دنیا ابھی نیک لوگوں سے خالی نہیں ہوئی، ایسی ڈاکٹر جو صرف دس روپے فیس لے کر مریضوں کا علاج کرتی ہے

image
 
ڈاکٹر کے پیشے سے وابستہ لوگوں کو مسیحا کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ یہ لوگ دکھی مریضوں کے تکلیف کو دور کرتے ہیں- مگر حالیہ دور میں یہ پیشہ بھی ایک کاروبار کی حیثیت اختیار کرتا جا رہا ہے اور ڈاکٹروں کی بڑی بڑی فیسیں غریبوں کی دسترس سے ان کو دور کر رہی ہیں- مگر اس دنیا کے قائم رہنے کی وجہ کچھ اچھے لوگ ہیں اور ایسے ہی لوگوں میں ایک بھارتی ریاست آندھرا پردیش کی مسلمان ڈاکٹر نوری پروین بھی ہیں
 
ہندوستان جہاں پر مسلمانوں کو مذہبی تعصب کے سبب بہت سارے مسائل کا سامنا ہے وہاں پر ایک مسلمان ڈاکٹر نوری پروین ایسی بھی ہیں جو تمام مذہبی تعصبات سے بالاتر ہو کر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں اور دیگر مریضوں کا علاج صرف دس روپے کی فیس کے عوض کرتی ہیں-
 
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر نوری پروین کا تعلق آندھرا پردیش کے چھوٹے سے علاقے وجے واوڑا سے ہے جہاں سے انہوں نے اپنی محنت اور ذہانت کے سبب میرٹ کی بنیاد پر میڈیکل کالج میں سیٹ حاصل کی اور وہاں سے ڈاکٹر بننے کے بعد اپنے ہی علاقے میں ایک چھوٹے سے نجی کلینک کی بنیاد رکھی-
 
image
 
وہ چاہتیں تو اس کلینک میں بھاری بھرکم فیس بھی رکھ سکتی تھیں مگر انہوں نے حقیقی معنوں میں مسیحا کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے اپنے نجی کلینک کی فیس اتنی کم رکھی کہ تمام افراد علاج کی سہولت حاصل کر سکیں- اس کے علاوہ ان کے کلینک میں داخل ہونے والے افراد سے وہ 50 روپے چارج کرتی ہیں جو کہ بہت ہی کم ہے-
 
خدمت خلق سے سرشار ڈاکٹر نوری پروین غریب لوگوں کو صرف علاج معالجے کی سہولت ہی مہیا نہیں کر رہی ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ لاک ڈاؤن کے اس زمانے میں جب کہ بہت سارے غریب افراد روزگار سے محروم ہو گئے ہیں ایسے افراد کو اپنی سماجی تنظیم کے تحت مفت راشن بھی فراہم کرتی ہیں-
 
 
ڈاکٹر نوری پروین جیسے لوگ معاشرے کے لیے ایک مثال ہیں جو کہ اپنی قلیل کوششوں کو کم سمجھنے کے بجائے اپنا حصہ ڈال دیتے ہیں اور ان کی معمولی سی نیکی بھی معاشرے کی تبدیلی کی ایک بڑی کوشش ثابت ہوتی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: