کونسی ویکسین کی دوسری ڈوز کب لگوانی چاہیے؟ ڈاکٹر فیصل سلطان کی اہم وضاحت

image
 
پاکستانی عوام کی ایک بڑی تعداد اس وقت کورونا سے بچنے کے لیے ویکسین کی پہلی خوراک لگوا چکی ہے جبکہ بہت کم پاکستانی ایسے ہیں جن کا ویکسینیشن کا عمل مکمل ہوچکا ہے- بیشتر کمپنیوں کی ویکسین کے پہلے انجکشن یا ڈوز کے بعد دوسری ڈوز کے درمیان ایک خاص وقفہ دیا جاتا ہے-
 
تاہم اب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پیر کو وضاحت کی ہے کہ عوام کو کورونا وائرس ویکسین کی دوسری خوراک حاصل کرنے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے اور دو خوراکوں کے درمیان کم از کم تجویز کردہ وقفہ گزر جانے کے بعد کسی بھی وقت اسے لگوا لینا چاہیے۔
 
وزیراعظم کے معاون کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ لوگوں کو اپنی دوسری خوراک کے لیے 1166 سے یاد دہانی کے ایس ایم ایس کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔
 
image
 
عوام کی آگہی اور سہولت کے لیے، ڈاکٹر فیصل سلطان نے Sinopharm ، Sinovac اور AstraZeneca ویکسین کی دو خوراکوں کے درمیان درکار کم از کم وقفے کی مدت کے بارے میں بھی ٹویٹ کیا۔
 
انہوں نے ٹوئیٹ کیا کہ ویکسینیشن کی دوسری خوراک وقفہ کی کم از کم مدت ختم ہونے کے بعد آپ کسی بھی وقت حاصل کر سکتے ہیں۔
 
Sinopharm کی دوسری خوراک 3 ہفتے بعد جبکہ Sinovac اور Astrazeneca کی دوسری خوراک کے لیے 4 ہفتے بعد لگوائی جاسکتی ہے- دوسری ڈوز کے لیے 1166 سے آنے والے ایس ایم ایس کا انتظار نہ کریں- (Sinopharm کا ایس ایم ایس 6 ہفتے بعد جبکہ Sinovac اور AstraZeneca کا ایس ایم ایس 12 ہفتے بعد موصول ہوتا ہے)-
 
Sinopharm ویکسین سے متعلق این سی او سی کی اہم وضاحت
اس سے قبل ، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے سینوفارم ویکسین سے متعلق جعلی خبروں کے حوالے سے ایک اہم وضاحت بھی جاری کی تھی جو کہ گزشتہ دو دنوں سے سوشل میڈیا پر گردش کر رہیں تھیں۔
 
سوشل میڈیا پوسٹ میں غلط معلومات فراہم کرتے ہوئے درج کیا گیا ہے کہ کونسے افراد کو سینوفرم ویکسین نہیں دی جانی چاہیے۔ جبکہ اس جعلی پوسٹ میں حکومت پاکستان کا لوگو بھی استعمال کیا گیا-
 
 
اس پوسٹ میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا تھا کہ دودھ پلانے والی مائیں اور حاملہ خواتین، دل کے امراض میں مبتلا مریض، کیموتھراپی کرانے والے افراد یا جنہوں نے ٹرانسپلانٹ کروایا ہے ، اور کئی دیگر افراد کو سینوفارم ویکسین نہیں لگوانی چاہیے۔
 
اس پوسٹ کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے، این سی او سی نے اسے "غلط اور گمراہ کن معلومات" پر مشتمل پوسٹ قرار دیا ہے۔
 
این سی او سی نے مزید کہا کہ ویکسین سے متعلق مستند اور تازہ ترین ہدایات کے لیے، براہ کرم https://covid.gov.pk/guideline کا وزٹ کریں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: