بوٹوکس لگوانے سے ڈریں نہیں۔۔۔ڈاکٹر شائستہ لودھی نے بوٹوکس سے ڈرنے والوں کو کئی راز بتا دیے

image
 
ایک دور تھا جب خواتین صرف یہی کہتی ہیں کہ ہم تو بوڑھے ہی بھلے۔۔۔ہمیں نہیں لگوانا یہ الٹی یسدھی دوائیں جو چہرے کو بگاڑ دیں۔۔۔لیکن اب ہر دوسرے گھر میں ایستھیٹک کو سمجھنے والے آچکے ہیں اور فلر اور بوٹوکس بھی خواتین کی زندگی میں ایسے ہی اہم ہو چکا ہے جیسے میک اپ۔۔۔
 
ڈاکٹر شائستہ لودھی نے ہماری ویب کے دیکھنے والوں کے لئے خاص طور پر اپنے ایک پروسیجر کی ویڈیو بنائی جس میں وہ ایک خاتون کے چہرے پر بوٹوکس لگاتے ہوئے دکھا رہی ہیں اور ساتھ ساتھ سمجھا بھی رہی ہیں کہ بوٹوکس کے بارے میں کیا غلط سوچ لوگ رکھتے ہیں لیکن در حقیقت یہ ایک دوائی ہے جو آپ کے مسلز کو کھینچ کر انہیں سکڑنے سے بچاتی ہے اور جوان دکھاتی ہے۔۔۔
 
 
ماتھے پر جو لکیریں آجاتی ہیں یا آنکھوں کے درمیان بات کرتے ہوئے یا غصہ دکھاتے ہوئے جو ڈبلیو جیسی لکیریں بنتی ہیں وہ غائب کرنے کے ل ئے بوٹوکس ایک بہت کار آمد دوا ہے۔
 
 یہ سوچ کہ اگر ایک بار بوٹوکس لگالیں تو جب وہ ختم ہوتا ہے تو پہلے سے زیادہ خراب چہرہ ہوجاتا ہے ، انہوں نے بتایا کہ یہ ایسا ہی ہے کہ نزلے کی دوا لے کر اسے ختم کریں اور پھر یہ سوچیں کہ اب نزلہ اس سے برا آئے گا۔۔۔ایسا بالکل نہیں ہے۔۔۔جب دوا کا اثر چوبیس مہینے میں ختم ہوتا ہے تو جلد اور مسلز واپس پرانی جگہ پر آجاتے ہیں۔
 
image
 
اس کو لگاتے وقت یہ خوف رکھنا کہ بہت درد ہوتا ہے بالکل غلط ہے۔۔۔انہوں نے مریضہ سے پوچھا کہ آپ کو کوئی درد ہوا تو مریضہ نے صاف کہا کہ مجھے بالکل بھی درد نہیں ہوا اور بس اس کی کچھ احتیاطیں ہوتی ہیں جیسے کچھ دن منہ رگڑ کر نہیں دھونا۔۔۔الٹا یا کروٹ سے نہیں سونا بلکہ سیدھا سونا ہے اور جھکنا نہیں ہے۔۔۔دو دن بعد یہ احتیاط کرنے سے آپ نارمل ہوجاتے ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: