سردی کے موسم میں ناک کا بند ہونا ایک عام بات ہے لیکن صرف پندرہ منٹ میں اس تکلیف کمی لائیں

image
 
دن بھر کے کاموں کے بعد جب انسان رات تکیے پر سر رکھ کر لیٹتا ہے تو اس وقت میں ناک کا بند ہو جانا شدید تکلیف کا سبب بن جاتا ہے ۔ اس وجہ سے ایک جانب تو رات جاگتے ہوئے گزرتی ہے اور دوسری طرف مستقل طور پر منہ سے سانس لینے کے سبب گلے میں کانٹے پڑنے شروع ہو جاتے ہیں اور گلے میں بھی انفیکشن ہو جاتا ہے جو کہ بخار کا سبب بن جاتا ہے ۔ بند ناک کو کھولنے کے ویسے تو کئی ٹوٹکے موجود ہیں لیکن ہم آج آپ کو صرف پندرہ منٹ میں بند ناک کو کھولنے کے کچھ آسان نسخے بتائيں گے-
 
1: بھنوؤں کی درمیانی جگہ پر مساج کریں
اس جگہ پر اپنے ہاتھ سے ایک منٹ تک مساج کریں ۔ اس سے سانس کی نالی کی خشکی ختم ہوتی ہے ۔اور سانس لینے کی نالی کے اوپر موجود دباؤ میں کمی وا‍قع ہوتی ہے جس سے سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے -
 
2: ناک کے دونوں جانب مساج
ناک کے بند ہونے کی صورت میں ناک کے دونوں جانب شہادت کی انگلی یا درمیانی انگلی سے دائرے میں ایک سے دو منٹ تک مساج کریں اس سے سانس لینے میں ہونے والی دشواری کا خاتمہ ہوتا ہے اور بند ناک کھل جاتی ہے-
 
image
 
3: ناک اور ہونٹوں کی درمیانی جگہ کا مساج
ناک اور ہونٹوں کی درمیانی جگہ پر شہادت کی انگلی سے دو سے تین منٹ تک مساج کریں اس سے ناک کے اندر کی سوزش میں کمی واقع ہو گی اور سانس لینے کے عمل میں آسانی واقع ہو گی-
 
4: بھاپ لیں
جب ہوا میں نمی کے تناسب میں کمی واقع ہو جاتی ہے تو ناک کے اندر میوکس خشک ہو کر جم جاتا ہے ۔ جس سے بیکٹیریا کو بڑھنے کا موقع ملتا ہے اس صورت میں بھاپ لینے سے میوکس کو نمی کی مقررہ مقدار مل جاتی ہے اور اس سے بند ناک نہ صرف کھل جاتا ہے بلکہ بیکٹیریا کی افزائش میں بھی کمی واقع ہوتی ہے اور سانس لینے میں آسانی ہو جاتی ہے-
 
image
 
5: گرم کپڑے کی ٹکور
ایک سوتی کپڑا لے لیں اور اس کو گرم کر لیں اس کے بعد اس کپڑے کو ناک کی ہڈی پر رکھ کر ٹکور کریں اس سے بھی بند ناک کھل جاتا ہے اور سانس لینے میں آسانی ہو جاتی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: