لیموں کے بیج ضائع نہ کریں ان کو سنبھال کر رکھیں، کچھ فوائد جو صرف لیموں کے بیج ہی سے مل سکتے ہیں

image
 
لیموں کا شمار ایسی اشیاﺀ میں ہوتا ہے جس کا استعمال سال کے بارہ مہینے ہر گھر میں کسی نہ کسی حالت میں کیا جاتا ہے۔ یہ ایک جانب تو کھانوں کا لازمی جز ہے اس کے علاوہ اس کے مشروبات، اچار چٹنیاں اور اس سے حاصل ہونے والے طبی فوائد اس کو اہم ترین بنا دیتے ہیں-
 
مگر لیموں کے استعمال کرنے والے لوگ اس کے بیج کو عام طور پر نکال کر پھینک دیتے ہیں یہاں تک کہ اگر یہ منہ میں آبھی جائے تو اس کے کڑوے ذائقے کے سبب ان کو کھانا یا استعمال کرنا کوئی بھی پسند نہیں کرتا ہے-
 
لیموں کے بیج کے غذائی فوائد
لیموں کے اندر جو بیج موجود ہوتے ہیں ان کا سائز چھوٹا، رنگ سفیدی مائل پیلا ہوتا ہے۔ ذائقے کے اعتبار سے یہ کڑوا ہوتا ہے اور اسی وجہ سے یہ لوگ استعمال کرنا پسند نہیں کرتے ہیں۔ مگر جس طرح سیب کے پھلوں کے بیج میں زہر ہوتا ہے ویسے لیموں کے بیجوں میں زہر نہیں ہوتا ہے اور ان کا استعمال کسی بھی طرح نقصاندہ نہیں ہوتا ہے- بلکہ اس کا استعمال صحت کے حوالے سے بہت مفید ہوتا ہے ان بیجوں میں اینٹی آکیسڈنٹ موجود ہوتے ہیں جو جسم میں سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مددگار ہوتے ہیں اور جسم کا میٹابولزم تیز کر کے جسم پر ہونے والے عمر کے اثرات کو کم کرتا ہے-
 
اس کے علاوہ ان بیجوں میں امائنو ایسڈ کی بھی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں اس کے علاوہ اس میں پروٹین اور چکنائی کی بھی کچھ مقدار موجود ہوتی ہے-
 
جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج
اگر کھانے کے دوران یا جوس پیتے ہوئے لیموں کے بیج منہ میں آجائیں تو ان کو پھینکنے کے بجائے اچھی طرح چبا کر کھا لینا چاہیے اس سے ایک جانب جو کڑواہٹ منہ میں گھلتی ہے وہ خون کے فاسد مادوں کو خارج کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہے-
 
image
 
دوسری جانب اس کے اندر موجود اینٹی آکسیڈنٹ جسم کے میٹا بولزم کو تیز کر دیتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ خون کے ساتھ جسم میں پیدا ہونے والے پیراسائٹ کا بھی خاتمہ کرتا ہے جو کہ خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں-
 
سر درد اور جسم کے درد کے لیے
عام طور پر سر درد یا جسم میں ہونے والے درد کے لیے لوگ اسپرین کی گولیوں کا استعمال کرتے ہیں جو بہت سارے منفی اثرات کا سبب بن سکتے ہیں لیکن لیموں کے بیج میں سیلیسیلک ایسڈ پایا جاتا ہے ۔
 
یہ کمپاؤنڈ اسپرین کا بنیادی جز ہوتا ہے اور قدرتی ہونے کے سبب کسی بھی قسم کے منفی اثرات سے پاک ہوتا ہے اس وجہ سے لیموں کے بیج جمع کر کے رکھ لیں اور درد کی صورت میں آٹھ سے دس بیج اچھی طرح چبا کر کھا لیں اور پانی پی لیں کچھ ہی دیر میں درد میں آرام مل جائے گا-
 
پیٹ کے کیڑوں کے لیے
بچوں کے پیٹ میں کیڑے پیدا ہونا ایک عام بات ہے اور اس کے لیے ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر لیموں کے بیج اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔ پیٹ کے کیڑوں کو دور کرنے کے لیے دس سے بارہ بیج لے کر ان کو دودھ یا پانی میں اچھی طرح ابال کر کرش کر کے بچوں کو پلا دیں ایک سے دو بار پلانے سے پیٹ کے کیڑے خود بخود نکل جائيں گے-
 
کیل مہاسوں کے لیے
لیموں کی طرح لیموں کے بیج میں بھی وٹامن سی کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ جو کل جلد کے لیے بہت مفید ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کے اندر اینٹی بیکٹیریل اجزا بھی موجود ہوتے ہیں عام طور پر جلد پر نکلنے والے کیل مہاسے بیکٹیریا کی افزائش کی وجہ سے ہوتے ہیں- اس وجہ سے ان بیجوں کو پیس کر ان سے نکلنے والے تیل کو کیل مہاسوں پر لگانے سے ان پر موجود بیکٹیریا ختم ہو جاتے ہیں اس کے علاوہ وٹامن سی کی موجودگی کی وجہ سے ان کے نشان بھی صاف ہو جاتے ہیں-
 
image
 
پیشاب کے انفیکشن کے لیے مفید
پیشاب کے راستے میں ہونے والا انفیکشن بنیادی طور پر جسم میں موجود نقصاندہ بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے اس وجہ سے اس انفیکشن کو دور کرنےکے لیے لیموں کے بیجوں کو روزانہ دن میں ایک بار چبا کر کھانے سے اس انفیکشن سے جان چھٹ سکتی ہے-
 
لیموں کے بیجوں کے استعمال میں احتیاط
لیموں کے بیج اگرچہ بہت سارےے فوائد کے حامل ہوتے ہیں لیکن ایسے افراد جو کہ قبض یا بواسیر میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں لیموں کے بیج کا استعمال ان کی صورتحال کو مزید خراب کر سکتا ہے- اس وجہ سے ایسے مریضوں کو ان کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: