بڑھا ہوا پیٹ کیسے کم کریں؟ اب صرف وٹامن ڈی کے استعمال سے پیٹ کی چربی گھٹائيں

image
 
وزن کو کم کرنے والے افراد کا اگر وزن کم ہو بھی جائے تب بھی پیٹ کے اوپر چڑھی ہوئی چربی کی تہیں ان کی تمام کوششوں پر پانی پھیرنے کے لیے کافی ہوتی ہیں۔ پیٹ کے اوپر چڑھی ہوئی چربی کی تہیں ایک جانب تو انسان کی اسمارٹنس کو برباد کر دیتی ہے اور دوسری جانب یہ دل کے امراض اور ذیابطیس کے مرض کا بھی باعث بن سکتی ہے- اس وجہ سے اس کو کم کرنا انسان کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے ۔ جس کے لیے سخت ترین ایکسرسائز کی جاتی ہے مگر پھر بھی خاطن خواہ نتائج کا حصول بہت مشکل ہوتا ہے-
 
پیٹ کی چربی کے خاتمے میں مشکلات
پیٹ کی بناوٹ اس طرح کی ہوتی ہے کہ اس میں خون کی شریانیں اور وریدیں جسم کے دوسرے حصے کے مقابلے میں کم ہوتی ہیں- اس وجہ سے یہاں پر جمع ہونے والی چربی کو ایکسرسائز کے ذریعے پگھلانا بہت مشکل ہوتا ہے یہی وجہ سے کہ پورے جسم کا وزن کم ہونے کے باوجود بھی پیٹ کی چربی مشکل سے پگھلتی ہے-
 
پیٹ کی چربی اور وٹامن ڈی کا تعلق
حال ہی میں یورپیئن سوسائٹی آف اینڈوکرینولوجی کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی اور پیٹ کی چربی کے درمیان براہ راست تعلق ہوتا ہے اور جسم میں وٹامن ڈی کی کمی پیٹ پر چربی میں اضافے کا باعث ہوتی ہے-
 
image
 
وٹامن ڈی کے حصول کا ذریعہ
وٹامن ڈی کی کمی کا پتہ ایک ٹیسٹ کی مدد سے لگایا جاتا ہے اور اگر جسم میں وٹامن ڈی کی کمی موجود ہو تو اس کمی کے خاتمے کے لیے بہت ہی آسان طریقے موجود ہیں-
 
سورج کی روشنی
سورج کی روشنی کے اندر وٹامن ڈی کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے ۔ جو کہ ہماری جلد براہ راست جزب کرنے کی اہلیت رکھتی ہے اس وجہ سے دن کا ایک حصہ لازمی طور پر دھوپ میں گزارنے سے وٹامن ڈی کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے-
 
دودھ سے بنی مصنوعات
دودھ کے اندر وٹامن ڈی کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے اس کے استعمال سے بھی وٹامن ڈی کی کمی پر قابو پایا جا سکتا ہے- اس کے علاوہ وہ تمام اشیا جن کی تیاری میں دودھ استعمال ہو مثلاً دہی ، پنیر وغیرہ وٹامن ڈي سے بھر پور ہوتی ہیں-
 
image
 
وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ کا استعمال
ادویات کی دکانوں پر وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ موجود ہوتے ہیں جن کو ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کر کے وٹامن ڈي کی درکار مقدار حاصل کی جا سکتی ہے- جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار کو پورا کرنے سے پیٹ کی چربی خود بخود کم ہونا شروع ہو جاتی ہے اور اس سے موٹا پیٹ سڈول ہو جاتا ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: