اگر آپ دن بھر میں دو مرتبہ سے زيادہ دانت صاف کریں گے تو ان 5 بیماریوں کا شکار بھی ہو سکتے ہیں

image
 
ڈاکٹروں کا یہ ماننا ہے کہ دانتوں کی صفائی انسان کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ قرار دی جاتی ہے کہ انسان کی ساری غذا اس کے منہ کے راستے اس کے جسم میں داخل ہوتی ہے اور اگر دانت ہی خراب ہوں گے تو اس کی وجہ سے جراثيم منہ کے راستے جسم میں داخل ہوں گے جو بیماری کا سبب بن سکتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ ماہرین باقاعدگی سے دانتوں کو صاف کرنے کی تجویز دیتے ہیں اور کم از کم دن میں دو بار دانت صاف کرنے کی نصیحت کرتے ہیں- جس کو سن کر کچھ افراد کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہر کھانے کےبعد دانت برش کرنا ان کی صحت مندی کے لیے بہت ضروری ہے- یہاں تک کچھ والدین تو اپنے بچوں کو ہر بار میٹھا کھانے کےبعد دانت برش کروا رہے ہوتے ہیں- لیکن آج ہم آپ کو دن بھر میں دو سے زیادہ بار دانت برش کرنے کے ایسے نقصان بتائيں گے جس کے بعد آپ خود ہی بار بار دانت صاف کرنے سے توبہ کر لیں گے-
 
بار بار دانت برش کرنے کا نقصان
یہاں ایک بات ہم واضح کرنا چاہیں کہ دانت ٹوتھ پیسٹ کے ساتھ صاف کرنا اور کلی کر کے خلال کر کے دانت صاف کرنا دو مختلف باتیں ہیں ۔ دانتوں کا خلال کر کے کلی کے کے صاف کرنا ہر کھانے کے ساتھ ضروری ہے مگر دانتوں کو بار بار برش سے پیسٹ لگا کر صاف کرنا سنگین مسائل کا سبب بن سکتا ہے-
image
 
دانتوں پر نشان بن سکتے ہیں
عام طور پر ٹوتھ پیسٹ میں ایسے اجزا شامل ہوتے ہیں جو کہ دانتوں کے اوپر موجود داغ دھبے دور کرتے ہیں لیکن اگر بار بار پیسٹ کا استعمال دانتوں پر کیا جائے تو اس کی وجہ سے دانتوں پر موجود حفاظتی اینامل بھی اتر جاتا ہے- اس حفاظتی اینامل کے اتر جانے کی وجہ سے کچھ بھی کھانے کی صورت میں اس کے نشانات دانتوں پر پڑ جاتے ہیں- اس وجہ سے دانتوں پر داغ دھبے بننے کے عمل میں تیزی آجاتی ہے-
image
 
دانتوں کو گرم ٹھنڈا لگنے لگتا ہے
دانتوں کے اینامل کے ہٹ جانے کی وجہ سے دانت حساس ہو جاتے ہیں اور جب بھی انسان کچھ کھاتا ہے تو دانتوں پر گرم اور ٹھنڈا زیادہ محسوس ہوتا ہے- بعض اوقات اس کی وجہ سے دانت اتنے کمزور ہو جاتے ہیں کہ ان میں درد بھی ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ایسا بار بار پیسٹ لگا کر دانت برش کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے-
image
 
دانتوں کو کیڑا لگ جانے کے امکانات میں اضافہ
عام طور پر لوگ دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچانے کے لیۓ بار بار برش کرتے ہیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ بار بار دانت برش کرنے والے لوگوں کے دانتوں کے نہ صرف اینامل اتر جاتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ڈينٹین بھی اتر جاتے ہیں- جس کی وجہ سے دانت کمزور پڑ جاتے ہیں اور ان میں کیڑا لگ جاتا ہے-
image
 
مسوڑھوں میں سوزش
بار بار برش کرنے کی وجہ سے مسوڑھے بھی نازک ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان میں انفیکشن کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے اور سوزش بھی ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں سے خون بھی جاری ہو سکتا ہے جو کہ دانتوں کی جڑوں کو کمزور کر دیتی ہیں اور اس طرح سے دانتوں میں درد بھی ہو سکتا ہے-
image
 
دانتوں کی صفائی کے لیے ضروری اقدامات کیا ہونے چاہئیں
ماہرین جدید ترین تحقیقات کے بعد اس بات پر متفق ہیں کہ دانتوں کی صفائی کے لیے صبح شام دو وقت ہی برش کرنا بہتر ہوتا ہے- مگر اس کے ساتھ ساتھ ہر کھانے کے بعد کلی کرنا ضروری ہوتا ہے اور کوشش کرنی چاہیے کہ دانتوں میں غذا کے ذرات کو خلال کر کے نکال لیں اور اس کے علاوہ دن میں ایک بار فلورائيڈ والے ماوتھ واش کا استعمال بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: