لگتا ہے سر درد سے پھٹ جائے گا۔۔۔ مائیگرین کم کرنے میں مددگار آسان گھریلو ٹوٹکے جو آپ کو فوری آرام دیں

image
 
آدھے سر کا درد انتہائی پریشان کن اور تکلیف دہ ہوتا ہے اور آسانی سے نہیں جاتا۔ مائیگرین میں سر درد کے ساتھ الٹی اور روشنی سے حساسیت وغیرہ کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں۔ جن لوگوں کو مائیگرین کا مسئلہ ہوتا ہے وہ اس تکلیف کو اکثر جھیل بھی نہیں پاتے اور رونے لگتے ہیں اس لئے اس آرٹیکل میں کچھ آسان گھریلو ٹوٹکے بتائے جائیں گے جن سے آدھے سر درد سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے لیکن اس سے پہلے چند وہ عوامل جان لیں جو اس درد کو جگانے کی وجہ بنتے ہیں۔
 
1- موسم کی تبدیلی: تیز ہواؤں اور سرد، خشک موسم میں کچھ لوگوں کو سر درد کی شکایت ہوتی ہے۔
 
2- نیند کا مسئلہ: نیند میں کمی اور 8 گھنٹے کی مکمل نیند نہ لینا بھی مائیگرین جگانے کا سبب ہے۔
 
3- فوڈ الرجی: مخصوص غذاؤں جیسے کہ فاسٹ فوڈ، سافٹ ڈرنک یا پنیر کھانے سے کچھ لوگوں کو مئیگرین کا مسئلہ ہوتا ہے۔
 
4- کیفین: ہلکی پھلکی کافی سے سر درد کم ہوتا ہے البتہ بہت زیادہ چائے یا کافی پینے سے سر درد بڑھتا ہے
 
5- اسٹریس: ہر مرض کی طرح مائیگرین کی بھی بڑی وجہ اسٹریس ہوتا ہے ۔
 
آدھے سر کا درد کم کرنے کے گھریلو ٹوٹکے
 
ان سادہ اور آسان ٹوٹکوں کو آزما کر سر درد کو کم کریں
 
1- ادرک کی چائے
ادرک سر درد سے نجات کے لیے ایک بہترین چیز ہے جو سر میں جانے والی خون کی شریانوں کی سوجن کو کم کرکے سردرد سے نجات دیتی ہے۔ ادرک کے تین ٹکڑوں کو دو کپ پانی میں ڈال کر آدھے گھنٹے تک ڈھک کر رکھیں اور پھر اسے چائے کی شکل میں تیار کرکے استعمال کرلیں۔
 
image
 
2- پانی میں مسٹرڈ پاؤڈرملا کر پیر ڈبولیں
پاؤں میں گردش کرتا خون اکثر سر کی شریانوں میں خون کا بہاؤ کم کردیتا ہے اس لئے ایک باتھ ٹب میں نیم گرم پانی میں مسٹرڈ پاؤڈر ملائیں اور آدھے گھنٹے کے لئے پاؤں ٹب میں ڈبو دیں تاکہ خون کی گردش معمول پر آجائے
 
3- پانی پئیں
شدید سر درد کی ایک وجہ پانی کی کمی بھی ہوتی ہے۔ سارے دن کی مصروفیات میں لوگوں کو پانی پینا یاد نہیں رہتا تو اگر آپ کو اچانک سر میں درد اٹھا ہے تو ایک سے دو گلاس پانی پیئیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی دور ہوسکے
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: