کوئی ٹینشن یا ذہنی دباؤ ہے تو ”چاکلیٹ“ کھالیں۔۔۔ماہر غذائیت نے مشورہ دے دیا

image
 
جی ہاں! جو آپ نے ہیڈنگ پڑھی ہے، وہ بالکل ٹھیک ہے۔ اگر آپ ذہنی دباؤ یا ٹینشن کا شکار ہیں تو چاکلیٹ کھالیا کریں۔ یہ ہم نہیں ماہرین کہہ رہے ہیں ۔ نیویارک کی مشہور ماہر غذائیت ٹریسی لوک ووڈ بیکرمین کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ چاکلیٹ ذہنی دباؤ/اسٹریس کو دور کرنے میں بہت معاون ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے چاکلیٹ کو اسٹریس فائیٹر قرار دیا ہے اور انہوں نے چاکلیٹ کے حوالے سے کیا کہا ہے ، آپ کو ہم اس مضمون میں بتارہے ہیں، آئیے جانئے۔
 
کونسی چاکلیٹ کھائیں:
اب چاکلیٹ کھانے سے ٹینشن تو ختم ہوتی ہے، تاہم کونسی چاکلیٹ کھانی ہے؟ اس کا جواب ماہر غذائیت ٹریسی دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ اگر ذہنی دباؤ سے چھٹکارا پانا ہے تو ”ڈارک چاکلیٹ“ کھائیں ۔ کیونکہ اس میں ”اینٹی اوکسیڈنٹس“ اور ”فلیوانولز“ موجود ہوتے ہیں ۔ ساتھ ہی یہ کورٹیسول لیول( اسٹریس ہارمون) کو کم کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو ذہنی دباؤ محسوس نہ ہو ۔
 
image
 
ڈارک چاکلیٹس میں کوکو موجود ہوتا ہے ، جس میں میگنیشم پایا جاتا ہے ، جو کہ انسان کا ”موڈ“ بہتر بناتا ہے ۔ امریکا اور برطانیہ میں تو ایسی چاکلیٹ بارز کو ”موڈی گر ل“، ”سول کوکو“ کے نام سے 7 سے 26 ڈالرز کی قیمت میں بیچا جاتا ہے ۔ جس سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ چاکلیٹ کو کس طرح ذہنی دباؤ کو دور کرنے اور موڈ کو بہتر کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ۔
 
چاکلیٹ کے حوالے سے ریسرچ:
جینیٹک اینالسز آف کوکو کے نام سے کی جانے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وہ لوگ جو اپنے آپ کو highly stressed (شدید ذہنی دباؤ) کا شکار مانتے ہیں ، انہیں چاہئے کہ وہ روزانہ دو ہفتے بلاناغہ ڈارک چاکلیٹ کھائیں ۔ جن لوگوں پر یہ تحقیق کی گئی تھی انہیں دن میں 40 گرام ڈارک چاکلیٹ روزانہ کھلائی گئی ، اس کے بعد ان کے جسم میں موجود اسٹریس ہارمونز کا لیول پلازمہ ٹیسٹ کے ذریعے چیک کیا گیا ، جس سے بات سامنے آئی کی ڈارک چاکلیٹ کھانے سے انسان کے جسم سے اسٹریس لیول کم ہوتا ہے اور ان کا ذہنی دباؤ کم ہو جاتا ہے ۔
 
image
 
 تحقیق کے بعد ماہر غذائیت بھی اسٹریس سے چھٹکارہ پانے کیلئے لوگوں کو ڈارک چاکلیٹ ایک مخصوص مقدار میں کھانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ تاہم ڈاکٹرز کا کہناہے کہ ملک چاکلیٹ اس سلسلے میں ہرگز استعمال نہیں کرنی بلکہ اسٹریس کو کم کرنے کیلئے ڈارک چاکلیٹ ہی خریدنی اور استعمال کرنی ہوگی، ورنہ مطلوبہ فوائد حاصل نہیں ہوسکیں گے۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: