|
|
آب حیات کی تلاش قدیم دور سے انسان کی تحقیقات کا اہم
ذریعہ رہی ہے نوع انسان نے ہمیشہ ایسی کوشش کی ہے کہ کوئی ایسا فارمولا
دریافت کر لے جس سے وہ موت کی حقیقت کو شکست دے سکے مگر اب تک اس میں
کامیابی حاصل نہ کر سکا- یورپی ماہرین نے پندرہ سال تک اس حوالے سے تحقیق
کی اور انہوں نے اس تحقیق میں ان تمام لوگوں کو شامل کیا جو سو سال سے
زیادہ تک زندہ رہے اور ان افراد کے کھانے پینے کی عادات کے بعد نو ایسے
نکات نکالے جن پر عمل درآمد کر کے انسان اپنی زندگی کو طویل اور صحت مند
طریقے سے گزار سکتا ہے- |
|
1: نوے سے سو فی صد تک
غذا میں پودوں کو شامل کریں |
سو سال تک زندہ رہنے والے لوگوں کی کھانے پینے کی عادات
پر ریسرچ کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ان کی غذا کا نوے فی صد سے سو فی صد
تک حصہ پودوں پر مشتمل ہوتا ہے- وہ سبزیوں پھلوں اور دالوں پر انحصار کرتے
ہیں اور ان ہی کا استعمال زيادہ سے زیادہ مقدار میں کرتے ہیں- اس کے علاوہ
خشک میوہ جات بھی ان کی غذا میں شامل ہوتے ہیں اور کھانے پکانے کے لیے وہ
زیتون کے تیل کا استعمال کرتے- |
|
2: گوشت کا کم سے کم
استعمال |
سو سال سے زيادہ عمر تک زندہ رہنے والے لوگ یا تو صرف
سبزی خور ہوتے ہیں یا پھر وہ بہت کم مقدار میں گوشت کا استعمال کرتے ہیں
اور وہ مہینے میں زیادہ سے زیادہ پانچ بار بہت ہی کم مقدار میں گوشت کھاتے
تھے- |
|
3: مچھلی کا استعمال
|
طویل عمر پانے والے لوگ اپنی غذا میں کبھی کبھار مچھلی
کا استعمال کر لیتے تھے مگر اس کی مقدار بہت کم ہوتی تھی- اس کے علاوہ ایسی
مچھلیوں کا انتخاب کیا جاتا جن میں مرکری کی مقدار بہت کم ہو- |
|
|
4: دالوں کا استعمال
لازمی کریں |
ایسے لوگوں کی روزانہ کی غذا میں لازمی طور پر دالوں کا
ایک بڑا حصہ شامل ہوتا تھا کیوں کہ دالوں میں پروٹین کی بڑی مقدار شامل
ہوتی ہے- اس لیے وہ صحت کے لیے بہت مفید ہوتی ہے اور ان میں چکنائی کی
مقدار بہت کم ہوتی ہے اس وجہ سے یہ مضر اثرات سے محفوظ ہوتی ہے- |
|
5: چینی کا استعمال
|
ایسے افراد چینی کے استعمال کو مکمل طور پر ترک نہیں
کرتے بلکہ قدرتی ذرائع سے حاصل ہونے والی چینی کا استعمال کرتے- مثال کے
طور پر پھلوں کے ذریعے جسم میں چینی کی ضرورت کو پورا کرتے مگر اس کے ساتھ
ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھتے ہیں کہ دن بھر میں چار چمچ سے زيادہ چینی ان
کی غذا میں شامل نہ ہو- |
|
6: دو مٹھی خشک میوہ جات
|
خشک میوہ جات پودوں سے حاصل ہونے والی وہ غذا ہے جو طاقت
سے بھر پور ہوتی ہے اس وجہ سے طویل عمر لوگ روزانہ دو مٹھی خشک میوہ جات
مثال کے طور پر بادام ، اخروٹ ، مونگ پھلی کاجو وغیرہ لازمی اپنی غذا میں
شامل کرتے ہیں- |
|
|
7: چکی کا آٹا |
طویل عمر پانے والے لوگ سفید آٹا کے استعمال سے پرہیز
کرتے ہیں اس کے بجائے وہ چکی کے آٹے سے تیار شدہ روٹی کو فوقیت دیتے ہیں
کیوں کہ اس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو نظام ہضم کو درست رکھتا ہے-
اس کے علاوہ جسم کی دیگر ضروریات کی تکمیل کر کے میٹا بولزم کے عمل کو تیز
کرتا ہے- |
|
8: سادہ پانی پئيں
|
طویل عمری کا ایک راز سادہ پانی پینا بھی ہے یہ لوگ سوڈہ
والے ڈرنک سے پرہیز کرتے ہیں اور زيادہ تر سادہ پانی پینے کو ترجیح دیتے
ہیں اس کے علاوہ چائے اور کافی کا استعمال بھی محدود رکھتے ہیں - |
|
9: مصنوعی طریقوں سے
محفوظ کیے گئے کھانوں سے پرہیز |
طویل عمر پانے کے لیے یہ لوگ ایسے کھانوں سے پرہیز کرتے
ہیں جنہیں مصنوعی طریقے سے کیمیکل کے ذریعے محفوظ کیا گیا ہو کیوں کہ
کیمیکل ملی غذا صحت کو سنگین خطرات بھی لاحق کر سکتی ہے - |