جڑ سے لے کر پھل تک کھائے جانے والا پودا کنول ہاتھوں پیروں کی جلن میں کس طرح مفید ثابت ہوتا ہے؟ جانیں

image
 
قدرت نے انسان کو بہت بڑی بڑی نعمتوں سے نوازہ ہے مگر ان نعمتوں کا ادراک ہونا بھی بہت ضروری ہے اس کے بعد ہی انسان اس قابل ہو سکتا ہے کہ وہ ان نعمتوں سے اچھے طریقے سے فائدہ اٹھا سکے انہی نعمتوں میں سے ایک نعمت کنول کا پودا بھی ہے جو کہ اگرچہ کیچڑ میں کھلتا ہے مگر اس کی جڑ سے لے کر پھول تک ہر ہر حصہ طبی فوائد سے بھر پور ہوتا ہے اور اس کا استعمال عام غذا کے طور پر کیا جاتا ہے-
 
کنول کے پھول کے فوائد
کنول کا پھول مختلف رنگوں کا ہوتا ہے اس کو گل نیلو فر کہتے ہیں یہ سفید ، ہلکا پیلا یا گلابی ہو سکتا ہے یہ پھول طبی حوالے سے بہت مفید ہوتا ہے اس کو سونگھنے سے بے خوابی کے مرض میں آرام ملتا ہے- اس کے علاوہ ان پھولوں کو خشک کر کے اس کا شربت بنایا جاتا ہے جس کو شربت نیلوفر کہتے ہیں یہ شربت ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہوتا ہے- اس کے علاوہ ہاتھوں پیروں کی جلن کی صورت میں بھی اس کے استعمال سے افاقہ ہوتا ہے یہ جگر اور دل کے لیے بھی بہت مفید ہوتا ہے اور یرقان کے مریضوں کو اس کے استعمال سے بہت فائدہ ہوتا ہے-
image
 
کنول کے پھل کے فوائد
اس کا پھل سبز رنگ کا قیف نما ہوتا ہے جس کے اندر اس کے بیچ موجود ہوتے ہیں- یہ بیچ عام طور پر لوگ کھاتے ہیں یہ بیچ بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرتے ہیں اس کے علاوہ ذيابطیس کے مریضوں کے لیے ان بیچوں کا استعمال بہت مفید ہوتا ہے اور یہ خون میں شوگر کے لیول کو کم کرتے ہیں ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتے ہیں-
image
 
کنول کی جڑوں کے فوائد
کنول کی جڑیں معدنیات سے بھرپور ہوتی ہیں اس میں بڑی مقدار میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے اس کے علاوہ ان کا استعمال وزن کم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے یہ ہاضمے کے عمل کو بہتر بنا کر میٹابولزم کے عمل کو تیز کرتا ہے-
image
 
کنول کے پتے
کنول کے پتے سائز کے اعتبار سے بہت بڑے ہوتے ہیں اور اس کے علاوہ یہ کافی مضبوط بھی ہوتے ہیں ہندوستان میں ان پتوں میں کھانے پینے کی اشیا کو فروخت کیا جاتا ہے اور ان کو بطور پیکنگ کے استعمال کیا جاتا ہے-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: