شادی سے پہلے سر صاف کرلیں تو بہتر ہے۔۔۔جوؤں سے نجات کیسے حاصل ہو؟

image
 
شادی سے پہلے اسی فیصد دلہنیں ہوتی ہیں جوؤں اور لیکھوں سے پریشان۔۔۔رشتہ طے تو ہوجاتا ہے لیکن پھر سر صاف کرنے کا مرحلہ آتا ہے اور یہ جوئیں کسی طرح سر سے نہیں جاتیں۔۔۔گرمی میں تو یہ ایسے سر کی دوست بنتی ہیں جیسے انہیں بہت ہمدردی ہے لیکن در حقیقت یہ آستین کے سانپ کی طرح ہوتی ہیں جو آہستہ آہستہ خون پیتا رہتا ہے۔۔۔
 
ایک پرانی کہاوت ہے کہ اگر دلہن کی جوئیں شادی کے وقت سر میں رہ جائیں اور سر صاف نا ہو تو وہ ساری زندگی اس دلہن کے سر میں گھر کر لیتی ہیں جوؤں کی پیدائش مختلف وجوہات کے باعث ہوتی ہے جیسے گیلے سر کو بغیر خشک کئے بال باندھ لینا۔۔۔مسلسل سر کو ڈھانک کر رکھنا۔۔۔پسینہ کا جمع ہوجانا۔۔۔کسی کا بھی کنگھا یا برش اپنے سر میں ا ستعمال کرلینا۔۔۔جس شخص کے سر میں جوئیں ہوں اس کے ساتھ تھوڑا سا بھی وقت گزارنا۔۔۔کسی کے گندے تکئے پر سر رکھ لینا۔۔۔سر سے سر ملا کر سیلفی لینے کے دوران ۔۔۔یہ جوئیں راستہ بنا لیتی ہے کسی نئے سر کی طرف۔۔۔لیکن کچھ طریقے ہیں جو ان سے نجات دلا سکتے ہیں
 
لہسن کے پانی سے علاج
لہسن کیونکہ اینٹی بیکٹیریل ہوتا ہے اس لئے پندرہ سے بیس لہسن کے جوے چھلکا اتار کر پیس لیں اور چھان کر اس کا پانی نکال لیں۔۔۔اب اس پانی میں آدھا لیموں نچوڑ لیں اور دو گھنٹے کے لئے سر پر لگا لیں۔۔۔اب سر دھو لیں اور کنگھی کرتی رہیں۔۔۔جوئیں ہی نہیں لیکھیں بھی غائب ہوجائیں گی-
image
 
پیاز کے پانی سے علاج
ایک درمیانے سائز کی پیاز لے کر اسے پیس لیں اور اس کا پانی الگ کرلیں۔۔۔اب اس پانی میں روئی ڈبو کر پورے سر کی جڑوں پر لگالیں۔۔۔یہ نسخہ جوؤں کو بالکل نہیں پسند اور وہ فوراً گھر کو چھوڑ دیتی ہیں
image
 
نیم کے پتوں کا پانی
نیم کے پتوں کو اچھی طرح دھو کر پیس لیں اور اس کا پانی الگ کرلیں۔۔۔اب اس پانی میں دو چمچے مسٹرڈ آئل کے ڈالیں اور سر پر دو سے تین گھنٹوں کے لئے لگالیں۔۔۔مسٹرڈ آئل کی بدبو جوؤں کو بالکل نہیں پسند۔۔۔اور پیاز تو ان کے لئے جیسے دھماکہ ہے۔۔۔اس لئے یہ ٹوٹکہ بھی کافی کارگر ثابت ہوتا ہے-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: