|
|
اس وقت پاکستان کرونا وائرس کی دوسری لہر کی لپیٹ میں ہے
اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں تیزی
سے اضافہ ہو رہا ہے جس نے حکومتی حلقوں کو بھی سخت پریشانی کی لپیٹ میں لے
رکھا ہے ۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا سبب براہ راست ایک فرد سے دوسرے
فرد میں ٹرانسفر قرار دیا جا رہا ہے جس کی روک تھام کرونا کے پھیلاؤ کو
قابو میں کرنے کے لیے بہت ضروری ہے- لہٰذا اگر ہم میں سے کسی کے گھر میں
کرونا کا مریض ہو تو اس کو کیا کیا حفاظتی اقدامات کرنے چاہیے ہیں ان کے
بارے میں آج ہم آپ کو بتائيں گے- |
|
1: اپنا ٹیسٹ کروا لیں
|
اگر گھر کے کسی فرد کے اندر کرونا وائرس تشخیص ہو چکا ہو
تو گھر کے باقی افراد کو بھی ٹیسٹ کروا لینا چاہیےاور اگر ان کا ٹیسٹ نیگٹو
بھی آجائے تب بھی ان کو چاہیے کہ وہ خود کو پندرہ دن تک قرنطینہ ہی میں
رکھیں کیوں کہ ڈاکٹروں کے مطابق جس گھر میں بھی کرونا کا مریض ہوتا ہے اس
گھر کے تمام افراد میں کرونا وائرس کے ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں-
جس کی ٹیسٹ نیگٹو آنے کے باوجود بھی علامات چار سے پانچ دنوں میں سامنے آنا
شروع ہو سکتی ہیں- |
|
|
2: رابطے محدود کر دیں
|
اگر آپ کے گھر میں کرونا کا مریض موجود ہو تو سب سے پہلے
اس کا کمرہ علیحدہ کر لیں یہاں تک کہ کوشش کریں کہ اس کا باتھ روم بھی
علیحدہ کر دیں- اس کے علاوہ اس کے استعمال کے برتن وغیرہ بھی ڈسپوزیبل
رکھیں اور اس کے میلے کپڑے بھی علیحدہ رکھیں- کرونا کے مریض سے کم از کم چھ
فٹ کا فاصلہ لازمی طور پر رکھیں تاکہ وہ جراثیم آپ پر اثر انداز نہ ہو سکیں- |
|
|
3: کھڑکیاں اور روشندان
کھلے رکھیں |
بند کمروں اور گھر میں کرونا کے پھیلاؤ کے امکانات بہت
زیادہ ہوتے ہیں اس وجہ سے اگر آپ کے گھر میں کرونا کا مریض موجود ہے تو اس
بات کو یقینی بنائيں کہ آپ کے گھر میں تازہ ہوا اور دھوپ کے راستے کھلے ہوں
اور ان کی آمدورفت کے راستے یعنی کھڑکی اور روشن دان کھلے رکھیں- |
|
|
4: ماسک کا استعمال
لازمی کریں |
اگر آپ کرونا وائرس سے متاثر نہیں ہیں اور آپ کے گھر میں
کرونا کا مریض موجود ہے تو اس صورت میں گھر کے اندر بھی ماسک کا استعمال
لازمی طور پر کریں تاکہ اس کے جراثیم آپ کی سانسوں کے ذریعے داخل نہ ہو
سکیں- اس وجہ سے گھر میں بھی کل وقتی طور پر ماسک کا استعمال کریں- |
|
|
5: بار بار ہاتھ دھوئيں
|
کرونا وائرس کا جراثیم عام آنکھ سے دیکھا
نہیں جا سکتا لیکن اگر گھر میں کرونا کا مریض موجود ہو تو اس بات کا خطرہ
بڑھ جاتا ہے کہ یہ وائرس گھر کے کسی نہ کسی مقام پر پوشیدہ طور پر موجود ہو-
اس وجہ سے پورے گھر کو ڈس انفیکٹ کر دیں اور اس کے علاوہ بار بار دو منٹ تک
ہاتھ دھوئيں تاکہ اگر کسی سطح سے یہ جراثیم اگر آپ کے ہاتھوں پر لگ بھی جاۓ
تو دھونے کے سبب صاف ہو جائے- |
|