہوتا ہے-
 
image
 
2: بچے کی نشو نما میں اضافہ
ماں کی کوکھ میں موجود بچے کی نشو نما کے لیے فولک ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے- خاص طور پر بچے کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کی نشو نما کے لیے فولک ایسڈ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے- آم کے اندر وٹامن بی 6 کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ بچے کے اعصابی نظام کی نشو نما میں اہم ترین کردار ادا کرتا ہے مستقل متلی اور الٹی کی کیفیت کے سبب اکثر خواتین بھوک نہ لگنے کے سبب بچے کی نیورل ٹیوب میں خرابی کے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ ایسی خواتین کو ڈاکٹر تازہ پھل کھانے کا مشورہ دیتے ہیں جن میں آم سے بہتر کوئی اور پھل نہیں ہوتا-
 
3: اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور
آم میں موجود وٹامن سی کی بڑی مقدار اس کو ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ بناتا ہے جو کہ جسم میں سے ایسے ریڈيکل کے اخراج میں مدد دیتا ہے جو کہ بچے کی نشو نما میں رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے- اس کے علاوہ جسم میں سے ایسے خلیات کے بننے کے عمل کو بھی روکتا ہے جو کہ کینسر کا سبب بھی بن سکتے ہیں-
 
4: ہڈیوں اور دانتوں کی نشو نما میں معاون
آم میں وٹامن اے کی بڑی مقدار موجود ہوتے ہیں جو کہ ہڈيوں اور دانتوں کے بننے میں مدد دیتا ہے اس وجہ سے حاملہ عورت کے لیے ماں کی کوکھ میں بچے کی ہڈیوں کی نشو نما کے لیے بہت مفید ثابت ہوتا ہے-
 
image
 
5: حاملہ عورت کے بلڈ پریشر کو بڑھنے سے روکنا
آم میں میگنیشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ حاملہ عورت میں پریکلیمسیا کے خطرے کو روکتا ہے جو کہ ایک خطرناک حالت ہوتی ہے- جس میں حاملہ عورت کا بلڈ پریشر حمل کے دوران بڑھ سکتا ہے جس کی وجہ سے گردے اور جگر کے فیل ہو جانے کا اندیشہ ہوتا ہے- یہی وجہ ہے کہ حمل کے دوران آم کا استعمال حاملہ عورت کے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے اور اس کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے-
 
حاملہ عورت کو دن بھر میں کتنا آم استعمال کرنا چاہیے
ماہرین کی رائے کے مطابق دن بھر میں ایک آم کا استعمال ایک حاملہ عورت کے لیے کافی ہوتا ہے تاہم اس سے زيادہ مقدار میں استعمال بعض اوقات حاملہ خواتین میں ہاضمے کی خرابی اور پانی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے لیکن ایسے شواہد کم ہی ملے ہیں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: