کیا آپ بھی آدھے سر کے درد میں مبتلا ہیں؟ جانیے گھر میں موجود وہ کون سی چیزیں ہیں جو اس کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں

image
 
آدھے سر کا درد یا درد شقیقہ یہ اصطلاح سر میں ہونے والے اس درد کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو کہ سر کے کسی ایک جانب ہوتا ہے اور اس کی شدت ناقابل برداشت ہوتی ہے ۔ آدھے سر کا درد اچانک بھی شروع ہو سکتا ہے اور بعض اوقات یہ آہستہ آہستہ سر میں شروع ہوتا ہے اور پھر بڑھ کر ایک جانب کی آنکھ ۔ جبڑے اور گردن تک پھیل جاتا ہے
 
آدھے سر کا درد کی وجوہات
عام طور پر جس طرح پورے سر کے درد کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں اسی طرح آدھے سر کا درد کی بھی مختلف وجوہات ہوتی ہیں تاہم اس بارے میں اب تک کوئی حتمی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے جن کے بارے میں جان کر اس کو ہونے سے روکا جا سکتا ہے اور اس کے علاج کے لیۓ اقدامات کیا جا سکتے ہیں ۔
 
غیر صحت مندانہ طرز زندگی
ہماری زندگی کی بہت ساری بیماریوں کا بنیادی سبب ہماری غیر صحتمند طرز زندگی کی وجہ سے ہوتا ہے جن میں کھانے پینے میں بے احتیاطی یا پھر وقت پر کھانا نہ کھانا اور زيادہ دیر تک خالی پیٹ رہنا ۔ کسی قسم کا نشہ کرنا ،ذہنی دباؤ نیند کی کمی اور بعض اوقات کچھ خاص کھانے کی اشیا بھی اس درد کا سبب بن سکتی ہیں
 
انفیکشن اور الرجی
سر درد کا بنیادی سبب عام طور پر سانس کے راستے میں ہونے والی الرجی یا انفیکشن ہوتا ہے فلو اور بخار کی وجہ سے اکثر سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی وجہ سے آدھے سر کا درد کی شکایت ہو جاتی ہے
 
ادویات کا زيادہ استعمال
آدھے سر کا درد
بعض اوقات سر درد کی دواؤں کا زیادہ استعمال درد کو کم کرنے کے بجائے بڑھانے کا سبب بن جاتے ہیں اگر سر درد کی دوا کو تین سے چار ہفتوں تک مستقل طور پر بار بار استعمال کیا جائے تو اس کی وجہ سے میڈیکیشن اووریوز کی شکایت ہو جاتی ہے جو آدھے سر کا درد کا ایک سبب بھی بن سکتی ہے-
 
image
 
اعصابی کمزوری
انسان کے اعصاب اس کو مضبوط بھی بناتے ہیں اور کمزور بھی بناتے ہیں اعصاب کی کمزوری کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ان کا سبب اعصاب میں سوجن بھی ہو سکتا ہے یا پھر ان کی ریڑھ کی ہڈی کے ارد گرد ہونے والی تکالیف بھی اس کا باعث بن سکتی ہیں ۔ یہ کمزوری آدھے سر میں درد کا سبب بن جاتی ہے
 
دیگر وجوہات
اس کے علاوہ کچھ عارضی عوامل بھی آدھے سر میں درد کا سبب بن جاتے ہیں جن کے بارے میں ہم آپ کو بتائيں گے-
 
بائیک چلاتے ہوئے بہت بہت ٹائٹ ہیلمٹ کے استعمال سے بھی دوران خون رک جانے کی وجہ سے آدھے سر کا درد ہو سکتا ہے-
 
سر پر لگنے والی شدید چوٹ اس کا سبب بن سکتی ہے گلائکوما جس میں آنکھ پر خون کا دباؤ بہت بڑھ جاتا ہے اس صورت میں بینائی کے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ شدید سر درد بھی ہو سکتا ہے- ہائی بلڈ پریشر، فالج اور سر کا کینسر بھی ایسی وجوہات ہیں جو کہ آدھے سر کا درد کا باعث ہو سکتا ہے-
 
آدھے سر کا درد کے علاج کے گھریلو ٹوٹکے
اگرچہ اس درد کے حوالے سے ماہرین کسی بھی حتمی علاج کی دریافت میں ناکام رہے ہیں مگر مختلف نسخوں کے استعمال سے اس کی شدت کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے جو کہ کچھ اس طرح سے ہیں-
 
image
 
انگور کے رس پینے سے
اچانک آدھے سر کا درد ہونے کی صورت میں کچھ دانے انگور کے لے کر ان کو اچھی طرح بلینڈ کر لیں اور اس کے بعد اس میں تھوڑا پانی شامل کر کے دن میں دو بار تھوڑی تھوڑی مقدار میں پی لینے سے سر درد میں افاقہ ہوتا ہے-
 
ادرک کا رس
ادرک عام طور پر درد کش دوا کے طور پر پہچانی جاتی ہے اس کے اندر چند قطرے لیموں کا رس شامل کر کے دن میں دو بار ایک چائے کا چمچ ادرک کا رس پینے سےآدھے سر کے درد میں فوری افاقہ ہوتا ہے
 
دارچینی
آدھے سر کا درد کے علاج کے لیے دارچینی جادو کا اثر رکھتی ہے اس کے لیے دارچینی پاؤڈر کو لے لیں اس میں تھوڑی سی مقدار میں پانی ملا کر پیسٹ بنا کر ماتھے پر لگا لیں اسکو آدھے گھنٹے تک لگا رہنے دیں اور اس کے بعد سادہ پانی سے دھو لیں اس طرح سے درد میں فوری افاقہ ہوگا-
 
ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا چاہیے
آدھے سر کے درد میں اگر بہت شدت ہو اور درد ناقابل برداشت ہو تو اس صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے سر درد کی وجہ سے رات سوتے ہوئے آنکھ کھل جائے ۔ان تمام حالات کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہوتا ہے-
 
Get Appointment of Doctors in Your City at Marham.pk
 
بشکریہ: marham.pk

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: