پہلے کے مقابلے میں آج کے نوجوان میں باپ بننے کی صلاحیت آدھی رہ گئی ہے۔۔ وہ چیزیں جو مردوں کے بانجھ پن میں اضافہ کر رہی ہیں

image
 
آپ نے غور کیا ہوگا کہ آپ کے دادا کے زمانے میں آج کی نسبت زیادہ بچے ہوتے تھے۔ لوگ اس چیز کو پیسوں کی تنگی اور دیر سے شادی پر معمور کرتے ہیں البتہ حال میں ہی ہونے والی تحقیق نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ آج کا نوجوان اپنے دادا کے مقابلے میں باپ بننے کی آدھی صلاحیت رکھتا ہے۔
 
 بی بی سی میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ہر 2011 سے 2020 تک ہر سال مردوں کی اس صلاحیت میں ایک فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ رپورٹ کے مطابق مس کیرجز کے ذمہ دار بھی کسی حد تک کمزور اسپرمز ہوتے ہیں۔ تحقیق میں اس صلاحیت کو ختم کرنے والے عوامل کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے تو آئیے جائزہ لیتے ہیں ان وجوہات کا جو مردوں میں بانجھ پن کو بڑھانے کا سبب ہیں
 
کوٹنگ اور پیکجنگ
نان اسٹک فرائی پین سے لیکر استعمال کی تمام اشیاء کی پیکجنگ تک ہر چیز میں polyfluoroalkyl substances ہوتے ہیں جو صحت کے بہت سے مسائل پیدا کرنے کی بڑی وجہ ہونے کے ساتھ ساتھ انفرٹلٹی ریٹ کو بھی بڑھاتے ہیں
 
image
 
پلاسٹک اور خوشبو دار چیزیں
phthalates پلاسٹک کی تھیلی کے علاوہ پلاسٹک سے بنی ہر چیز میں موجود ہوتا ہے اور پرفیومز، ڈیوڈرینٹس میں بھی پایا جاتا ہے۔ یہ اینٹی اینڈروجنز کا حصہ ہوتے ہیں اور جسم کے اندر جا کر بانجھ پن کو بڑھاتے ہیں
 
کیڑے مکوڑے والی ادویات
کیڑے مکوڑے مارنے والی ادویات میں بھی بانجھ پن کو فروغ دینے والے اجزاء کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ زراعت کے شعبے میں کام کرنے والے افراد حتیٰ کہ کھیت کھلیانوں میں رہنے والے لوگ بھی جہاں کھیتوں پر ادویات کا اسپرے کیا جاتا ہے، ان س متاثر ہوتے ہیں
 
کس طرح اس مسئلے سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے؟
بانجھ پن بڑھانے والے تمام اجزاء آج استعمال کی تقریباً ہر چیز میں موجود ہیں لیکن خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ ان کیمیکلز کی زندگی زیادہ سے زیادہ تین سے چار گھنٹے ہوتی ہے۔ اس لئے ان کے خطرات کو کم کرنا ممکن ہے۔ بانجھ پن کے خطرات کو کم کرنے کے لئے وزن کو قابو رکھنا، سگریٹ نوشی اور الکوحل سے پرہیز کے علاوہ کیمکیلز سے زیادہ سے زیادہ دور رہنا ضروری ہے۔ جتنا قدرتی اور فطری زندگی کو اپنایا جائے گا اتنا ہی انسانی صحت کے لئے بہتر ثابت ہوگا
 
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: