ایک پیالی کھائیں اور زندگی بنائیں۔۔۔دہی کے حیرت انگیز فوائد

image
 
قدرت کے بے شمار تحفوں میں سے ایک ہے دہی۔۔۔ ویسے تو لوگ دماغ کی بھی کر دیتے ہیں، لیکن مثالوں میں مذاق بننے والا یہ دہی اصلی زندگی میں ایک نعمت ہے۔۔۔
 
دہی کی ایک پیالی میں اتنا کیلشیم موجود ہوتا ہے جو آپ کے جسم کی 49 فیصد کیلشیم کی ضرورت کو پورا کردیتا ہے۔۔۔
 
اس کی ایک پیالی میں 38 فیصد فاسفورس موجود ہوتا ہے جو جسم کے لئے بہت ضروری ہے۔۔۔اس میں وائٹامن بی اور خاص کر وائٹامن بی 12 وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے جو دل کی بیماری سے نجات دلاتا ہے۔۔۔
 
image
 
دہی میں پروٹین کی ایک وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔۔۔اس کے سات اونس یعنی دو سو گرام میں بارہ گرام پروٹین موجود ہوتے ہیں۔۔۔اوروزن کم کرنے کے خواہشمند افراد اس کا باآسانی استعمال کر سکتے ہیں ۔۔۔گریک یوگرٹ تو وزن کم کرنے والے خاص طور پر استعمال کرتے ہیں۔۔۔
 
امیونٹی بوسٹر کے نام سے بھی لوگ اسے اہم مان رہے ہیں اور کرونا کے ان مشکل دنوں میں اسے جسم کا سب سے بہترین دوست مانا گیا ہے جو جسم میں قوت مدافعت بڑھاتا ہے اور بیماری سے لڑنے کی طاقت دیتا ہے۔
 
چہرے پر لگانے سے جلد نا صرف نرم ملائم ہوتی ہے بلکہ جوان بھی ہوتی ہے۔۔۔تیس سال کی عمر کے بعد تو ہر عورت کو ہفتہ میں دو بار اسے چہرے پر لگانا چاہئے۔۔۔
 
image
 
وہ لوگ جو کولون کینسر سے مقابلہ کر رہے ہیں ان کے لئے بھی دہی ایک ایسی نعمت ہے جو بیماری سے لڑنے میں بہت معاون ثابت ہوتی ہے۔۔۔
 
قبض اور پیٹ کے امراض میں دہی کو صدیوں سے علاج ہی مانا جاتا ہے ۔۔۔پیٹ میں اگر گیس اور درد ہو تو پھر صرف دہی کھانے کا ہی مشورہ دیا جاتا ہے۔۔۔
 
وہ تمام لوگ جنہیں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہے انہیں ڈاکٹرز بھی ہر کھانے کے ساتھ کم سے کم دو سے تین چمچے دہی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ یہ نا صرد دل کی شریانوں کے لئے مفید ہے بلکہ بلند فشار خون کا بھی علاج ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: