بچے کی دل کی دھڑکن بھی ۔۔۔ بچوں کو کھانسی کا سیرپ دینے سے کون سے نقصانات ہوسکتے ہیں؟ جانیں ڈاکٹرز کی وہ ضروری ہدایات جو بچوں کو دوا دینے سے پہلے آپ کو معلوم ہونی چاہئیں

image
 
“ارے اس کو تو کھانسی ہورہی ہے ۔ وہی کھانسی کا شربت پلا دیتی ہوں جو ڈاکٹر نے پچھلی بار لکھ کر دیا تھا۔ ورنہ یہ امی کے گھر جا کر بھی تنگ کرے گا۔“ ( آمنہ نے چھوٹے بیٹے کو ہلکی سی کھانسی آنے پر سیرپ پلاتے ہوئے سوچا)-
 
عام طور پر مائیں بچوں کو سلانے اور ہلکی پھلکی کھانسی پر بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے دوائیں پلا دیتی ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتی ہیں بچوں کو ذرا ذرا سے نزلے کھانسی پر بغیر ڈاکٹر کو دکھائے دوا دینا بچوں کے لئے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
 
ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کھانسی کا شربت بچوں کو پلانے کے نقصانات
 
image
 
۔بے سکونی
۔ ہائی بلڈ پریشر
۔ دل کی دھڑکن کا بے ترتیب ہونا
۔ الٹی
۔ بے تحاشہ پسینہ آنا
۔ جلد کا خشک ہونا، منہ لال ہوجانا
۔ پیٹ میں درد
 
یاد رکھیں ڈاکٹر حضرات مرض کی علامات اور شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوائیں تجویز کرتے ہیں- ہر بار مرض کی نوعیت ایک جیسی نہیں ہوتی اس لیے خود سے دوا کھانا یا اینٹی بائیوٹک دوائیں استعمال کرنا کسی صورت فائدہ مند نہیں ہے-
 
کیا کیا جائے؟
پہلے وقتوں میں معمولی نزلے کھانسی کا علاج شہد اور دیگر گھریلو اشیاء سے کیا جاتا تھا جس سے نقصان کا اندیشہ کم سے کم ہوجاتا تھا- لیکن اب لوگ دوائیں دینا مناسب سمجھتے ہیں تو اس صورت میں چند ایسی باتیں جان لیں جن سے آپ کے بچے کی صحت کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔
 
image
 
ڈاکٹر کھانسی اور نزلے کے لئے کیا مشورے دیتے ہیں؟
وائرل کھانسی ہو تو ڈاکٹر بچوں کو آرام کرنے اور ہلکی غذا استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جن سے جسم میں قوتِ مدافعت پیدا ہو۔ اگر بچوں میں بلغم والی کھانسی اور بخار ہو تو بچوں کا ڈاکٹر سے معائنہ لازمی ہوتا ہے کیونکہ اس صورت میں ڈاکٹر بچوں کو اینٹی بائیوٹک دوا تجویز کرتا ہے اور اس کے وقتی ردِعمل( اگر ہوں تو) سے بھی آگاہ کرتا ہے ۔
 
بچوں کو دوا دینے سے پہلے کیا احتیاط کرنی چاہیے
۔ دوا کا مقصد ضرور جان لیں۔
۔ دوا کس طرح دی جانی ہے یہ بھی جان لیں مثلاً پینی ہے یا قطروں کی صورت ڈالنی ہے یا صرف اوپری سطح پر لگانی ہے۔
۔ کوئی خاص ہدایت جیسے کہ دوا کے ساتھ کوئی مخصوص چیز کھانا نقصان دہ تو نہیں۔
۔ دوا کو محفوظ کیسے رکھنا ہے۔
۔ ایک بار کھلنے کے بعد کتنی دیر تک دوا محفوظ رکھی جاسکتی ہے۔
۔ اگر بچہ ایک آدھ دفعہ دوا نہ لے سکے تو کوئی نقصان تو نہیں ہوگا۔
۔ اگر کوئی اور بھی دوا کھائی جارہی ہے تو اس کی تفصیل ڈاکٹر کو بتائیں۔
۔ دوا کے ردِعمل میں ہونے والی بیماریاں۔
۔ ڈاکٹر کے دوا تجویز کرنے سے پہلے اسے بچے میں موجود بیماریوں اور الرجیز کی تفصیل ضرور بتائیں۔
۔ صرف سلانے کے لئے بچوں کو کھانسی کا شربت ہرگز مت دیں۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: