کرونا وائرس سے متعلق معروف اسکالر زید حامد کا ثبوت کے ساتھ ایسا بیان جس نے سوشل میڈیا پر ایک نیا محاذ کھول دیا

image
 
زید حامد کا شمار ان کے نقطہ نظر کے سبب پاکستان کے متنازعہ ترین شخصیات میں ہوتا ہے کچھ لوگ ان کو ایک حب الوطن پاکستانی قرار دیتے ہیں مگر ایک طبقہ ان کے خیالات اور منفرد سوچ کے حامل بیانات کے سبب ان کو شدید ترین تنقید کا بھی نشانہ بناتے رہتے ہیں- ایسا ہی ایک بیان حالیہ دنوں میں بھی انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ سے شئير کیا -
 
اس بار زید حامد صاحب کا کہنا ہے کہ دنیا جس کرونا وائرس کو عالمی وبا قرار دے چکی ہے اور لاکھوں لوگ اس سے بری طرح متاثر ہیں درحقیقت اس وائرس کی حقیقت عام نزلہ زکام سے زیادہ نہیں ہے- اپنے اس دعویٰ کے ثبوت کے طور پر انہوں نے اے ایم اے انسائکلوپیڈیا آف ڈيزیز 1989 میں چھپے ہوئے ایک مراسلے کی تصویر پیش کی-
 
ان کا کہنا تھا کہ 'اس سے زيادہ کیا ثبوت پیش کروں کہ کرونا وائرس صرف ایک زکام ہے اعلیٰ ترین طبی کتابیں کرونا وائرس کی کیا تشریح کر رہی ہیں خود ہی پڑھ لیں۔ سالانہ اموات کی شرح ہر ملک میں برابر ہے ۔یعنی اموات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے ۔ کوئی وبا نہیں پھیلی ہوئی ہے ۔ '
 
اس کے بعد ایک اور ٹوئٹ میں ان کا مزيد یہ کہنا تھا کہ ' شور اور خوف ایسے پھیلا رہے ہیں جیسے کہ کراچی کے سارے ہسپتالوں میں جگہ ختم ہو گئی۔ پتہ لگا کہ ہسپتال میں بستر ہی دس بارہ ہیں'۔
 
 
مگر سوشل میڈيا کے کچھ افراد کو زید حامد جیسے پڑھے لکھے اسکالر کی جانب سے اس قسم کا بیان زیادہ پسند نہیں آیا اور وہ بے ساختہ یہ دعا کر بیٹھے کہ اللہ کرے یہ وائرس آپ کو بھی لگے تاکہ آپ کو پتہ چل سکے کہ اس کے اثرات کیا ہیں-
 
جب کہ کچھ لوگوں نے ان کی تصیح کرتے ہوئے ان کو ایڈیٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس تو ہمیشہ ہی سے تھا مگر اس وقت دنیا کویڈ 19 کا سامنا کر رہی ہے جس کے اثرات اور خطرات بہت زيادہ ہیں- جس کے حوالے سے آپ اور آپ کے بے وقوف ماننے والوں کو سمجھنا چاہیے کہ درحقیقت یہ بیماری ہے کیا؟
 
 
جب کہ کچھ لوگوں نے اس حوالے سے یہ بھی کہا کہ جدید تحقیقات کے مطابق یہ نیا وائرس کتنا خطرناک ہے اس حوالے سے غلط معلومات پھیلانے کے بجائے سچائی کو سمجھنا چاہیے-
 
 
یاد رہے ! یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے زید حامد نے بیان جاری کیا ہو اس سے قبل اپریل 2020 میں بھی ان کا یہ کہنا تھا کہ کرونا وائرس اگرچہ انسان سے انسان کو لگنے والی بیماری ہے مگر یہ اتنی شدید نہیں ہے بلکہ نارمل فلو جیسی ہے اور اس کی شدت کو خاص مقاصد کے لیے بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے تاکہ دنیا کی معیشت کو تباہ کر کے ایک نیا ورلڈ آرڈر پیش کیا جا سکے- اور اپنے دعویٰ کے ثبوت کے طور پر انہوں نے امریکہ کے ایک ڈاکٹر کا بیان ثبوت کے طور پر پیش کیا جس کا کہنا تھا کہ اس کو کوویڈ 19 کی شرح اموات کو بڑھا چڑھا کرپیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے-
 
 
ایسے پڑھے لکھے لوگوں کی جانب سے ایسے بیانات لوگوں کی منفی ذہن سازی کرتی ہے اور لوگ کرونا ایس او پیز پر عمل کرنے کے بجائے ایسے بیانات کا حوالہ دے کر ان کی دھجیاں بکھیر دیتے ہیں جو نہ صرف ان کے لیے خطرناک ثابت ہوتی ہے بلکہ دوسرے افراد کو بھی اس خطرناک بیماری میں مبتلا کرنے کا باعث بنتی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: