خون کی کمی کا شکار افراد اس کے دوست بن جائیں۔۔۔انار کو کب اور کیسے کھائیں

image
 
نومبر نے ٹھنڈ کی ہری جھنڈی دکھا دی ہے ۔۔۔چاہے ابھی سردی کا وہ عالم نا ہو لیکن پھلوں اور موسم کی دیگر سوغات نے اپنے رنگوں کی بہاریں دکھانی شروع کردیں۔۔۔اس موسم کا سب سے خوبصورت تحفہ ہے انار۔۔۔ یوں تو انار کو مذہب اسلام میں ویسے بھی شفا کا پھل مانا جاتا ہے لیکن اس کی افادیت کو اگر غور سے پڑھا جائے تو کئی رازوں سے پردہ اٹھتا ہے۔۔۔
 
انار کی تین اقسام ہیں۔۔۔ایک انار شیریں، ایک انار منجوش یعنی کھٹا میٹھا، اور ایک انار ترش۔۔۔ یہ تینوں اقسام ہی فوائد کے لحاظ سے ایک سے بڑھ کر ایک ہیں۔۔۔انار کے فوائد کو حاصل کرنے کا صحیح وقت دوپہر کا ہے یعنی سورج ڈھلنے سے پہلے پہلے اسے کھایا جائے تو فوائد کا زیادہ سے زیادہ حصول ممکن ہے۔۔۔
 
اس میں پوٹاشیم، فائبر اور پروٹین وافر مقدار میں ہوتا ہے اور وہ افراد جو خون کی کمی کا شکار ہیں اگر ایک موسم بھی اس کا کھل کر استعمال کرلیں تو ان کا ہیمو گلوبین نارمل ہوجاتا ہے۔۔۔ آج کل ڈینگی اور موسمی بخار کا ہر جگہ چرچا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ اس پھل میں ان مریضوں کے لئے بھی شفا ہے۔۔۔
 
image
 
جلدی امراض میں حکیم اس کا باقاعدہ استعمال کرتے ہیں اور جلدی سرطان تک کا علاج اس کی مدد سے ممکن ہے۔۔۔ جگر اورگردوں کو صحت بخشتا ہے اور جنت کا یہ پھل اپنی تاثیر سے ہی بیماری کو جڑ سے بھگاتا ہے۔۔۔
 
کھانسی اور خراب گلے کے لئے انار کے چھلکوں کا قہوہ آج بھی کئی گاؤں اور دیہات میں پیا جاتا ہے اور وہاں اس کے علاوہ کوئی دوا استعمال نہیں ہوتی۔۔۔ انار کے موسم کے آتے ہی اس کے چھلکے گھروں کے باہر سوکھنے لگ جاتے ہیں اور جیسے ہی کسی کو کھانسی یا نزلہ ہو تو ایک چھلکا لے کر اسے پانی میں جوش دیتے ہیں اور نمک ڈال کر اس کا قہوہ پیتے ہیں۔۔۔
 
image
 
وزن کم کرنے والے افراد کو بھی اس پھل سے کوئی خطرہ نہیں اور وہ اس پھل کو بغیر کسی رکاوٹ کے کھا سکتے ہیں بلکہ یہ مدد کرے گا بھوک کو کنٹرول کرنے میں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: