جسم میں میگنیشیم کمی کے نقصانات اور اس سے بچانے والی غذائیں

image
 
میگنیشیم ایک ایسا جز ہے جو ہمارے مسلز اور اعصابی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ جسم میں میگنیشیم کی مقدار کم ہوجائے تو اگرچہ فوری طور پر اثر ظاہر نہیں ہوتا البتہ وقت گزرنے کے ساتھ اس کے مضر اثرات سامنے آتے ہیں جن میں ذیابیطس ٹائپ ٹو، بلند فشارِ خون، دل کی بیماریاں اور ہڈیوں کا بوسیدہ ہونا شامل ہے۔ انسانی جسم کو میگنیشیم کی روزانہ 400 ملی گرام خوراک درکار ہوتی ہے۔ چلیے جانتے ہیں وہ کونسی اشیاء ہیں جن کو کھا کر ہم اپنے جسم میں میگنیشیم کی سطح برقرار رکھ سکتے ہیں-
 
1- ڈارک چاکلیٹ
ڈارک چاکلیٹ جتنی ذائقے دار ہوتی ہے اتنی ہی صحت بخش بھی ہوتی ہے۔ ڈارک چاکلیٹ کی ایک بار میں 28 گرام میگنیشئیم موجود ہوتا ہےجو ہمارے جسم کی روزانہ کی طلب کا 16 فیصد ہے۔ ڈارک چاکلیٹ دل کی صحت کے لئے بھی مفید ہے اور برے کولیسٹرول سے بچاتی ہے۔ ڈارک چاکلیٹ میں ایسے چاکلیٹ کا انتخاب کریں جس میں دودھ یا شکر سے زیادہ کوکا شامل ہو۔
image
 
 2- کیلا
کیلے میں وٹامن سی، وٹانن بی، فائبر اور میگنیشیم موجود ہوتا ہے۔ لیکن کیلے میں چینی اور کاربوہائیڈریٹ بھی موجود ہوتا ہے جو ذیابیطس کے شکار افراد کے لئے موزوں نہیں۔
image
 
3- دالیں
دالیں ہماری روزمرہ خوراک کا حصہ ہیں۔ لوبیا، چنے، مٹر، سویا بین اور تمام دالوں میں میگنیشیم موجود ہوتا ہے۔ کالی پھلیوں کے ایک پیالے میں روزانہ کی ضرورت کا 30 فیصد میگنیشیم موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دالوں میں فائبر ہوتا ہے جو بلند فشارِ خون میں بہتری لاتا ہے۔
image
 
4- گری دار میوے
میوے صحت بخش ہونے کے ساتھ ساتھ میگنیشیم سے بھرپور ہوتے ہیں۔ سب سے زیادہ میگنیشیم کاجو میں پایا جاتا ہے۔
image
 
5- ہرے پتے والی سبزیاں
ہرے پتے والی سبزیاں جیسے سبز شلجم، پالک اور ساگ میں میگنیشیم زیادہ موجود ہوتا ہے۔ ایک کپ پکے ہوئے پالک میں روزانہ کی خوراک کا 39 فیصد میگنیشیم موجود ہوتا ہے۔ ان سبزیوں میں میگنیشیم کے علاوہ آئرن، وٹامن اے، سی اور وٹامن کے بھی شامل ہوتے ہیں۔
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: