اگر کھانسی تین ہفتے نا جائے تو یہ الرجی ہے۔۔۔الرجی والی کھانسی کو بھگانے میں مددگار آسان گھریلو ٹوٹکے

image
 
شدید خشک کھانسی بدلتے موسم کا ایک تحفہ ہوتی ہے۔۔۔یہ وہ کھانسی ہے جو تین ہفتے سے اوپر ہوجاتی ہے اور یہ سانس کی تکلیف یا کسی الرجی کے باعث ہوتی ہے۔۔۔اگر آپ کی کھانسی الرجی کے باعث ہے تو یہ جانے میں وقت ضرور لیتی ہے اور کیونکہ آپ کو اس کی وجہ سمجھ نہیں آتی اس لئے اس کی جڑ کو پکڑنا مشکل ہوجاتا ہے۔۔۔اس خشک الرجی والی کھانسی کو ختم کرنے کے کچھ آسان گھریلو ٹوٹکے ہیں۔۔۔
 
پہلا ٹوٹکہ
الرجی والی کھانسی کو بھگانے کے لئے زیادہ آزمودہ گھریلو ٹوٹکے ہی ہوتے ہیں۔۔۔ایک چمچہ شہد میں چھے سے ساتھ دانے کالی مرچ پیس کر ملا کر کھائیں۔۔۔یہ ٹوٹکہ مغرب کے بعد کریں اور ایک دفعہ شہد منہ رکھنے کے بعد کم سے کم دو گھنٹے کچھ نا کھائیں اور نا ہی پئیں۔۔۔یہ الرجی کا دشمن ٹوٹکہ مانا جاتا ہے
 
image
 
دوسرا ٹوٹکہ
ایک ایسا ٹوٹکہ ہے جو چاہیں تو پنساری سے بنوالیں اور چاہیں تو خود بنالیں۔۔۔دھنیہ کا مغز پانچ تولہ، سونف کا مغز پانچ تولہ، خشخاش پانچ تولہ، شکر پانچ تولہ۔۔۔ ان سب کو باریک پیس لیں اور ایک سفوف بنالیں ۔۔یہ ایک ایسی خوراک ہے جو ایک چمچہ صبح اور شامل کو نیم گرم دودھ یا نیم گرم پانی سے کھانی ہے ۔۔اس کو کھانسی توڑ نسخہ مانا جاتا ہے۔
 
تیسرا ٹوٹکہ
ایک ایسا ٹوٹکہ ہے جو خشک کھانسی کا دشمن ہے۔۔۔منقہ ( بیج نکال کر) لیں اور اس میں خشخاش برابر کی لے کر خوب کوٹیں۔۔۔ جب باریک کٹ جائے تو ان کی گولیاں بنالیں چنے کے برابر۔۔۔ایک گولی صبح ، ایک دوپہر اور ایک شام لیں اور نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔۔۔لیکن خیال رہے کہ اس دوران تلی ہوئی اور ٹھنڈی ، کھٹی چیزوں سے پرہیز کریں۔
 
image
 
چوتھا ٹوٹکہ
اس ٹوٹکہ سے گلا صاف ہوجاتا ہے۔۔۔لیکن اس کا استعمال ٹھنڈ کا موسم شروع ہوتے ہی کرنا ہے۔۔۔ایک گلاس دودھ میں آدھا چمچہ ہلدی ڈال کر رات سونے سے پہلے پینا ہے۔۔۔یہ اتنا گرم ہو کہ بس برداشت ہوجائے۔۔۔اور یہ ٹوٹکہ کھانسی کو آنے ہی نہیں دیے گا۔۔۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: