مائیگرين کا درد بھگائيں... گھر میں صرف ایک چیز کو اپنی عادت بنا ليں اور کئی فائدے اٹھائیں

image
 
انسانی صحت کا دارومدار اچھی غذا، صاف ستھرے ماحول اور قدرت کے مطابق زندگی بسر کرنے میں پوشیدہ ہے- فی زمانہ ہر شخص کسی نہ کسی بیماری سے نبرد آزما دکھائی دیتا ہے۔ایسے میں ورزش طویل عرصے تک تندرست اور جوان رہنے کا بہترین نسخہ ہے اور سائنس بھی اس بات سے متفق دکھائی دیتى ہے۔ آجکل یوگا دنیا بھر میں مقبول ہو رہا ہے۔یوگا قوت مدافعت بڑھانے میں معاون ہى نہیں بلکہ مسلز بھی مضبوط بناتی ہے۔ یوگا کا سب سے اہم نکتہ مراقبہ ہے جس سے انسان اس جگہ پہنچ جاتا ہے جہاں حقیقت میں رسائی ممکن نہیں ہوتی- يہ مرد اور عورت سب کے لیے یکساں مفید ہے۔ اس کی ہلکی اور آسان ورزش کے ذریعے گھر بیٹھے بہت سے مسائل سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔یوگا کی جسمانی، سانس کی ورزش اور مراقبے کے عمل کو استعمال کر کے اپنے نفس پر قابو پانے اور صحت مند رکھا جا سکتا ہے- يوگا کى اہم اور سب سے فائدہ مند ورزش کمر سيدھى کر کے ٹانگ پہ ٹانگ رکھ کر بيٹھنا اور اس دوران ناک کے ذريعے گہرا سانس لے کر منہ سے چھوڑنا فورى جسم کو فعال کرديتا ہے - اس عمل کو دس سے بارہ مرتبہ دہرايا جاسکتا ہے- ديگر جسمانى و ذہنى امراض میں يوگا کى کچھ ورزشيں کارگر ہوتى ہیں اس کے لئے کسى ماہر يوگى سے رابطہ کيا جاسکتا ہے- يوگا کن تکاليف کے لئے فائدہ مند ہوسکتا ہے، يہاں بياں کيا جارہا ہے-
 
1)ذہنی دباؤ اور ڈپریشن سے نجات:
آج کل اس مشینی دور میں اپنے لئے وقت نکالنا نا ممکن ہوتا جا رہا ہے۔ گھر، بچے، جاب کو متوازن کرتے ہوئے لوگ ذہنی دباؤ اور تناؤ کی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ انٹرنیشنل جرنل آف پریوینٹو میڈیسن کى ریسرچ کے مطابق یوگا ڈپریشن کو کم کرنے میں نہایت مؤثر دوا ہے بلکہ جسم کو نئے سرے سے اندرونی طور پر خوابیدہ صلاحیتیں کو بیدار کرنے کا حامل ہے۔
 
2)مائیگرین میں مددگار:
موجوده دور میں جوان لڑکیاں بھی مائیگرین کا شکار ہوکر شدید ذہنی اذیت اور تکلیف میں مبتلا نظر آتی ہیں۔ یوگا کی کچھ مخصوص ورزشوں سے اس تکلیف کو کم کرنے میں مدد حاصل کى جاسکتى ہے بلکہ دماغ کی استعداد کو بڑھانے میں بھی مؤثر ہتھیار ہیں۔
 
3)وزن کو متناسب رکھنے کا ہتھیار:
ہارورڈ ہیلتھ پبلشنگ کے مطابق ہفتے میں آدھے گھنٹے کی یوگا ورزش 149 کیلوریز جلاتی ہے اور اگر اسے روزانہ کی بنیاد پر زندگی کا حصہ بنایا جائے تو یہ جسم کو متناسب وزن رکھنے میں یکسر مددگار ہے۔ یوگا کھانے کی عادات کو تبدیل کر کے وزن پر نمایاں اثرات مرتب کرتا ہے۔
 
image
 
4)شوگر کو کنٹرول کرتا ہے:
پچھلی کئی دہائیوں سے دنیا بھر میں شوگر کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ عام طور پر خواتین میں گلوکوز کی مقدار وافر ہونے کے باعث اس بیماری کا زیاده شکار نظر آتی ہیں۔ ایسے مریض ادویات کے ساتھ اگر یوگا ورزش اپنائیں تو یہ جسم میں انسولین کی مقدار کو متناسب رکھ کر زندگی میں انقلاب لانے کا مؤجب بنتی ہے ۔
 
5)کمر درد کے لئے فاندہ مند:
یوگا کا حیرت انگیز فائدہ یہ بھی ہے کہ کچھ ہفتے اس ورزش کو اپنانے سے مکمل طور پر کمر درد سے نجات ملتى ہے۔ یوگا اعصاب کو پرسکون بنا کر مکمل طور پر شخصیت پر نمایاں فرق لانے کا باعث ہے۔
 
6)چمکدار اور جوان جلد:
چہرے کی خوبصورتی کا دارومدار جلد پر ہوتا ہے اور خوبصورت جلد خواتين کى کمزورى ہے، اس کے لئے ہزاروں جتن کرتے دکھائى ديتى ہیں خواتین کى جلد چونکہ حساسیت کے باعث مختلف جلدی امراض کا شکار ہوجاتی ہے۔ یوگا حیرت انگیز طور پر قوت مدافعت فعال اور مضبوط کر کے وبائی امراض سے لڑنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے اور چہرے کو دیرپا راعنائی بخشتا ہے۔
 
image
 
7)ہارمونز کو متوازن رکھنے میں کارگر:
یوگا ہر عمر کی خواتین کے لئے نہایت مؤثر طریقہُ ورزش ہے۔ خواتین کی صحت کا دارومدار ہارمونز کے صحیح طور پر کام کرنے پر منحصر ہے۔ ہر عمر میں ہارمون کی تبدیلی کے دوران یوگا اہم کردار ادا کرتے ہوئے انہیں متوازن اور فعال بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور بہت سی بیماریوں مثلاً تھائی رائیڈ، نظام ہضم وغیرہ کو کنٹرول کرنے میں تیر بہ ہدف ہے۔
 
مشاہدے میں آیا ہے کہ معالج حضرات خواتین کی اندرونی بیماریوں کے لیے متوازن غذا کے ساتھ یوگا کو تجویز کرتے ہیں۔ تو آج ہى ورزش کے ذریعہ صحت مندانہ طرز زندگی لازمی اپنائیں اور بھرپور زندگى انجوائے کريں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: