بھوک کا نہ لگنا اور وزن کا اچانک کم ہونا جگر پر چربی چڑھنے کا سبب ہو سکتا ہے اس بیماری کی دیگر علامات اور علاج میں مددگار گھریلو نسخے جانیں

image
 
انسانی جسم میں جگر کو بہت اہمیت حاصل ہے یہ عضو انسان کے جسم کے میٹابولزم میں نہ صرف اہم کردار ادا کرتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ نظام انہضام میں بھی اس کی اہمیت مسلم ہوتی ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ جگر صحت مند ہو تاکہ وہ انسانی جسم میں مناسب انداز میں اپنے افعال انجام دے سکتا ہے- مگر بعض اوقات جگر پر چکنائی کی موٹی تہہ چڑھ جاتی ہے جس کے سبب جگر کے سائز میں نہ صرف اضافہ ہوجاتا ہے بلکہ اس سے اس کے افعال بھی متاّثر ہوتے ہیں اور اس کو ڈاکٹر ایک بیماری قرار دیتے ہیں اور اس کے زیادہ بڑھنے کی صورت میں یہ بیماری جگر کے فیل ہونے کے سبب جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے- جگر پر چربی کی موجودگی کو کچھ علامات کے ذریعے گھر بیٹھے بھی تشخیص کیا جا سکتا ہے-
 
جگر پر چربی ہونے کی علامات
جگر پر چربی ہونے کی صورت میں اس کے افعال سست روی کا شکار ہوجاتے ہیں جس کا براہ راست اثر انسان کی صحت پرپڑتا ہے اور اس کی علامات کچھ اس طرح ہوتی ہیں-
1: بھوک کا کم لگنا
2: وزں میں تیزی سے کمی
3: کمزوری اور تھکن
4: پیٹ میں درد اور پیٹ کا پھول جانا
5: جلد اور آنکھوں کا پیلا ہو جانا اور ان میں خارش کا ہونا
 
image
 
جگر پر چربی جمع ہونے کی وجوہات
جگر پر چربی کا جمع ہونا زيادہ تر ہمارے غیر صحتمند طرز زندگی کے سبب ہوتا ہے اس کے علاوہ کچھ طبی مسائل بھی اسکا باعث ہو سکتے ہیں جن میں سب سے بڑی وجہ موٹاپا ہوتا ہے- اس کے علاوہ خون میں شوگر اور چکنائی یا کولیسٹرول میں مقدار میں اضافہ بھی اس کا سبب ہو سکتا ہے-
 
جگر کی چربی کا گھریلو علاج
1: جگر کی چربی کا سب سے پہلا علاج نیم گرم پانی کا استعمال ہوتا ہے عام استعمال میں ٹھنڈے اور فریح کے پانی سے پرہیز کریں اور عام پانی کا استعمال کریں-
 
image
 
2: املی کا گڑ والا شربت دن بھر میں دو سے تین بار پینے سے بھی جگر کی چربی میں کمی واقع ہوتی ہے-
3: گائے اور بکری کے دودھ کا استعمال بھی جگر کی چربی کو کم کرنے کا سبب بن سکتا ہے-
4: ایسے افراد کو سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زيادہ سے زيادہ کرنا چاہیے

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: