ٹوٹتے بالوں کے لئے زندگی کا پیغام ہے یہ شیمپو۔۔۔اب طرح طرح کے شیمپو گھر میں بنائیں

image
 
بال مرد و عورت دونوں کے لئے خوبصورتی اور اعتماد کی ایک پہچان ہیں۔۔۔ان بالوں کی حفاظت کا ایک اہم حصہ ہیں شیمپو جس کی وجہ سے نا صرف بال محفوظ رہتے ہیں بلکہ صاف بھی رہتے ہیں۔۔بازار میں موجود شیمپو بالوں کی ساخت کو کمزور کر دیتے ہیں ۔۔۔اس لئے گھر میں بھی بہترین شیمپو بنائے جا سکتے ہیں-
 
بالوں کو گھنا کرنے والا شیمپو
اس شیمپو کو بنانے کے لئے آپ دس گرام لکس یا کیپری کا صابن لے لیں، یا پھر کوئی ایسا صابن لیں جس میں خوشبو نا ہو۔۔۔اب اس میں دو چمچے گھیگھوار کا جوس ملائیں، ایک چائے کا چمچہ شہد، گلاب کا تیل تھوڑا سا، لیموں کا عرق اور لیسیتھیں ڈال کر مکس کرلیں۔۔۔یہ شیمپو آپ روزانہ استعمال کر سکتے ہیں اور وہ بال جو مسلسل ٹوٹ رہے ہوں اور گر رہے ہوں ان کے لئے تو یہ ایک خاص تحفہ ہے۔
image
 
خشکی ختم کرنے والا شیمپو
اکثر سر میں خشکی کے لئے بازار میں طرح طرح کے شیمپو ملتے ہیں لیکن نا تو اس میں کوئی اثر ہوتا ہے اور نا ہی وہ بالوں کے لئے مناسب ہوتے ہیں۔۔۔گھر میں ایک ایسا شیمپو بنائیں جو آپ کے بالوں کی حفاظت بھی کرے اور خشکی کو جڑ سے ختم بھی کرے۔۔۔ایک سو پندرہ ملی لیٹر پانی کو الگ کرلیں۔۔۔اب اس میں دو انڈوں کی زردیاں مکس کرکے پھینٹیں۔۔۔اس آمیزہ سے ہی اپنا سر دھوئیں اور سر کو صاف کرنے کے لئے دو سو پچیس ملی لیٹر پانی میں دو چائے کے چمچے سرکہ ملا کر پھر سر کو باقاعدہ دھو لیں۔۔۔ خشکی دنوں میں غائب ہوجائے گی۔
image
 
بالوں میں چمک لانے والا شیمپو
بالوں کو مسلسل باہر کے شیمپو سے دھونے سے بال روکھے ، پھیکے اور بے رونق ہوجاتے ہیں۔۔۔چاہے شیمپو کتنا ہی قیمتی کیوں نا ہو بال آہستہ آہستہ اپنی خوبصورتی کو کھو دیتے ہیں۔۔۔ اگر آپ گھر میں ا یک شیمپو بنا کر استعمال کریں گے تو بال نا صرف گھنے ہوں گے بلکہ چمکدار بھی ہوجائیں گے۔۔۔اس کے لئے دو سو گرام ریٹھا، سو گرام سیکا کائی، سو گرام آملہ اور چند میتھی دانے ملا کر پیس لیں اور اسے شیمپو کی طرح استعمال کریں۔۔۔عادت بننے میں وقت لگے گا لیکن نتائج دیکھ کر آپ اسے چھوڑ نہیں پائیں گی۔
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: