کدو کا پانی جوڑوں کے درد میں آرام دیتا ہے...رسول اکرم ﷺ کی پسندیدہ ترین سبزی کدو کے فائدے جان کر آپ اسے روز کھانے لگیں گے

image
 
کدو ایک ایسی سبزی ہے جو دنیا بھر میں کاشت کی اور شوق سے کھائی جاتی ہے، کیونکہ اس کا وزن زیادہ ہوتا ہے اس لئے یہ ایک بیل کے ساتھ لگتی ہے جو زمین پر بچھی ہوتی ہے۔ طب نبوی ﷺ کے حوالے سے غور کیا جائے تو کدو رسول ﷺ کی پسندیدہ ترکاری تھی۔
 
کدو ایک ہلکی غذا ہے، جو زود ہضم ہے اور دوسری غذاؤں کو بھی جلد ہضم کرتا ہے۔ بخار کے مریضوں کے لئے بے حد مفید ہے اور پیاس کو کم کرتا ہے۔ گرمی کے سر درد کو دور کرتا اور پیٹ کو نرم رکھتا ہے۔
 
کدو کا پانی جوڑوں پر ملنے سے جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔ کدو کے ساتھ سرکہ ملا کر کھانے سے جسم کے فاضل اور زہریلے مادے نکل جاتے ہیں۔ اگر اسے بہی (سفرجل ) کے ساتھ ملاکر کھایا جائے تو جسم کو عمدہ غذائیت ملتی ہے۔ کدو کو کھانڈ کے ساتھ ملا کر پکا کر دینے سے جنون اور خفقان میں فائدہ ہوتا ہے۔
 
image
 
حضرت انس مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک درزی نے رسول ﷺ کی دعوت کی اور اس نے جو کی روٹی کے ساتھ کدو گوشت پکایا۔ حضور ﷺ بڑی محبت کے ساتھ سالن سے کدو کے ٹکڑے تلاش کرکے تناول فرماتے رہے۔(بخاری 5397)
 
گوشت کی فطرت گرم ہے اور کدو کی سرد، کدو کی سرد طبعیت گوشت کی گرم فطرت کو کم کردیتی ہے اور کھانے میں اعتدال آجاتا ہے۔
 
کدو کا شربت پینے سے نہ صرف پیشاب میں جلن ختم ہوتی ہے بلکہ یہ آنتوں اور معدے سے تیزابیت اور انفیکشن بھی ختم کرتا ہے۔ کدو کا شربت تِلوں کے تیل میں ملا کر روزانہ رات کو سر پر مالش کرکے لگایا جائے تو گہری نیند آتی ہے۔
 
image
 
کدو کا جوس دانتوں کے امراض سے نجات کا ایک مؤثر ذریعہ ہے ۔ کدو کا پانی پھنسیوں پر لگانے سے پھنسیاں ختم ہوجاتی ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: