اس کا زیادہ استعمال زہر کا کام بھی کرسکتا ہے… وہ 5 فائدہ مند غذائیں جو آپ کی جان بھی لے سکتی ہیں

image
 
سپر فوڈ کی اصطلاح 20ویں صدی کے آغاز میں کیلے کو فروغ دینے کے لیے استعمال کی گئی تھی- سپر فوڈ ان غذاؤں کو کہا جاتا ہے جن میں بےپناہ طبی فوائد پائے جاتے ہوں- خاص طور پر ایسی غذائیں جن میں غذائی اجزاﺀ زیادہ ہوں اور کیلوریز کم- تاہم جہاں ایک جانب ان غذاؤں میں بہت زیادہ فوائد ہوتے ہیں وہی ان کا بہت زیادہ استعمال چند خطرناک نقصانات کا سبب بھی بن سکتا ہے-
 
سبز چائے
سبز چائے کا شمار دنیا کے سب سے صحت بخش مشروبات میں ہوتا ہے جس کی وجہ اس میں پائی جانے والی اینٹی اوکسیڈنٹ کی بھاری مقدار ہے- یہ نہ صرف کینسر کے خطرات کو کم کرتی ہے بلکہ دل کی بیماریوں سے بھی بچاتی ہے- اس کے علاوہ دماغی صحت کی بہتری کے حوالے سے بھی جانی جاتی ہے- لیکن بےشمار فوائد کے باوجود اس کا حد سے زیادہ استعمال آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ اس میں کیفین بھی پائی جاتی ہے- بہت زیادہ چائے پینے کی وجہ سے آپ کو سینے کی جلن اور سر درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے- ماہرین کے مطابق ایک بالغ شخص کے لیے ایک دن میں 3 سے 5 چائے کے کپ کافی ہیں-
image
 
دارچینی
دارچینی کو اس بےپناہ طبی خصوصیات کے باعث ایک طاقتور غذا قرار دیا جاتا ہے- دارچینی دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے علاوہ جسم میں موجود سوزش اور بلڈ پریشر کو کنٹرول بھی کرتی ہے- لیکن جہاں ایک جانب یہ فائدہ مند ہے وہیں دوسری طرف اس کا زیادہ استعمال زہر کا کام بھی کرسکتا ہے کیونکہ اس میں coumarin بھی پایا جاتا ہے- coumarin ایسے افراد کے لیے خاص طور پر خطرناک ہے جنہیں جگر کے مسائل کا سامنا ہو کیونکہ اس کا زیادہ استعمال جگر کو تباہ کرسکتا ہے-
image
 
جائفل
جائفل ایک ایسا منفرد ذائقے کا حامل مصالحہ ہے جسے پڈنگ اور کیک کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے- صرف ذائقے کے لیے کم مقدار میں جائفل کو کھانے میں شامل کرنا صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہے- لیکن جائفل کا بہت زیادہ استعمال myristicin نامی زہر کا سبب بن سکتا ہے- اور اس زہر کی وجہ سے آپ کو دل کے مسائل، متلی، چکر آنا اور درد کی شکایت پیدا ہوسکتی ہے- ایک بار میں 10 گرام سے زیادہ جائفل نہیں کھانا چاہیے-
image
 
کافی
کافی ایک ایسا حیرت انگیز مشروب ہے جو اینٹی اوکسیڈینٹس کے علاوہ دیگر فائدہ مند اجزاﺀ سے بھی بھرپور ہوتا ہے- کافی پینا جگر کے مسائل اور شوگر لاحق ہونے کے خطرات میں کمی لاتا ہے- کافی میں کیفین پائی جاتی ہے اور ایک کپ کافی 80 سے 120 ملی گرام کیفین پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ 400 ملی گرام تک کیفین کا استعمال محفوظ قرار دیا جاتا ہے- لیکن اس سے زیادہ کیفین کا استعمال اعصابی نظام پر حاوی ہوسکتا ہے اور اس کے علاوہ بے خوابی، گھبراہٹ، چڑچڑاپن، پیٹ میں درد اور دل کی دھڑکن میں بےترتیبی کی شکایت پیدا ہوسکتی ہے-
image
 
کلیجی
کلیجی ہمارے ہاں بہت شوق سے کھائی جاتی ہے اور کھانی بھی چاہیے کیونکہ اس میں انتہائی غذائی اجزاﺀ پائے جاتے ہیں- کلیجی میں آئرن، بی 12، وٹامن اے اور کاپر بھی مقدار میں پایا جاتا ہے- تاہم کلیجی کو بھی زیادہ کھانا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے- کلیجی میں پایا جانے والا وٹامن اے چربی گھلانے کی صلاحیت رکھتا ہے- اس کا مطلب ہے کہ یہ جسم محفوظ ہوجاتا ہے- لیکن جسم میں اس کی زیادہ مقدار کی موجودگی ایک زہر کی صورت اختیار کرسکتے ہے- اس سے بینائی کے مسائل، ہڈیوں میں درد، متلی، الٹی اور فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: